خان
لفظ خان، خاقان، خاگان، قاغان، ہان مختلف ادوار میں مختلف تلفظ اور لہجوں سے بھی بولا اور استعمال ہُوا ہے ۔ خان کی بادشاہت یا ریاست کو خانیت ، خانات، خاقانیت بولا جاتا تھا۔منگول بادشاہ تموجن کا ٹائٹل چنگیز خان تھا جس کا مطلب ہے آفاقی بادشاہ یا کائناتی شہنشاہ۔ یہ نام دنیا میں اک اپنی ہی تاریخ چھوڑ گیا ہے۔ چنگیز خان نے کُچھ منگولوں کو ترخان کے خطاب سے نوازا تھا جس کا مطلب تھا سب سے بڑا خان، خانوں کا خان، خانِ خاناں،خانوں کا سردار یہ منگولوں کا سب سے اعلی ترین خطاب تھا۔ لفظ خان سب سے پہلے منگول روران خانات نے استعمال کیا تھا۔ خان کی مونث خاتون ہے اور خان کی بیٹی کو خانم کہا جاتا ہے۔ پندرہویں صدی سے پہلے یہ لفظ سینٹرل ایشین ریاستوں میں مشہور تھا مگر چنگیز خان کی فتح افغانستان کے بعد اس خطے میں بسنے والے لوگوں نے خاص طور پر پشتونوں نے اس کو اختیار کیا جو آج بھی اُن کے نام کا حصہ ہے۔اس کے علاوہ دیکھا دیکھی ہندوستان کی دوسری قوموں نے بھی خان کا ٹائٹل استعمال کرنا شروع کر دیا۔مُغل دربار کی طرف سے یہ ٹائٹل ریاست کا اعلی ترین ٹائٹل تھا۔لیکن پشتونوں نے اسے زیادہ استعمال کرنا شروع کر دیا۔حالانکہ خان دوسرے قوموں نے بھی استعمال کیا.لیکن اب یہ لقب خاص پشتون قوم کے لیے مخصوص سمجھا جانے لگا ہے۔
وسطی اور جنوبی ایشیا
[ترمیم]- خان (لقب) - منگول زبانوں میں ایک حکمران کا لقب ہے۔
- خاقان - منگول سلطنت کے حکمرانوں کا شاہی لقب ہے۔
- خان (خاندانی نام) - وسطی اور جنوبی ایشیا میں خاص طور پر پشتُون قوم نے اختیار کر لیا ہے۔ منگولی نسل افراد کا خاندانی نام ہے۔