خلیفہ فضل دینؒ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

حضر ت خلیفہ فضل دین ؒ متحدہ ہندوستان کے صو بہ پنجا ب کے ضلع ہو شیار پور کی تحصیل دسو ہہ کے گا ؤں گا لو ال (جو دریا ئے بیا س کے کنا رے پر و اقع ہے)میں 1904ء (پیدائش کی تا ریخ کے بارے کنفر م نہیں ہے) میں پیدا ہو ئے۔آپ کے والد کا نام چو ہدری احمد بخش اور و الدہ کا نام عمر بی بی تھا۔آپ کا تعلق گجر قبیلے کی منن گو ت سے ہے۔آپ نے مڈ ل تک تعلیمحاصلکی اور اس کے بعد سر کا ر ی طور پر بطور پٹو اری بھر تی ہو گئے تھے۔آپ ؒ کے تین بھا ئی تھے،دل محمد،شا ہ محمد اور نو اب دین( جن میں سے دو دل محمد اور شا ہ محمدبچپن میں ہی و فا ت پا گئے تھے) اور آپ کی تین بہنیں تھیں۔آپ ؒ کے گا ؤں کے قریب عالم پور گا ؤ ں میں مشہور صو فی بز رگ اور پنجا بی زبا ن کے مشہو ر شا عر "حضر ت مو لو ی غلام رسو ل عالمپوری ؒ " (1849-1892) کا روزہ مبا رک تھا۔آپ ؒ مولو ی صا حب کے مزار پر حا ضر ی دیتے تھے اور مو لو ی صا حب کی نظر سے آپ کا رجحا ن دین کی طر ف ما ئل ہو گیا۔آپؒ پر حضور مولو ی غلا م رسول عا لمپور ی کے فیض کا اس قدر غلبہ ہو گیاآپ ہر جمعہ کی رات مو لوی صا حب کے روزے پر ذ کر اذکا ر کر کے گذارتے۔وقت کے گذرنے کے ساتھ آپ کو حضر ت مو لو ی غلا م رسول عالمپوریؒ کے پہلے خلیفہ کے طور پر نا مزد کر دیا گیا۔

حضر ت مو لو ی غلا م رسول عالمپوریؒ کا عرس ہر سال 7 مارچ کو خلیفہ صا حب نے 1918ء -1925ء کے درمیا ن میں منا نا شروع کر دیاتھا۔اور آپ مولوی صا حب کا چالیسواں بھی با قاعدگی سے ہر سال 17 اپریل کو منا تے تھے۔1947ء تقسیم ہندوستان کے بعد آپ اپنے خا ندان کے ہمرا ہ ہجرت کر کے اس وقت کے لا ئل پور اور مو جو دہ فیصل آبا د کے گا ؤں چکنمبر 233 رب ہر ی سنگھ میں مقیم ہو گئے۔آپ ؒ کا جو عشق مو لوی صا حب کے سا تھ تھا وہ دیدنی تھا ،آپ مو لوی صا حب کی بیٹیوں،نواسوں ،نو اسیوں ا ور ان کی آل اولاد کا بہت احترا م کر تے تھے۔بقول صا حبزادہ مسعود (پر دوتے مو لوی صا حب)خلیفہ صا حب ہما را بہت احترا م کرتے تھے اور کبھی ہما رے آ گے نہیں چلتے تھے۔عرس منانے کا سلسلہ اسی طر ح جا ری و سا ری رہا۔پاکستا ن آنے کے بعد پہلے پہل حضر ت مو لو ی غلام رسو ل عالمپوری ؒ کا سا لا نہ عر س کینتھا ں گا ؤں کے اندر منا تے رہے اور بعد میں پھر اپنے گاؤں ہر ی سنگھ میں منتقل کر دیا۔خلیفہ صا حب سا لانہ عرس حضر ت مو لو ی غلام رسو ل عالمپوری ؒ ،چالیسواں 17 اپریل اور ایک عرس 15 ہا ڑ کو منا تے تھے۔بقول ان کی بیٹی پر وین اختر جو 15 ہا ڑ کا میلہ خلیفہ صا حب اس لیے منا تے تھے کیو نکہ یہ میلہ حضر ت مو لو ی غلام رسو ل عالمپوری ؒ خو د اپنی زند گی میں منا تے تھے،اسی نسبت سے خلیفہ صا حب بھی منا تے تھے۔بقو ل ان کی بیٹی چا لیسو اں حضر ت مو لو ی غلام رسو ل عالمپوری ؒ کا بعد میں ٹو بہ کے عبد النبی صا حب کو دے دیا گیا تھا کیو نکہ وہ بھی اور انکا خا ندان بھی حضر ت مو لو ی غلام رسو ل عالمپوری ؒ کا عقید ت مند تھا۔

حضر ت مو لو ی غلام رسو ل عالمپوری ؒ کی کتا ب "احسن ا لقصص" کے اند ر بھی خلیفہ فضل دین ؒ کا تذ کرہ مو جو د ہے۔احسن ا لقصص کے نئے ایڈ یشن جو پنجا ب انسٹیو ٹ آف لینگو ئج،آ ر ٹ اینڈ کلچرلاہورنے پبلش کی ہے ،اس کے اند ر خلیفہ صا حب کا تذکر ہ کچھ اس طر ح درج ہے

"خلیفہ ٖ فضل دین پٹو اری دے بقول وی حضر ت مو لوی صا حبؒ دی تا ریخ و فا ت 7 ما رچ 1892ء برو ز سو موار 7 شعبا ن 1309ھ تے پھا گن دی 24 تاریخ سی۔جد کہ مارچ 1920ء وچ حضر ت مو لو ی غلام رسو ل عالمپوری ؒ دی قبر مبا رک پکی کیتی گئی تے اوہدے اوپر وی تا ریخ وفا ت 7 مارچ 1892ء ہی لکھی گئی۔"

خلیفہ صا حب کے چار بیٹے جا وید فضل،پر ویز فضل،فضل اختر،فضل اصغر اور ایک بیٹی پر وین اختر(ایک بیٹی کو ثر بچپن ہی میں وفا ت پا گئی تھی)۔خلیفہ صا حب کے چھو ٹے بھا ئی نو اب دین کے بچے اقبا ل نگر میں مقیم ہیں،ایک بہن رفیعہ با نو کا خاندان چیچہ وطنی چکنمبر 175۔9ل میں مقیم ہے اور دوسر ی بہن جا نو بی بی کا خاندان سمندری میں مقیم ہے۔

خلیفہ صا حب نے 4 دسمبر 1986ء کو دنیا فا نی سے پر دہ فر ما یا،اور آپ کا مزار ہر ی سنگھ کے قبرستان میں مو جو د ہے۔آپ کی و فا ت کے بعد آپ کے بیٹے جا وید ٖ فضل کو خلیفہ نا مز د کر دیا گیا،اور وہ مسلسل ہر سا ل حضر ت مو لو ی غلام رسو ل عالمپوری ؒ کا عرس ویسے ہی مناتے ہیں جیسے خلیفہ صا حب اپنی زندگی میں مناتے تھے[1][2]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. https://alampuri-research.org  مفقود أو فارغ |title= (معاونت)
  2. احسن القصص