راجربلنٹ
راجر بلنٹ 1931ء میں | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
پیدائش | 3 نومبر 1900 ڈرہم، انگلستان, انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
وفات | 22 جون 1966 ویسٹ منسٹر شہر, انگلینڈ | (عمر 65 سال)|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | لیگ بریک گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 2) | 10 جنوری 1930 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 4 مارچ 1932 بمقابلہ جنوبی افریقہ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1917/18–1924/25 | کینٹربری | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1926/27–1931/32 | اوٹاگو | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 11 اپریل 2017 |
راجر چارلس بلنٹ (پیدائش:3 نومبر 1900ءڈرہم، انگلینڈ)|وفات: 22 جون 1966ءویسٹ منسٹر، لندن، انگلینڈ،) ایک کرکٹ کھلاڑی تھا جس نے نیوزی لینڈ کی قومی کرکٹ ٹیم کے لیے نو ٹیسٹ میچ کھیلے ۔
ذاتی زندگی
[ترمیم]بلنٹ انگلینڈ میں پیدا ہوا تھا، لیکن جب وہ چھ ماہ کا تھا تو اس کا خاندان نیوزی لینڈ چلا گیا۔ [1] ان کے والد، کرائسٹ چرچ، آکسفورڈ کے گریجویٹ، کرائسٹ چرچ کے کینٹربری کالج میں پروفیسر تھے۔ بلنٹ کی تعلیم کرائسٹ چرچ، کرائسٹ چرچ میں ہوئی، جہاں اس نے فرسٹ الیون کرکٹ ٹیم کی کپتانی کی۔ [2]
ابتدائی کیریئر
[ترمیم]ایک بلے باز اور لیگ اسپنر، بلنٹ نے کرسمس کے دن 1917ء ءمیں کینٹربری کے لیے کرائسٹ چرچ میں اوٹاگو کے خلاف 17 سال کی عمر میں اپنے اول درجہ کیریئر کا آغاز کرتے ہوئے چھ وکٹیں حاصل کیں۔ وہ 1920ء کی دہائی میں مقامی کرکٹ میں ایک شاندار بلے باز تھے۔ وہ 1922-23ء کے سیزن میں سب سے زیادہ رنز بنانے والا تھا، جس نے 53.00 کی اوسط سے 583 اول درجہ رنز بنائے، جس سے کینٹربری کو پلنکٹ شیلڈ جیتنے میں مدد ملی۔ [3] وہ 1926ء میں کرائسٹ چرچ سے ڈیونیڈن منتقل ہو گئے تھے انھوں نے نیوزی لینڈ کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے سے پہلے کے دنوں میں آسٹریلیا اور انگلش ٹیموں کے خلاف نیوزی لینڈ کے لیے کئی نمائندہ میچز کھیلے۔ جب نیوزی لینڈ نے اپنا پہلا بڑا بیرون ملک دورہ 1927ء میں انگلینڈ کا کیا تو اس نے 44.00 پر 1540 رنز بنائے اور 25.29 پر 77 وکٹیں حاصل کیں اور ان کارکردگیوں کے اعتراف میں اسے 1928ء میں وزڈن کرکٹرز آف دی ایئر میں سے ایک کے طور پر منتخب کیا گیا۔
بعد میں کیریئر
[ترمیم]نیوزی لینڈ کے پہلے ٹیسٹ میں، جنوری 1930ء میں کرائسٹ چرچ میں انگلینڈ کے خلاف، بلنٹ نے کسی بھی دوسرے نیوزی لینڈ کے مقابلے میں زیادہ رنز بنائے اور زیادہ وکٹیں حاصل کیں (45 ناٹ آؤٹ اور 7؛ 17 رن پر 3 اور 17 کے عوض 2) اگرچہ نیوزی لینڈ کو 8 وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ [4] اس نے نیوزی لینڈ کے تمام پہلے نو ٹیسٹ کھیلے: چار 1929-30ء میں انگلینڈ کے خلاف، تین 1931ء میں انگلینڈ کے خلاف اور دو جنوبی افریقہ کے خلاف 1931-32ء میں۔ ان کا سب سے زیادہ ٹیسٹ سکور 1931ء میں لارڈز میں انگلینڈ کے خلاف 96 تھا۔1932-33ء میں کرائسٹ چرچ میں کینٹربری کے خلاف اوٹاگو کے لیے بیٹنگ کرتے ہوئے، اس نے ایک منٹ میں 338 ناٹ آؤٹ بنائے [5] کل 589 آل آؤٹ میں سے، اس میچ میں جس کے باوجود اوٹاگو ہار گیا۔ یہ نیوزی لینڈ کے کھلاڑی کا سب سے بڑا اول درجہ اسکور تھا جب تک کہ برٹ سٹکلف نے اسے 1949-50ء میں 355 کے ساتھ ہرا دیا۔ انھوں نے نیوزی لینڈ کے سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز کے طور پر 7769 رنز بنانے کا ریکارڈ بھی اپنے پاس رکھا جب تک کہ 1953ء میں سٹکلف نے اسے پیچھے چھوڑ دیا [6] بلنٹ کے بہترین اول درجہ باؤلنگ کے اعداد و شمار 1930-31ء میں ڈیونیڈن میں آکلینڈ کے خلاف اوٹاگو کے لیے 99 رنز کے عوض 8 تھے۔ 1931-32ء کے سیزن کے بعد اس نے نیوزی لینڈ میں مزید کرکٹ نہیں کھیلی، لیکن 1934ء اور 1935ء میں انگلینڈ میں تین اول درجہ میچوں میں دکھائی دیے۔ انھوں نے 1933ء سے 1938ء تک انگلینڈ میں سر جولین کاہن کی الیون کے لیے بہت سے چھوٹے میچ کھیلے اور 1933ء میں کاہنز الیون کے ساتھ شمالی امریکا [7] دورہ کیا۔
کرکٹ کے بعد
[ترمیم]اول درجہ کرکٹ سے ریٹائر ہونے کے بعد، بلنٹ انگلینڈ میں مقیم رہے، جہاں وہ ایک کامیاب بزنس مین تھے۔ انھوں نے 1952ء میں لندن نیوزی لینڈ کرکٹ کلب کے افتتاحی میچ میں کپتانی کی اور کلب کے نمایاں رکن رہے۔ ان کی یاد میں راجر بلنٹ ایوارڈ کلب کے لیے خدمات کے لیے ہر سال دیا جاتا ہے۔ [8]بلنٹ 1949ء میں نیوزی لینڈ کے دورہ انگلینڈ کے لیے بی بی سی کی ٹیم میں شامل ہونے کے ساتھ ساتھ کرکٹ کی نشریات پر ریڈیو مبصر بھی بن گئے۔ 1953ء میں، انھیں ملکہ الزبتھ دوم کورونیشن میڈل سے نوازا گیا۔ انھیں 1965ء کی ملکہ کی سالگرہ کے اعزاز میں آرڈر آف دی برٹش ایمپائر کا رکن مقرر کیا گیا تھا۔ [6]
انتقال
[ترمیم]راجر بلنٹ 22 جون، 1966ء ویسٹ منسٹر، لندن، انگلینڈ، میں 65 سال 231 دن میں اس دنیا کو چھوڑ گیا۔
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ CRICKETER OF THE YEAR 1928 Roger Blunt. Wisden Cricketer of the Year. ESPN cricinfo
- ↑ Bill Francis (2010)۔ Tom Lowry: Leader in a Thousand۔ Trio Books۔ صفحہ: 34۔ ISBN 978-0-9582839-8-4
- ↑ "First-class Batting and Fielding in Each Season by Roger Blunt"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 مارچ 2020
- ↑ "1st Test, England tour of New Zealand at Christchurch, Jan 10-13 1930"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 مارچ 2020
- ↑ Roger Blunt. ESPN cricinfo
- ^ ا ب Wisden Cricketers' Almanack 1967, p. 963.
- ↑ "Miscellaneous Matches played by Roger Blunt"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 مارچ 2020
- ↑ "Roger Blunt Award for Services to the Club"۔ LNZCC۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 مارچ 2020