روزنامہ بیان

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

روزنامہ بیان پشاور سے شائع ہونے والا روزنامہ اخبار ہے جو 2017ء سے تا حال جاری ہے۔ روزنامہ بیان کے مدیر لطیف حیسن لطیف ہیں۔


تاریخ اجرا[ترمیم]

روزنامہ بیان کا اجرا 02جنوری 2017ء کو ہوا۔ اِس کے بانی لطیف حیسن لطیف ہیں۔ انھوں نے اس کے لیے انگریزی ، عربی اور فارسی کے مقبول اخباروں کو سامنے رکھ کر ایک نیا ’ لے آؤٹ‘ اختیار کیا۔ لطیف حیسن لطیف کہا کرتے تھے کہ گھر میں اخبار لگوانے کے فیصلے میں خاتونِ خانہ اور بچوں کی مرضی سب سے زیادہ چلتی ہے۔ اس لیے نہ صرف عورتوں اور بچوں کی دلچسپی کا زیادہ سے زیادہ مواد روزانہ چھاپا جائے بلکہ اخبار کی زبان ’’ آٹھہ جماعت پاس گھریلو عورت‘‘ کو مدِ نظر رکھہ کر استعمال کی جائے۔ مشکل الفاظ کے استعمال سے گریز کیا جائے۔ مثلاََ ’متضاد‘ کا لفظ ممنوع تھا ، ’الٹ‘ لکھنے کی ہدایت تھی۔

تعلیمی اداروں کی خبریں[ترمیم]

لطیف حیسن لطیف نے مستقل پالیسی دی کہ تعلیمی اداروں کی تقریبات کی اچھی کوریج کی جائے۔ ان کی بڑی بڑی تصاویر لگائی جائیں جن میں تمام شرکأ پہچانے جاسکیں۔ خبر میں بچوں کے نام زیادہ سے زیادہ دیے جائیں ، تاکہ جس بچے کا نام یا تصویر چھپے، اس کے پورے محلے میں ’بیان‘ کا تذکرہ ہو۔لطیف حیسن کی ہدایت تھی کہ کوئی بھی بھی شخص جو بھی خبر، مطالبہ، اپیل، اطلاع لے کر آئے، وہ ضرور چھاپی جائے۔

خواتین کے لیے خاص فیچر[ترمیم]

روزنامہ بیان کی انتظامیہ خاص طور پر خواتین کے لیے خصوصی فیچر شائع کرتی ہے جن میں کہانیاں، کچن کے مسائل اور کھانہ پکھانہ شامل ہیں۔