زاہد عبد اللہ
زاہد عبد اللہ پاکستان کے بصارت سے محروم صحافی اور استاد ہیں۔
ابتدائی زندگی اور تعلیم
[ترمیم]زاہد عبد اللہ 1968ء میں سرگودھا میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد پاکستانی فوج میں تھے۔ نو بہن بھائیوں میں سب سے پہلے پیدا ہونے والے زاہد پیدائشی نابینا نہیں ہیں۔ بچپن میں انھیں دکھائی دیتا تو تھا لیکن بہت کم۔ جب وہ چھ برس کے ہوئے تو اسکول جانا شروع کیا اور بالآخر تمام تعلیمی مدارج طے کرتے کرتے ایم اے انگلش کیا۔ انھوں نے اپنا دوسرا ایم اے 2004ء میں ڈویلپمنٹ اسٹڈیز میں کیا۔2001ء میں ان کی شادی ہوئی اور اب ان کے تین بیٹے بھی ہیں ۔[1]
کیرئیر کا آغاز
[ترمیم]ایم اے کرنے کے بعد زاہد پہلے تو گھروں میں ٹیوشن پڑھاتے رہے تاہم بعد میں انھوں نے بحریہ، اقراء اور دیگر یونیورسٹیوں میں پڑھانا شروع کر دیا۔
تصانیف
[ترمیم]زاہد عبد اللہ دو کتابوں کے مصنف بھی ہیں۔ جن میں Disabled by Society اور A Wise Man شامل ہیں۔ اس کے علاوہ زاہد عبد اللہ انگریزی کالمز بھی لکھتے ہیں ۔[2]
سماجی خدمات
[ترمیم]زاہد پاکستان میں معذور افراد کے حقوق کے لیے بھی بڑے سرگرم ہیں۔ اور وہ تحریری و عملی طور نابینا افراد کے حقوق کی جنگ میں ہمیشہ بہت فعال رہے ہیں ۔