زندگی کی صلاحیتوں پر مبنی تعلیم

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

زندگی کی صلاحیتوں پر مبنی تعلیم (انگریزی: Life skills-based education اختصار: ایل ایس بی ای) ایک قسم کی تعلیم ہے جو شخصی زندگی کی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے پر مرکوز ہے جیسے کہ خود شناسی، تنقیدی سوچ، مسائل کی یکسوئی اور بین شخصی صلاحیتیں۔ ایل ایس بی ای کا مقصد بچوں کو ان کی شخصی صلاحیتوں کو بہ روئے کار لانا اور انھیں روزانہ کی زندگی کے مشکل حالات کے لیے تیار کرنا ہے۔

زندگی کی صلاحیتوں پر مبنی تعلیم لمبے عرصے سے بچوں کی ترقی کی حمایت کرتی آئی ہے اور کئی جگہوں پر صحت کو فروغ دے چکی ہے۔ 1986ء میں صحت کے فروغ کے لیے اوٹاوا چارٹر نے تسلیم کیا کہ زندگی کی صلاحیتیں بہتر صحت کے اختیارات چننے میں معاون ہے۔ 1989ء کے بچوں کے حقوق پر کنونشن نے زندگی کی صلاحیتوں کو تعلیم سے مربوط کرتے ہوئے بیان دیا کہ تعلیم کو بچوں کی مکمل صلاحیتوں کی ترقی پر مرکوز ہونا چاہیے۔ 1990ء کا سب کے لیے تعلیم پر جومٹیئین اعلامیہ اس مستقبل کی سوچ کو مزید آگے کیا اور زندگی کی صلاحیتوں کو بقا کے لیے سیکھے جانے والے لوازم، گنجائشوں کی ترقی اور زندگی کی کیفیت سے مربوط کیا۔ 2000ء کے ڈاکر عالمی تعلیمی کانفرنس میں یہ موقف اختیار کیا گیا کہ سبھی جوان لوگوں اور بالغوں کو یہ انسانی حق حاصل ہونا چاہیے کہ وہ "ایسی تعلیم سے استفادہ کر سکیں جو جاننے، کرنے، ساتھ رہنے اور رہنے کا مقصد سیکھ سکیں" اور اس کے ساتھ ہی زندگی کی صلاحیتوں کو اپنے چھ مقاصد میں دوسرے نمبر پر رکھا۔

زندگی کی صلاحیتوں کو جدید طور پر ایک طریقۂٔ کار کے مطالعے کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے جو ہمہ قسم کے بچوں کی اور جوانوں کی ترقی اور موضوعاتی رد عملوں کا جواب ہے جیسا کہ ایچ آئی وی / ایڈز (2001ء) پر یو این جی اے ایس ایس (UNGASS)، بچوں پر پر یو این جی اے ایس ایس (UNGASS) (2002ء)ء، عالمی جوانوں کی رپورٹ (2003ء)، انسانی حقوق کی تعلیم پر عالمی پروگرام (2004ء)، اقوام متحدہ کی پائیدار ترقی کے لیے تعلیم کا دہا (2005ء)، اقوام متحدہ کے معتمد عمومی کا بچوں کے خلاف تشدد پر مطالعہ (2006ء)، خواتین کے موقف پر 51واں کمیشن اور عالمی ترقیاتی رپورٹ (2007ء) سے ظاہر ہوتا ہے۔

متوقع سیکھنے کے نتائج میں معلومات، اقدار، رویوں اور صلاحیتیں شامل ہیں جن میں خاص توجہ ان صلاحیتوں پر ہے جو تنقیدی سوچ، مسائل کی یکسوئی، خود انتظامی، مواصلات اور بین شخصی صلاحیتوں سے تعلق رکھتے ہیں۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  • WHO (1999), Partners in Life Skills Training: Conclusions from a United Nations Inter-Agency Meeting, Geneva [1]
  • WHO (2004), Skills for health : An important entry-point for health promoting/child-friendly schools, Geneva.[2]