سانچہ:/باب:اسلام/منتخب مقالہ/1

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

کفار مکہ اور مسلمانوں کے درمیان لڑی جانے والی پہلی جنگ غزوہ بدر، جس میں مسلمان تعداد میں کم ہونے کے باوجود فتح یاب ہوئے۔ غزوہ بدر اسلام اور کفر کا پہلا اور اہم ترین تصادم ہے اس سے دنیا پر واضح ہو گیا کہ نصرت الٰہی کی بدولت مومنین اپنے سے کئی گنا زیادہ فوج کو شکست دے سکتے ہیں۔ اللہ تعالی نے قرآن پاک میں سو مومنوں کو ہزار کافروں پر فتح کی بشارت دی۔ غزوہ بدر میں شامل مسلمانوں نے جس قوت ایمانی کا مظاہرہ کیا اس کا اندازہ اس بات سے ہوسکتا ہے کہ باپ بیٹے کے خلاف اور بیٹا باپ کے خلاف، بھانجا ماموں کے خلاف اور چچا بھتیجے کے خلاف میدان میں آیا۔ حضرت عمر فاروق نے اپنے ماموں کو اپنے ہاتھ سے قتل کیا۔ حضرت ابو بکر صدیق کے صاحبزادے عبد الرحمن نے جو قریش کی طرف سے جنگ میں شریک ہوئے تھے۔ اسلام لانے کے بعد ایک دفعہ حضرت ابوبکر کو بتایا کہ جنگ میں ایک مرتبہ آپ میری زد میں آگئے تھے لیکن میں نے آپ پر وار کرنا پسند نہ کیا۔ حضرت ابوبکر نے فرمایا خدا کی قسم! اگر تم میری زد میں آجاتے تو کبھی لحاظ نہ کرتا۔ اس جنگ کا ایک اور پہلو یہ ہے کہ مسلمانوں نے بہت نظم و ضبط سے دشمن کا مقابلہ کیا اور اپنی صفیں نہیں ٹوٹنے دیں۔ جنگ کے خاتمے پر اللہ اور رسول کے حکم کے تحت مال غنیمت کی تقسیم ہوئی۔ مال غنیمت کی اتنی پر امن اور دیانت دارانہ تقسیم کی مثال کم ہی ملتی تھی۔ مسلمانوں کے تقوی اور اطاعت رسول کی وجہ سے ان کی برتری روز روشن کی طرح ثابت ہو گئی اور کفار کے حوصلے پست ہوئے۔ جب کہ مسلمانوں کا اللہ پر توکل بہت بڑھ گیا۔ مکمل مضمون