شخی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
شخی گیٹ کلاچی
شجرۂ نسب شخی گنڈاپور: ترتیب عرفان اللہ خان شخی ظریف آباد ڈیرہ اسماعیل خان
Shajrah e Nasab of Shakhi Gandapur as written in Hayat e Afghani Pashto book by Muhammad Hayat khan Vol 2 Page 220 Kabul 1370 H Aryana Publications.
تذکرہ شخی گنڈاپور بمطابق کتاب حیات افغانی تحریر محمد حیات خان شائع شدہ 1370 ھجری صفحہ 220 آریانہ پبلیکیشن کابل
Shajrah e Nasab (Hierarchy) of Shakhi Gandapur by Hayat e Afghani by MUhammad Hayat khan Vol 2 Page 221 A Kabul 1370 H Aryana Publications
شجرۂ نسب شخی گنڈاپور بمطابق کتاب حیات افغانی تحریر محمد حیات خان افغانی جلد دوم صفحہ 221 1370 ھجری آریانہ پبلیکیشن کابل

[1]

شخی (Shakhi) پشتونوں کے قبیلے گنڈہ پور کی ذیلی شاخ ہے جو کلاچی شہر ،ضلع ڈیرہ اسماعیل خان، پاکستان میں رہتے ہیں۔[2] یہ لوگ کلاچی شہر میں شخی گیٹ کے اندرون محلہ شخی میں رہتے ہیں۔ [3]شخی گیٹ کلاچی شہر کے مشہور چھ دروازوں میں سے ایک دروازہ ہے جو شہر کے شمالی جانب واقع ہے۔ اس کا نام شخی گیٹ کے اندر رہنے والے شخی قبیلے کے نام پر رکھا گیا تھا۔[4] شخی بنیادی طور پر گنڈہ پور کے بھائی ہیں لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان کی پہچان اپنے برادر قبیلے گنڈہ پور کے نام سے شروع ہوئی اس لیے وہ گنڈہ پور کے بھائی کی بجائے گنڈہ پور ہی کہلاتے ہیں۔[5] شخی نے اپنے بھائی گنڈہ پور کے ساتھ سترہویں صدی عیسوی میں افغانستان سے علاقہ دامان میں ہجرت کی تھی[6]۔ یاد رہے کہ کلاچی شہر کے شخی کو بھٹنی قبیلے کی ذیلی شاخ "شخی" سے منسوب نہ کیا جائے کیوں کہ بھٹنی قبیلے سے تعلق رکھنے والے شخی ایک بالکل مختلف کاسٹ ہے۔[7] اس کے علاوہ سمرقند میں بھی ایک یادگار اور مذہبی مقام ہے جس کا نام "شخی زندہ" ہے جس کا کلاچی کے شخی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔[8] عام طور پر شخیوں کی اکثریت کلاچی کے محلہ شخی میں رہتی ہے لیکن وہ کلاچی تحصیل کے کئی دیہات کے علاؤہ ڈیرہ اسماعیل خان، ژوب، پشاور وغیرہ میں بھی پھیلے ہوئے ہیں۔ ان کی موجودہ تعداد تقریباً پانچ ہزار ہے[9]۔ علاقے میں ان کو عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور ان کا "دم" بہت مشہور ہے۔ اگر کوئی مریض بسترِ مرگ پر پڑا ہو تو اس کے لواحقین سات شخی لوگوں کو دعوت پر بلاتے ہیں۔ دعوت کے بعد وہ اس مریض کے لیے دعا کرتے ہیں جس سے اکثر اوقات وہ مریض بالکل شفا یاب ہو جاتا ہے اور اگر اس کے نصیب میں شفا نہیں لکھی تو فوت ہو جاتا ہے۔[10] تاریخ خورشید جہاں اورتاریخ ِ گنڈہ پور کے مطابق شخی سید گیسو دراز کی اولاد میں سے ہیں۔[11]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. https://sites.google.com/d/19oavTp6PGA2dpOPcuoKsHfu5zTUjVEbO/edit  مفقود أو فارغ |title= (معاونت)
  2. "Khanozai/Shakhi"۔ Khanozai Media۔ 16 مئی 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 نومبر 2022 
  3. "Pukhtoon casts"۔ 14 اکتوبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 نومبر 2022 
  4. Aminullah Khan Gandapur۔ Tarikh-i-Sar Zamin-i-Gomal۔ Lahore: National Book Foundation Islamabad۔ صفحہ: 45 
  5. Qadir Dad Khan Gandapur (1975)۔ Tarikh e Gandapur۔ Peshawar: Hameedia Press Peshawar۔ صفحہ: 56 
  6. Gandapur Qadir Dad Khan (1975)۔ Tarikh e Gandapur۔ Peshawar: Hameedia Press Peshawar۔ صفحہ: 57 
  7. "Betani"۔ Encyclopaedia Iranica۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 نومبر 2022 
  8. "SHAKHI-ZINDA, SAMARKAND"۔ SHAKHI-ZINDA, SAMARKAND۔ اخذ شدہ بتاریخ 03.11.2011 
  9. Qari Zarif (2015)۔ شخی گنڈہ پور۔ Peshawar۔ صفحہ: 33 
  10. Zarif Qari (2015)۔ شخی گنڈہ پور۔ Peshawar۔ صفحہ: 39 سے41 
  11. Gandapur Qadir Dad Khan (1975)۔ Tarikh e Gandapur۔ Hameedia Oress Peshawar۔ صفحہ: 20