شیخ بایزید سہارنپوری

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

شیخ بایزید سہارنپوری مجدد الف ثانی کے سجادہ نشین خواجہ محمد معصوم سرہندی کے خلیفہ خاص تھے۔

تعارف[ترمیم]

شیخ بایزید کی ولادت سہارنپور (ہندوستان) میں ہوئی۔ آپ کے والد بزرگوار کا نام شیخ بدیع الدین (متوفی 1042ھ/1632ء) تھا۔ وہ شیخ احمد سرہندی المعروف مجدد الف ثانی (متوفی 1034ھ/1624ء) کے خلیفہ خاص تھے۔

تعلیم[ترمیم]

شیخ بایزید سہارنپوری نے اپنے والد بزرگوار کے زیر سایہ پرورش پائی اور انھیں سے متداولہ علوم حاصل کیے اورعلم و فضل میں بلند درجے پر فائز ہوئے۔

بیعت و خلافت[ترمیم]

تحصیل علم کے بعد شیخ بایزید سرہند شریف آئے اور حضرت خواجہ محمد معصوم (متوفی 1079ھ/1668ء) کے دست حق پرست پر بیعت کا شرف حاصل کیا۔ آپ کی عمر کا بڑا حصہ فیض رساں صحبت معصوم میں گزارا اور اپنی استعداد کے مطابق برکات حاصل کیں۔ سرہند شریف میں خواجہ معصوم کی خدمت میں رہ کر سلسلہ عالیہ نقشبندی مجددیہ کے اذکار و اشغال کی پابندی میں مشغول رہے۔ بے شمار روحانی فوائد نصیب ہوئے۔ جب علم و معرفت سے حظ وافر حاصل کر چکے تو پیر و مرشد نے آپ کو سلسلہ عالیہ نقشبندیہ میں اجازت بیعت و خلافت عطا فرمائی۔

ترویج سلسلہ[ترمیم]

عطائے خلافت کے بعد شیخ بایزید سہارنپور میں آ کر مسند ارشاد پر جلوہ افروز ہوئے اور سلسلہ عالیہ نقشبندیہ کی ترویج و اشاعت میں مشغول ہو گئے۔ بہت سے مشاہیر نے آپ سے منازل سلوک طے کیں اور ایک جہان نے آپ سے فیض پایا۔ آپ درس و افادہ میں مصروف رہتے تھے اور قناعت پسندی و توکل علی اللہ آپ کا شیوہ تھا۔ لوگوں کی کثیر تعداد نے آپ سے ہدایت پائی۔ آپ کے تصرفات علاقہ بھر میں مشہور تھے اور لوگ نہایت معتقد تھے۔

خواجگان کے مکتوبات[ترمیم]

جواجگان سرہند سے شیخ بایزید کے بہت اچھے تعلقات تھے۔ آپ کو پیر و مرشد خواجہ محمد معصوم نے مکتوبات لکھے۔ ان کے علاوہ خواجہ محمد عبید اللہ اور خواجہ محمد سیف الدین نے بھی آپ کو مکتوبات لکھے۔

محمد معصوم کے مکتوبات[ترمیم]

خواجہ محمد معصوم نے اپنے کئی مکتوبات میں آپ کی اعلی استعداد کی ستائش فرمائی ہے اور بشارات عالیہ سے نوازا ہے۔ ایک بشارت ہوں دی ہے

  • یہ نشاۃ محبوبیت سے ہے۔

مکتوبات معصومیہ میں آپ کے نام سات مکتوب لکھے ہوئے ہیں۔

خواجہ عبید اللہ کے مکتوبات[ترمیم]

خواجہ محمد عبید اللہ (متوفی 1083ھ/1672ء) نے آپ کے نام چھ مکتوبات لکھے جن میں بہت سی بشارتیں عنایت کی گئیں۔ یہ مکتوبات خزینتہ المعارف میں درج ہیں۔

خواجہ سیف الدین کے مکتوبات[ترمیم]

خواجہ محمد سیف الدین نے آپ کو چھ مکتوبات لکھے جو مکتوبات سیفیہ میں درج ہیں۔

وصال[ترمیم]

شیخ بایزید کا وصال کا وصال بروز سوموار 1100ھ بمطابق 1689ء میں سہارنپور میں ہوا۔ آپ کی تدفین سہارنپور میں کی گئی۔ آپ کا مزار سہارنپور میں مرجع خلائق ہے۔

تصنيف[ترمیم]

شیخ بایزید سہارنپوری علم و فضل اور معرفت کے باوجود شاعر بھی تھے۔ آپ نے حضرت خواجہ محمد معصوم کا شجرہ سلسلہ عالیہ نقشبندی اور قادریہ لطیف اشعار میں تصنیف کیا ہے۔

اولاد[ترمیم]

شیخ بایزید سہارنپوری کا ایک صاحبزادہ تھا۔

  1. شیخ حسام الدین [1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. تاریخ و تذکرہ خانقاہ سرھند شریف مولف محمد نذیر رانجھا صفحہ 699 تا 701