صارف:فضل سبحان سبحانی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

تیرے لہجے میں بات کرنی ہے آج ممکن ہے احترام نہ ہو...۔۔۔

بعض سوشل میڈیا صارفین کو سمجھانا واقعی مشکل کام ہے۔ ان کو نہ صرف سوشل میڈیا استعمال کرنے کا طریقہ سکھانا پڑتا ہے بلکہ تنقید کرنے کا سلیقہ بھی سمجھانا پڑتا ہے۔ سوشل میڈیا دو مختلف میڈیم پر مشتمل فلیٹ فارم ہے. جس کا ایک حصہ پرسنل دوسرا پبلک ہے. اول ذکر میڈیم ذاتی پیغام رسانی کے لیے استعمال ہوتا ہے جبکہ موُخرالذکر میڈیم پر کوئی بھی اپنی رائے کا اظہار کر سکتا ہے اور کوئی بھی اس رائے کے ساتھ اتفاق یا اختلاف کرنے کا حق رکھتا ہے۔ اس کا سادہ مثال فیس بک اور میسنجر ہے. فیس بک پبلک جبکہ میسنجر پرسنل میڈیم ہے. اسی طرح واٹس اپ نمبر پرسنل اور واٹس گروپ پبلک میڈیم ہے. ہم ایک ایسے معاشرے میں رہتے ہیں جہاں پہلے سے Religious Extremism اپنے عروج پر اور Political Polarization نقطہ انتہا کو چھو رہی ہے لیکن اس کے باوجود بعض لوگ اختلافات پر مبنی مواد ایک دوسرے کو بھجواتے رہتے ہیں. میں نے اس نشے کے عادی چند دوستوں کو بڑے طریقے سے سمجھانے کی کوشش کی۔ میں نے کہا، کسی کے فون، واٹس اپ یا میسنجر پر اس قسم کا ڈیٹا ارسال کرنے سے گریز کریں بلکہ کوشش کریں کہ پبلک پوسٹ شئیر کرتے وقت بھی مہذب ہونے کا ثبوت دیں۔

ہمیں اندازہ  نہیں کہ اس کے کتنے بھیانک consequence ہو سکتے ہیں. اس سے آپس میں اختلافات پیدا ہوتے ہیں۔ پھر ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی کوشش کی جاتی ہے اور نفرتیں جنم لیتی ہے . یوں ایک اچھی خاصی دوستی سیاست اور مذہبی منافرت کی بھینٹ چڑھ جاتی ہے.

کیا ہمیں اندازہ ہے کہ ہم نے کتنی لاپرواہی سے اپنے سماجی و معاشرتی اقدار کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دئیے ہیں اور سوچنے کی بات یہ ہے کہ یہ سب کچھ ہم اپنے جذباتی سکون کے ساتھ ساتھ جن لوگوں کیلئے کر رہے ہیں ان میں سے کسی کو بھی نہ تو اس آگ کے شعلے نظر آتے ہیں، نہ تپش محسوس کرتے ہیں اور نہ اس کو بجھانا چاہتے ہیں۔ اگر مجھے اپنے اوپر فتویٰ لگ جانے کا ڈر نہ ہوتا تو ضرور کہتا کہ اس جرم میں سب کے سب برابر کے شریک ہیں. میں نے جن دوستوں کو سمجھانے کی کوشش کی ہے ان میں سے بعض سمجھ گئے لیکن کئ ایک ابھی تک سمجھنے سے قاصر ہیں. ویسے اس کا آسان حل یہ ہے کہ ان کو بلاک کیا جائے لیکن دوستوں سے تعلق ختم کرنا میرے بس کا کام نہیں۔ مزید یہ کہ 1. ہم کب تک بلاک آپشنز سے کام لیں گے؟ 2. ہم کب تک سدرنے کا نام نہیں لیں گے ؟ 3. ہم کب تک اپنا تعارف ایک غیر مہذب قوم کے طور پر کرتے رہیں گے ؟ نوٹ: اگر ان باتوں کی وجہ سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہو تو معافی چاہتا ہوں کیونکہ جو دوست ازراہ تفنن ایسا کرتے ہیں وہ اس category میں fall نہیں کرتے لیکن بعض لوگ جان بوجھ کر ایسا کرتے ہیں۔ ان کو سمجھانا ضروری تھا۔ شکریہ

فضل سبحان سبحانی مالاکنڈ/ آئیسکو اسلام آباد