صارف:محمد عابد جعفری/تختہ مشق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

پردہ اور اسلام میں پردے کا حکم

اسلام نے ہر حرمت والی چیز کو پردے میں رکھا ہے۔

عالم جہان میں کوئی بھی کتاب ایسی نہیں جس کےلیے غلاف بنایا گیا ہو صرف واحد قرآن مجید ہی وہ کتاب ہے جسے پردے میں رکھا جاتا ہے۔ اللہ تعالی کے گھر خانہ کعبہ کو بھی پردے میں رکھا گیا

اسی طرح اسلام نے اس عورت کو بھی پردے میں رکھا جسے لوگ زمانہ جاہلیت میں حقیر نگاہوں سے دیکھتے تھے اس عورت کا مقام اتنا بلند کر دیا کہ اسے بھی پردے میں رکھ دیا دنیا میں کسی بھی مزہب میں عورت پردہ نہیں کرتی واحد مذہب اسلام ہے جس نے عورت کو پردے کا حکم دیا کیونکہ اسلام ہی نے عورت کی عزت و حرمت کو بیان فرمایا

عورت کا پردہ میں رہنا اس کیلے کی طرح ہے کہ جب تک وہ کیلا چھلکے کے اندر ہے محفوظ ہے اگر اس کے چھلکے کو اتار لیا جائے تو گندی مکھیاں اس پہ جا بیٹھتی ہیں اسی طرح عورت جب تک پردے میں ہے محفوظ ہے جیسے ہی وہ بے پردہ ہو کر باہر نکلتی ہے تو ہوس کے کتے اس کی عزت کو نوچ لیتے ہیں

حدیث میں بھی آیا کہ ایک عورت جب بے پردہ گھر سے نکلتی ہے تو اس پر فرشتے اس وقت تک لعنت کرتے رہتے ہیں جب تک وہ گھر نہیں آ جاتی اور وہ بے پردہ  عورت  اپنے ساتھ چار آدمیوں کو جہنم میں لے جاتی ہے ایک اس کا باپ دوسرا بھائی تیسرا شوہر اور چوتھا اس کی اولاد کہ جنہوں نے اس کے بے پردہ گھر سے نکلنے پر اس پر سختی نہیں کی

یہاں ایک مختصر واقعہ پیش خدمت ہے

ایک لڑکی نے اپنے باپ سے پوچھا کہ میں اپنے جسم خے کس حصے کا پردہ کروں اور کا حصے کو بے پردہ چھوڑ دوں تو اس کے باپ نے بہت ہی خوبصورت جواب دیا اور کہا اے بیٹی جسم کے جس حصے پر جہنم کی آگ برداشت کر سکتی ہو اس حصے کو بے پردہ چھوڑ دو۔

حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہ فرماتی ہیں

"اپنی بیٹیوں کو بچپن سے پردے کا عادی بناو تاکہ بڑے ہو کر انہیں بے پردہچہروں سے نفرت ہونے لگے"

اسی طرح ایک اور فرمان معصوم علیہ السلام ہے

"پردہ عورتیں ہم اہل بیت علیہ السلام کی کنیزیں ہیں"

پس اللہ پاک سے دعا ہے کہ آج کے اس پرآشوب دور میں اللہ پاک ہر عزت دار کی عزت محفوظ فرمائے اور مسلمان عورتوں کو باپردہ رہنے کی توفیق عطا فرمائے

شاعر نے بھی کیا خوب کہا ہے

*نہ عزت سے نہ دولت سے نہ گھر آباد کرنے سے*

*کنیز زہرا کو تسکین دل ہوتی ہے پردہ دار بننے سے*

تحریر: