صارف:ممتازصدیقی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

میں یہ کس کے نام لکھوں جو الم گزر رہے ہیں

میرے شہر جل رہے ہیں میرے لوگ مر رہے ہیں

کوئی غنچہ ہو کہ گل ہو۔ کوئی شاخ ہو شجر ہو

وہ ہوائے گلستاں ھے کہ سبھی بکھر رہے ہیں

کوئی اور تو نہیں ھے پسِ خنجر آزمائی

ہمہی قتل ہو رہے ہیں ہمہی قتل کر رہے ہیں



شکیب اپنے تعارف میں بس اتنی بـات کـافی ہے

اس سے ہٹ کر چلتے ہیں جو رستہ عام ہو جائے