صارف:Allahdittasialvi54

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

حضرت مولانا محمد رحمت اللہ رحمۃ اللہ علیہ

{بیسویں صدی} اسلام اور اسلامی تحریکات کے حوالے سے خاصی اہم ہے جبکہ اسلام بیسویں صدی میں ایک نئے دور میں داخل ہوا چونکہ ہر دور کے تقاضے مختلف ہوتے ہیں اس لئے اللہ کریم ہر دور میں ایسے رجال کار ضرور پیدا فرما دیتا ہے جو اپنی فکر کی بنیاد پر اسلام اور اشاعت اسلام کا فریضہ سر انجام دیتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کی سماجی سیاسی اور معاشی زندگیوں میں نمایاں تبدیلیوں کا بیڑا بھی اٹھاتے ہیں بلخصوص مسلم اُمہ کی امیدوں کی ترجمانی اور ان کے احساسات کا مداوا ان کا اثاثہ ہے انہی شخصیات میں {حضرت مولانا محمد ذاکر رحمۃ اللہ} کے فرزند ارجمند {مولانا محمد رحمت اللہ علیہ رحمتہ} بھی شامل ہیں کہ آپ رحمت اللہ علیہ الرحمہ 1935 کو {جامعہ محمدی شریف} میں پیدا ہوئے  آپ  علیہ الرحمہ جامعہ شریف کے چشم و چراغ تھے آپ  جامعہ شریف کے مستقبل کی امید تھے آپ علیہ الرحمہ نے 1976میں اپنے والد گرامی کے وصال پر ملال کے بعد جامعہ شریف میں بطور ناظم خدمات سر انجام دینا شروع کیں آپ علیہ الرحمہ کے اساتذہ میں سے {مولانا شریف صاحب} کا نام نمایاں نظر آتا ہے  آپ رحمت اللہ علیہ کی جامعہ شریف کے لئے مخلصانہ خدمات کے اعتراف میں آپ کو محسن جامعہ کے لقب سے نوازا گیا آپ کے عہد مبارک  چند کمال اور نمایاں خصوصیات کا حامل ہے آپ نے جامعہ شریف کو تعلیمی معاشی سیاسی اور سماجی حوالوں سے  انتہائی متحرک کیا آپ نے جامعہ کے  ارتقاء میں فعال کردار ادا کیا بلخصوص آپ نے جامعہ شریف کو معاشی حوالوں سے خود کفیل کیا آپ نے اپنے عہد بہار میں جامعہ شریف کو کثیر اراضی مہیا کی یہ آپ کی اقتصادی بصیرت بھی تصور کی جاسکتی ہے کہ آپ نے اس ضرورت کو محسوس کیا کہ ہم جامعہ کو اس قدر خود کفیل کریں کہ جامعہ شریف کو کسی چندے کی ضرورت پیش نہ رہے اس کے ساتھ ساتھ آپ کا سیاسی کیریئر بھی بے داغ تھا آپ متعدد بار ممبر {صوبائی اسمبلی پنجاب} اور {قومی اسمبلی} منتخب ہوئے  1977 میں سیاسی کیریئر کا آغاز کیا اور {مجلس شوریٰ} کے ممبر منتخب ہوئے 1985 میں کامیاب ہوکر ممبر نیشنل اسمبلی منتخب ہوئے 1988 میں مسلم لیگ کی طرف سے ایم این اے بنے 1990 میں بھی ممبر نیشنل اسمبلی بنے 1997 میں بھی ایم این اے بنے 2013 میں رکن صوبائی اسمبلی پنجاب منتخب ہوئے آپ کے سیاسی مہمات میں دیگر سیاستدانوں کی طرح فضول اعلانات کرنے کے بجائے عملی کارنامے سر انجام دیئے آپ نے کئی تعلیمی اداروں کا قیام اور اس دور افتادہ علاقے میں تعلیمی سہولیات کی فراہمی کو ترجیح دی چونکہ تعلیم کے ساتھ وابستگی آپ کو اپنے والد مکرم حضرت مولانا محمد ذاکر رحمۃ اللہ علیہ سے وراثت میں ملی تھی اس کے ساتھ ساتھ آپ نے علاقے میں امن و امان کی بحالی میں بھی فعال کردار ادا کیا ان تمام عہدوں اور مناصب کے باوجود آپ نے زرہ برابر بھی تکبر  محسوس نہیں کیا بلکہ  عجز و انکساری کا مظاہرہ فرمایا آپ رحمتہ اللہ علیہ جب بھی کہیں کسی اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت کے لیے تشریف لے جاتے انتہائی سادہ لباس زیبِ تن فرما کر تشریف لے جاتے یہ آپ کی کمال عاجزی کا نتیجہ ہے اس کے علاوہ مثالوں کی لمبی فہرست ہے مگر اس وقت مختصر تحریر میں اس کا پرونا محال ہے چونکہ آپ کی نسبت آستانہ عالیہ سیال شریف سے تھی اس لئے آپ سیال شریف کے جملہ مشائخ کے ادب خاص اہتمام فرماتے 2018 میں سجادہ نشین {آستانہ عالیہ سیال شریف} کے حکم پر لبیک کہتے ہوئے آپ نے صوبائی اسمبلی کی نشست قربان کرتے ہوئے حضرت خواجہ صاحب کے حکم پر اسمبلی سے مستعفی ہوگئے آپ نے ہمیشہ آستانہ عالیہ سیال شریف کا ادب ملحوظ خاطر رکھا آپ کی شخصیت میں اور بھی ان گنت کمالات اور اوصاف ہیں مگر ان کا بیاں اس قدر مختصر تحریرات میں کہاں کیا جاسکتا ہے لیکن تاریخ کا یہ دور اس بات کا گواہ ہے کہ جامعہ محمدی شریف کے سجادہ نشین مولانا محمد رحمت اللہ رحمۃ اللہ علیہ نے جامعہ شریف کو اس قدر دوام بخشا کہ جامعہ شریف مختلف جہتوں کے اعتبار سے اور منفرد انداز سے انتہائی پزیرائی حاصل کرتا گیا آپ رحمتہ اللہ علیہ نے ساری زندگی اسلام اور خدمت اسلام کی خاطر صرف کردی اپنی حیات کے آخری ایام میں کچھ عرصہ علیل رہے آپ کے اختتامی کلمات یا ربّ العالمین یا ربّ العالمین یا ربّ العالمین آج بھی ہمارے کانوں پر رس گھولتے ہیں

آپ مختصر عرصہ علیل رہنے کے بعد نومبر 2019 میں خالق حقیقی سے جا ملے

حوالہ جات

ماہنامہ الجامعہ

جامعہ محمدی شریف

تحریک جامعہ محمدی شریف