مندرجات کا رخ کریں

صارف:Junaid Samastipuri/تختہ مشق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

کرسمس ڈے: منظر پس منظر

🖊️محمد جنید

متعلم دار العلوم دیوبند

25 دسمبر کو پوری دنیا میں عیسائی ایک تہوار مناتے ہیں جس کو کرسمس ڈے کا نام دیتے ہیں۔ پوری دنیا یہ تہوار منائے، ہمیں غرض نہیں۔ اصل مسئلہ یہ ہے کہ اس تہوار کو دوسرے لوگوں کی دیکھا دیکھی مغرب اور عیسائیت سے متاثر ہوکر مسلمان بھی منانے لگے ہیں اور عید الفطر و عید الاضحی کی طرح اس کو بھی عید سمجھنے لگے ہیں۔[1]

اس کی حقیقت کیا ہے اور اس کی ابتداء کیسے ہوئی اور مسلمانوں کے لیے اس کے بارے میں کیا حکم ہے۔تو خلاصہ یہ ہے کہ اس تہوار کو عیسائی حضرت عیسیٰؑ کی پیدائش کے دن کے طور پر مناتے ہیں اور اس کی ابتداء اس وقت ہوئی جب اللہ تعالٰی نے حضرت عیسیٰ کو آسمان پر اٹھا لیا تو ان کے اٹھاۓ جانے کے ٣٠٠سال بعد روم کا ایک بادشاہ قسطنطین تھا اس نے اپنے پادریوں اور راہبوں (عیسائی عالم) کو جمع کیا اور کہا کہ ہمیں ٢٥دسمبر کو اپنے طور پر عیسیٰ ؑکی پیدائش کا دن منانا چاہیے اور عیسیٰ کی تعلیمات اور انجیل پڑھ لوگوں کو عیسائیت کی طرف راغب کرنا چاہیے تین سو سال تک اس کا وجود نہیں تھا۔ابتداء میں مذہبی رنگ دیا گیا ۔چونکہ ابتداء میں لوگ اس طرف راغب نہیں ہوۓ تولوگوں کی توجہ اس طرف مبذول کرانے کے لئے کینڈل اور موم بتی،میوزک اور آہستہ آہستہ ناچ گانا پھر مرد و زن کا اختلاط اور پھر وہی طوفان بد تمیزی شراب نوشی، زنا کاری، بد کاری،قمار بازی،جوا غرض اس دن دنیا کی ہر برائی اور جرم اور خداوند قدوس کے عذاب کو دعوت دینے والا گناہ کیا جاتا ہے اور ایک رپورٹ کے مطابق جتنا پورے سال زنا کاری اور بد کاری اور شراب نوشی نہیں ہوتی اتنی صرف اس دن ہوتے ہیں اور یہ سب اس پیغمبر خدا کی پیدائش کے دن کے نام پر کرتے ہیں جو معصوم عن الخطاء اورخدا کا محبوب بندہ ہے حالانکہ حضرت عیسیٰؑ کی تاریخ پیدائش کے بارے خود عیسائیوں کے ہاں بڑا اختلاف ہے چار اختلاف تو بہت ہی مشہور ہے (١)٢٥دسمبر(٢)٦جنوری (٣)٧جنوری(٤)١٩جنوری اس کے علاوہ اور بھی اقوال ہیں لیکن اسلوب قرآن سے بھی ثابت ہوتا ہے کہ ان اقوال میں سے کوئی بھی قول صحیح نہیں ہے کیونکہ عیسیٰؑ کی پیدائش کے وقت کھجور کے پھل پکنے کا موسم تھا اور یہ بیت المقدس کے علاقے میں جولائی اگست میں ہوتا ہے جو گرمی کا موسم ہےاور حضرت عیسیٰؑ کے متعلق عیسائیوں کے ہاں تین قسم کاعقیدہ پایا جاتا ہے (١) حضرت عیسیٰؑ اللہ کے بیٹے ہیں (نعوذباللہ من ذلک) (٢) عیسٰیؑ خود ہی اللہ ہیں (نعوذباللہ) (٣) حضرت عیسیٰؑ تین خداؤں میں سے ایک خدا ہیں (نعوذباللہ)

مسلمانوں کا عقیدہ[ترمیم]

مسلمانوں کا عقیدہ ہے حضرت عیسیٰؑ اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں اور آپ کو اللہ تعالیٰ نے آسمانوں پر زندہ اٹھا لیا اور زندہ ہیں اور قرب قیامت اللہ تعالیٰ دوبارہ دنیا میں بھیجیں گے اور آپ دجال کا قلع قمع فرمایں گے اسلام کا بول بالا کریں گے(نہ کہ عیسائیت کا) اور پھر آپ کی باقاعدہ وفات ہوگی۔ آپؑ کی تدفین رسول اللّٰہ ﷺ کے برابر میں جو جگہ عیسیٰ علیہ السلام کے لئے پہلے سے ہے،وہاں ہوگی۔ لہذا جب کوئی مسلمان ان عیسائیوں کے ان کفریہ اور شرکیہ عقائد کے باوجود اس تہوار میں شریک ہوتے ہیں تو گویا وہ اس کے اس کفریہ اور شرکیہ عقائد کی تائید کرتا ہے (نعوذباللہ) لہذا اس کرسمس ڈے،پر مبارک بادی دینا اور اس میں شرکت کرنا کسی بھی طرح جائز نہیں اللہ اس گناہ سے ہم سب کو بچائے۔ آمین

حوالہ جات[ترمیم]

  1. کرسمس اور اس کی حقیقت، تالیف: محمد فلاں، سن اشاعت: 1990، ناشر: فلاں پبلیکیشنز، ص: 45