صنعت مراعاة النظیر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

کلام میں شاعر جب ایک چیز کا ذکر کرے اور پھر اُس چیز کی مناسبت سے اور چیزوں کا ذکر اگلے مصرعے میں کرے جن میں کوئی تضاد نہ ہو صنعتِ مراعات النظیر کہلاتی ہےـ

مثال:

شوق اگر نہ ہوتا میری نماز کا امام

میرا قیام بھی حجاب میرا سجود بھی جحاب


چلتے ہیں تو چمن کو چلیے کہتے ہیں کہ بہاراں ہے۔ پھول کھلے ہیں پات ہرے ہیں کم کم باد و باراں ہے