غلام رسول شاہ بخاری

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

غلام رسول شاہ بخاری سیال شریف کے روحانی پیشوا خواجہ شمس الدین سیالوی کے خلیفہ خاص تھے۔

غلام رسول شاہ بخاری
ذاتی
پیدائش(منگل 25 صفر 1252ھ بمطابق 7 مئی 1840ء)
چکوڑی شریف گجرات
وفات(بدھ 13 رجب 1328ھ بمطابق 26 اگست 1910ء)
مذہباسلام
والدین
  • سید احمد شاہ بخاری (والد)
سلسلہچشتیہ
مرتبہ
مقامشکریلہ شریف گجرات
پیشروشمس العارفین
جانشینسید محمد شاه

ولادت[ترمیم]

غلام رسول شاہ بخاری کی ولادت 25 صفر 1252ھ بمطابق 7 مئی 1840ء کو بروز منگل چکوڑی شریف ضلع گجرات پاکستان میں ہوئی۔ آپ کے والد ماجد کا نام سید احمد شاہ بخاری تھا۔ والد ماجد صاحب کشف و کرامت بزرگ تھے۔ ان کا مزار موضع شکریلہ میں مرجع خلائق ہے۔

سلسلہ نسب[ترمیم]

غلام رسول شاہ بخاری کا شجرہ نسب امام نقی علیہ اسلام پر جا کر ملتا ہے۔ سلسلہ نسب کچھ یوں ہے۔

  • غلام رسول شاہ بخاری بن سید احمد شاہ بن سید نظام الدین بن سید محمد اعظم شاه بن سید حسین شاہ بن سید محسن معصوم شاہ بن سید عبد الرحمن شاہ بن سید میراں حیدر شاہ بخاری بن سید محمد مراد بن سید فخر الدین شاہ بن سید علاء الدین شاہ بن سید محمود نوز ناصر الدین بن سید مخدوم جہانیاں بن سید سلطان احمد کبیر بن سید جلال الدین بخاری بن سید علی بن سید جعفر بن سید محمد بن سید محمد بن سید احمد بن سید ابو القاسم عبد اللہ بن امام جعفر الثاني بن امام علی نقی علیہ اسلام

تعلیم[ترمیم]

غلام رسول شاہ بخاری نے اپنے والد ماجد سید احمد شاہ بخاری سے قرآن اور دیگر علوم متداولہ کی تعلیم حاصل کی۔

شکریلہ میں قیام[ترمیم]

غلام رسول شاہ بخاری کے والد ماجد نے چکوڑی شریف کی اقامت ترک کر کے موضع شکریلہ میں قیام پزیر بو گئے۔ آپ کے چچا سید علی شاہ کی اولاد چکوڑی شریف میں موجود رہی۔

بیعت و خلافت[ترمیم]

غلام رسول شاہ بخاری نہایت حسین، بہادر اور شہ زور نوجوان تھے۔ فن کشتی سے خاصہ شغف اور لگاو تھا۔ چنانچہ آپ اس سلسلہ میں سیال شریف حاضر ہوئے۔ حضرت خواجہ سیالوی کو بھولی بھالی شکل و صورت دیکھ کر پیار کیا اور دریافت فرمایا کہ تم کون ہو یہاں کیوں اور کیسے آئے ہو؟ عرض کیا حضور سید ہوں۔ علاقہ گجرات سے آیا ہوں۔ کشتی لڑنے کا شوق ہے۔ مجھے تعویذ عطا فرمائے جس کی برکت سے ہر پہلوان بالمقابل پر فتح پا لیا کروں۔ خواجہ سیالوی نے مسکرا کر فرمایا : شاہ جی سب سے بڑا بالمقابل دشمن پہلوان نفس اور شیطان ہے اس کو زیر کرنے کا تعویذ لے جاؤ۔ عرض کیا حضور یہی دے دو۔ آگے بڑھے اور بیعت سے مشرف ہوئے۔ حضرت خواجہ سیالوی نے سینے سے لگا کر عرفان کی دولت سے مالا مال کر دیا۔ آپ تقریباً چار سال سیال شریف بطور خدمت مصروف و مشغول رہے۔ سلوک و تصوف کے اعلی منازل طے کر کے بلند مقام حاصل کیا۔ خواجہ شمس الدین سیالوی نے خرقہ خلافت اور اجازت بیعت ارزانی فرما کر نہایت شفقت کے ساتھ رخصت کیا۔

مرشد سے عقیدت[ترمیم]

غلام رسول شاہ بخاری کو اپنے مرشد کمال خواجہ شمس الدین سیالوی سے ازحد محبت اور عشق تھا۔ آپ کی سیال شریف کی حاضری پیادہ اور ہر سال ہوا کرتی تھی۔

شیخ کی نوازشات[ترمیم]

خواجہ شمس سیالوی نے بوقت رخصت چند تبرکات غلام رسول شاہ بخاری کو عنایت فرمائے۔

  1. سنگ مرمر کی ایک سفید تختی
  2. مصلی (جائے نماز)
  3. تسبیح
  4. کوزہ
  5. عصا

یہ تبرکات ہنوز شکریلہ شریف میں محفوظ ہیں۔

عبادت و ریاضت[ترمیم]

غلام رسول شاہ بخاری عبادت و ریاضت میں اپنی نظیر نہ رکھتے تھے۔ آپ فرض نمازوں کے علاوہ ایک ہزار رکعت نفل بلا ناغہ ادا فرماتے تھے۔ قرآن پاک کی منزل بھی باقاعدہ پڑھتے تھے۔ دیگر وظائف و اوراد چشتیہ بھی پڑھتے تھے۔ سال بھر میں دو تین مرتبہ پندرہ پندرہ دن کا روزہ رکھتے یعنی پندرہ دن رات متواتر کھاتے اور نہ پیتے تھے۔ نماز باجماعت کی پابندی کرتے تھے۔

سیرت[ترمیم]

غلام رسول شاہ بخاری نہایت پارسا، متقی پرہیز گار ، متفرع عابد اور زاہد عالم تھے ۔ آپ پر اکثر استغراقی کیفیت طاری رہتی تھی۔ آپ توکل بنده فکر معاش سے آزاد تھے۔ آپ کرتا اور تہبند استعمال کرتے تھے۔ سر پر کلاہ قادری اور اوپر سفید ململ کی چادر اوڑھتے تھے۔ غذا سادہ اور معمولی استعمال کرتے اور بعض اوقات بٹیر کی یخنی سے روزہ افطار کرتے تھے۔

حلیہ[ترمیم]

آپ طویل القامت، جسم دبلا اور لاغر تھا۔ چہرہ شگفتہ اور زردی مائل تھا۔

وصال[ترمیم]

غلام رسول شاہ بخاری کا وصال 13 رجب 1328ھ بمطابق 26 اگست 1910ء کو بروز بدھ شکریلہ شریف میں ہوا۔ آپ کی تدفین شکریلہ شریف میں کی گئی۔ آپ کا روضہ شکریلہ سے متصل مشرقی جانب ایک ٹیلہ پر بنا ہوا ہے۔

اولاد[ترمیم]

غلام رسول شاہ بخاری کی اولاد میں چار فرزند یاد گار ہیں۔

  1. صاجزادہ سید محمد شاه (سجادہ نشین)
  2. صاجزادہ سید مردان علی شاہ
  3. صاجزادہ سید گل حسین شاه
  4. صاجزادہ سید ملک علی شاہ

خلفاء[ترمیم]

غلام رسول شاہ بخاری کے مشہور و معروف خلفاء یہ ہیں۔

  1. خواجہ سید محمد شاہ بخاری (پسر)
  2. خواجہ سید ملک علی شاہ بخاری (پسر)
  3. خواجہ سید سید علی شاہ ساکن گرساہی علاقہ پونچھ کشمیر
  4. خواجہ سید حیدر علی شاہ ساکن مظفر آباد کشمیر
  5. مولانا قاری حافظ غلام نبی للپی ساکن للہ شریف ضلع جہلم

ارشادات[ترمیم]

غلام رسول شاہ بخاری کے چند ارشادات درج ذیل ہیں۔

  1. میں نے اپنے مرشد برحق کی توجہ سے جس دم سے ریاضت کا آغاز کیا اس سے تھوڑے عرصہ میں مَیں خور و نوش کی خواہش سے آزاد ہو گیا۔
  2. جو مرید اپنے پیرکو دور سمجھے وہ مرید ناقص ہے۔ جو پیر اپنے مرید سے دور رہے وہ پیر بھی ناقص ہے۔
  3. مرید صادق کی پہچان یہ ہے کہ وہ پیرکی بارگاہ کو ہر نقص سے پاک سمجھتا ہے۔
  4. مرید کی کامیابی اس کے پیر کی عنایت پر موقوف ہے۔
  5. مرید کا مرکز تسلیم و محبت ہے جو اس سے ہٹ گیا وہ خراب ہوا، جو قائم رہا وہ کامیاب ہوا۔
  6. في الحقیقت مرید وہ ہے جس کی مراد اس کا پیرہو۔
  7. مرید اپنے پیر سے اس طرح ملے جس طرح قطره آب دریا میں مل جاتا ہے۔ [1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. فوز المقال فی خلفائے پیر سیال جلد اول مولف حاجی محمد مرید احمد چشتی صفحہ 387 تا 392