فتح خان بڑیچ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

فتح خان بڑیچ موجودہ افغانستان کے علاقے ہلمند و کندھار قلعہ بیست کے حکمران اسلم خان بڑیچ کے بیٹے تھے کسی بات پہ والد سے ناراض ہوئے تو وطن چھوڑ دیا اور 60 ساتھیوں کے ساتھ ہندوستان چلا گیا ان کی بیوی رابعہ خاتون بھی ان کے ساتھ چل پڑی تھی

ہندوستان میں[ترمیم]

کہا جاتا ہے کہ فتح خان جب دہلی پہنچا تو وہاں شہنشاہ اکبر کی وفات کے بعد تخت پر جہانگیر متمکن ہو چکا تھا انھوں وہاں ایک قلعے گوریاں قلعے پر قبضہ کر لیا جب مغلوں کو اس بات کا علم ہوا تو انھوں نے فوج ان کی سرکوبی کے لیے روانہ کی جب مغل فوج کے ساتھ آمنا سامنا ہوا محض 60 ساتھیوں کے ساتھ بہادری اور شجاعت سے لڑیں کہیں دن لڑے اور 60 کے 60 مارے گئے۔ ایک افغان گانے میں فتح خان بابا کو یوں خراج تحسین پیش کیا گیا ہے ۔

چہ پرے پہ مابین پر افغان سو لہ غرورہ ۔ دہ فتح ہری ٹوٹے تہ می سلام دئے۔

حوالہ جاتسسسااا[ترمیم]