مدرسہ اصلاح المسلمین چمپانگر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

مدرسہ اصلاح المسلمین چمپانگر صوبہ بہار کا معروف اور قدیم ترین اسلامی تعلیمی ادارہ ہے۔ 1893 سے قبل یہ مدرسہ ایک مکتب کی شکل میں موجود تھا لیکن اٹھارہ سو ترانوے میں ایک درویش صفت خدامست بزرگ حاجی طاہر حسین رحمہ اللہ علیہ، رئیس محلہ چمپانگر نے اس مکتب کو مدرسہ کی صورت میں تبدیل کر دیا، جس کی مکمل تاریخ کتابی شکل میں موجود ہے۔ اصلاح المسلمین چمپانگر کے مہتمم اول، حاجی صاحب موصوف خود بنے، ان کے دور نظامت میں حضرت مولانا مفتی محمد سہول صاحب سابق مفتی اعظم دار العلوم دیوبند، حضرت مولانا یحییٰ سہسرامی صاحب، حضرت مولانا عبد الماجد مونگیری صاحب، جیسے مشہور زمانہ، جید الاستعداد اساتذہ کرام کی محنت و جانفشانی سے مدرسہ نے بہت تھوڑی مدت میں قرآن وحدیث کی دونوں منزلیں طے کی اور جلسہ دستار بندی میں بہت سے علما و حفاظ نے سند فضیلت اور دستار فضیلت حاصل کی

      مدرسہ کا موجودہ دور

مرد مجاہد بے باک قلندر حضرت مولانا نعیم الدین صاحب فاضل دیوبند، مجاہدآزادی حضرت مولانا غلام حسین صاحب، یکے از مسترشدین شیخ الاسلام، بے لوث خادم ملت مفسر قرآن حضرت مولانا قمرالزماں صاحب فاضل دیوبند جیسی عبقری شخصیات کے اہتمام و نظامت کے ادوار سے گزرتا ہوا مدرسہ فکری جودت اور علمی جلالت کے مالک خاموش طبیعت امانت و پاکبازی میں اپنی مثال آپ تہذیب و شرافت اور حسن اخلاق کے پیکر حضرت مولانا قاری محمد اسعد صاحب قاسمی دامت برکاتہ کے زیر انتظام و انصرام 1994 ھجری میں آیا تو اللہ تعالی نے ادارہ ہذا کو شاہراہ ترقی پر مزید تیزی کے ساتھ گامزن فرما دیا۔ تعلیمی تعمیری اور توسیعی ہر اعتبار سے کافی ترقیاں ہوئی دار القرآن، دار الحدیث، کتب خانہ، دارالافتاء، تدریب افتاء، فاطمہ شفاخانہ اور دارالقضاء جیسے قابل ذکر شعبہ جات کا باضابطہ قیام عمل میں آیا۔ مزید دو قطعات اراضی کی خریداری کے ساتھ ساتھ بحمدہ تعالی مرکزی عمارت کی دوسری اور تیسری منزل کی تعمیر ہوئی، ادارہ نے حالیہ چند برسوں میں جو نمایاں ترقی اور تعلیمی ریکارڈ قائم کیا ہے وہ اہل نظر سے مخفی نہیں، بالخصوص 1428 ھجری میں بفضل ربانی دورہ حدیث شریف کا درجہ قائم ہونے پر، اسے جو نمایاں تعلیمی ترقی اور مقبولیت عامہ حاصل ہوئی ہے وہ یقینا ضلع بھاگلپور کی تاریخ میں ایک نئے باب کا آغاز ہے، جسے اربابِ علم فراموش نہیں کر سکتے۔ بحمدللہ ادارہ کا تعلیمی کارواں تیزگامی کے ساتھ سفر طے کرنے میں مصروف ہے اور منزل بمنزل روشن اور تابناک مستقبل کی ضمانت دے رہا ہے۔ 27 مخلص و محنتی اساتذہ کرام تقریبا 700 طلبۂ عزیز کو کتاب و سنت کی تعلیم دینے میں مصروف ہیں، 400 سے زائد بیرونی طلبہ ہیں، جن کے قیام وطعام علاج و معالجہ اسکالرشپ ودیگر ضروریات کی منجانب مدرسہ کفالت کی جاتی ہے۔