معاویہ بن قرہ مزنی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
(معاویہ بن قرہ المزنی سے رجوع مکرر)
معاویہ بن قرہ مزنی
معلومات شخصیت
پیدائشی نام معاوية بن قرة المزني
رہائش بصرہ   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کنیت أبو إياس
لقب المزنى البصري
عملی زندگی
طبقہ تابعي، طبقة الحسن البصري
ابن حجر کی رائے ثقة
پیشہ محدث   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

معاویہ بن قرہ المزنی ، ابو ایاس بصری، آپ بصرہ کے ثقہ تابعی اور حدیث راوی کے راوی ہیں، گروہ اہل علم نے ان سے روایت کی ہے، آپ کی ولادت سنہ 36 ہجری میں معرکہ جمل کے دن ہوئی، اور آپ کا انتقال 113ھ میں ہوا۔آپ قاضی ایاس بن معاویہ مزنی کے والد ہیں۔

سیرت[ترمیم]

ان کا نام معاویہ بن قرہ بن ایاس بن ہلال بن ریاب المزنی ہے اور کنیت ابو ایاس ہے جو قبیلہ مزینہ سے ہے، آپ کی ولادت 36 ہجری میں جنگ جمل کی لڑائی کے دن ہوئی تھی۔ بصرہ میں ستر سے زیادہ صحابہ سے ملے جن میں پچیس ان کے قبیلہ مزینہ کے تھے، آپ نے فرمایا: میں نے ستر سے زیادہ صحابہ سے ملا اور سماع کیا ہے ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ آج تم میں سے نکلتے تو انھیں سوائے اذان کے اور کچھ معلوم نہ ہوتا۔" ان کا انتقال اس وقت ہوا جب ان کی عمر چھہتر سال تھی۔ [1][2]

روایت حدیث[ترمیم]

انھوں نے اپنے والد عبد اللہ بن مغفل کی سند سے، علی بن ابی طالب سے روایت کی ہے ، عبد اللہ بن عمر بن خطاب، معقل بن یسار، ابو ایوب انصاری، ابوہریرہ۔ عبد اللہ بن عباس،عید بن عمرو المزانی اور حسن بن علی، انس بن مالک، عبید بن عمیر لیثی اور کہمس صاحب عمر ۔ اس کی سند سے روایت ہے: ایاس بن معاویہ مزنی، منصور بن زازان، قتادہ بن دعامہ، مطر الوراق، ثابت بنانی، زید العمی، عروہ بن عبد اللہ بن قشیر، معاذ بن زیاد، خالد بن میسرہ، خالد بن ابی کریمہ، بسطام بن مسلم اور خالد الحذاء، قرہ بن خالد، شعبہ بن حجاج، قاسم الحدانی، مالک بن مغل ، حماد بن یحییٰ الابح، ابو عوانہ، اس کا پوتا المستنیر بن اخضر بن معاویہ اور شہر بن حوشب۔

[1]

جراح اور تعدیل[ترمیم]

یحییٰ بن معین، امام عجلی،ابو حاتم رازی، محمد بن سعد البغدادی، امام نسائی اور ابو نعیم اصبہانی نے کہا ثقہ ہے : "اور کہا وہ فرماتے تھے دن کے وقت مسکرانا؛ اور فجر کے وقت رونا۔" اولیاء کا زیور ہے۔ حافظ ذہبی نے کہا: معاویہ بن قرہ بصرہ کے جانشینوں میں سب سے ممتاز علما میں سے تھے۔ ابن حبان نے ان کا تذکرہ "کتاب الثقات" ثقہ افراد کی کتاب میں کیا ہے۔ .[3]

وفات[ترمیم]

آپ نے 113ھ میں وفات پائی ۔

  1. ^ ا ب سير أعلام النبلاء، الطبقة الثالثة، معاوية بن قرة، مؤسسة الرسالة، 2001، جـ 5، صـ 153: 155 آرکائیو شدہ 2018-10-06 بذریعہ وے بیک مشین
  2. {{|عنوان=حلية الأولياء وطبقات الأصفياء|مؤلف=أبو نعيم الأصفهاني|ناشر=دار الفكر|سنة=1996|المجلد=الثاني|صفحة=299}}
  3. تهذيب الكمال - المزي - ج 28 - الصفحة 213 آرکائیو شدہ 2020-01-10 بذریعہ وے بیک مشین