میا نوریہ فرائیڈ ویلر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
میا نوریہ فرائیڈ ویلریوتھ اولمپک گیمز میں حصہ لینے والی پہلی پاکستانی خاتون کھلاڑی تھیں

میا نوریہ فرائیڈ ویلر (15 اپریل 2003) ایک سابق پاکستانی الپائن اسکیئر ہے۔ وہ لوزان میں 2020ء کے سرمائی یوتھ اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنے کے بعد یوتھ اولمپک گیمز میں حصہ لینے والی پہلی پاکستانی خاتون کھلاڑی تھیں۔ فرائیڈ ویلر سوئٹزرلینڈ میں پلا بڑھی اور ولرس-سر-اولون میں رہتی ہے۔میا نوریہ فرائیڈ ویلر ایک 16 سالہ پاکستانی-سوئس اسکیئر ہیں جنھوں نے حال ہی میں لوزان میں منعقد ہونے والے یوتھ اولمپک گیمز 2020ء کے لیے کوالیفائی کرکے اپنے نوجوان کیریئر میں ایک عظیم سنگ میل حاصل کیا، جہاں وہ ایک الپائن اسکیئر کے طور پر پاکستان کی سلیلم اور جائنٹ سلیلم میں نمائندگی کرتی ہیں۔ انھوں نے واحد پاکستانی کھلاڑی کے طور پر مقابلوں کی افتتاحی تقریب میں بھی حصہ لیا۔

فرائیڈ ویلر نے اکتوبر 2019ء میں اپنی پہلی ایف آئی ایس ریس (انٹری لیگ ایف آئی ایس) میں بیلجیئم کی اسنو ویلی میں ڈاؤن ہل اسکیئنگ میں حصہ لیا جہاں وہ 19ویں نمبر پر آئی۔ [1] اس نے 2020ء کے سرمائی یوتھ اولمپکس میں حصہ لیا یہ اس لحاظ سے قابل ذکر ہے کہ پاکستان نے یوتھ اولمپکس میں حصہ لیا۔ [2] وہ سپر جی ریس میں 46 ویں نمبر پر رہی، جسے سوئٹزرلینڈ کی امیلی کلوپفینسٹائن نے جیتا تھا حالانکہ یہ نتیجہ درحقیقت اس کی صلاحیتوں کا اصل اظہار نہیں تھا لیکن مقابلوں میں شریک ہو کر ملک کے پرچم کو بلند کرنا اصل کارنامہ تھا۔ [3] درج ذیل سپر کمبائنڈ ایونٹ میں وہ 30ویں نمبر پر آگئی۔ [4] کیونکہ اس نے سلیلم ختم نہیں کیا تھا [5] اور نہ ہی دیوہیکل سلیلم تک پہنچ سکی تھیں۔ [6]

فروری 2020ء میں کھیل کے دوران ایک حادثے نے اس کے سکی ریسنگ کیریئر کا خاتمہ کر دیا اور ہم قومی سطح پر ایک ایسی کھلاڑی سے محروم ہو گئے جو مزید آگے بڑھ سکتی تھی۔

حوالہ جات[ترمیم]