می ٹو تحریک (کویت)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

کویت میں می ٹو مہم اس وقت شروع ہوئی جب فروری 2017ء میں امریکی نژاد کویتی فیشن و بیوٹی بلاگر آسیا الفرج نے 5 فروری کو ڈھائی منٹ کی ویڈیو میں خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے معاملے پر کھل کر بات کی۔[1] می ٹو تحریک (انگریزی: Me Too movement، لفظی معنے: میں بھی) جس کے کئی مقامی اور بین الاقوامی متبادلات موجود ہیں، جنسی ہراسانی اور عورتوں پر جنسی دست درازی کے خلاف ایک تحریک ہے۔[2][3] آسیا نے الزام عائد کیا تھا کہ کویت کی ہر گلی میں ان سمیت دیگر خواتین کو جنسی طور پر زبانی و جسمانی طور پر ہراساں کیا جاتا ہے۔ انھوں نے کہا تھا وقت آگیا ہے کہ ایسے واقعات کو سامنے لایا جائے۔

خقوق نسواں کے حصول کی کوششیں[ترمیم]

النود الشارق کویت میں خواتین کے حقوق کی علمبردار ہیں- غیرت کے نام پر قتل ہونے والی خواتین کے المیے خلاف abolish153″" نامی تحریک بڑے زوروشور سے ان کی زير صدارت چلائی گئی-النود الشارق اس تحریک کی بانی رکن میں سے ہیں-خواتین پر ہونے والے مظالم کے خلاف نہ صرف پیش پیش رہیں بلکہ ہر طرح کی مزاحمت کا مقابلہ بھی بلا خوف و خطرکیا- ان کی آواز کی گونج اعلیٰ اقتدار کے محلوں تک جا پہنچی اور فرسودہ رواج کے خاتمے سے بہت سی خواتین کو نئی زندگی ميسر آئى- ان کی جرأت مندی کو سراہتے ہوئے انھیں “کویتی فرنچ نیشنل آرڈر آف میرٹ” کے ایوارڈ سے نوازا گیا-النود الشارق يہ ایوارڈ اپنے نام کرنے والی پہلی کویتی خاتون ہیں-[4] کوویت میں خواتین کی فعالیت کئی مثبت نتائج ظاہر کر چکی ہے۔ اس میں ووٹ دیے جانے، انتخابات میں حصہ لینے اور تعلیم اور روز گار کے قوانین میں اصلاح اس کی نمایاں مثالیں ہیں۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. عرب میں ’می ٹو‘مہم کا آغاز،اب خواتین چپ نہیں رہیں گی
  2. "From Politics to Policy: Turning the Corner on Sexual Harassment - Center for American Progress"۔ Center for American Progress (بزبان انگریزی)۔ January 31, 2018۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ اپریل 14، 2018ء  الوسيط |archiveurl= و |archive-url= تكرر أكثر من مرة (معاونت); الوسيط |archivedate= و |archive-date= تكرر أكثر من مرة (معاونت);
  3. Stephanie Zacharek, Eliana Dockterman, Haley Sweetland Edwards۔ "TIME Person of the Year 2018: The Silence Breakers"۔ Time (بزبان انگریزی)۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ April 14, 2018 
  4. مسلم ممالک سے تعلق رکھنے والی2019ء کی کامیاب خواتین