نیٹ (پی جی)
مخفف | نیٹ (پی جی) [NEET (PG)] |
---|---|
قسم | کمپیوٹر پر مبنی امتحان |
ڈویلپر / ایڈمنسٹریٹر | نیشنل بورڈ آف ایگزامینیشنز ان میڈیکل سائنسز |
علم / ہنر کا تجربہ | گریجویٹ میڈیکل ایجوکیشن کے ضوابط کے مطابق مضامین |
مقصد | پوسٹ گریجویٹ طبی پروگرامز میں داخلہ |
سال آغاز | 2013 |
دورانیہ | 210 منٹ |
سکور / گریڈ رینج | 0 سے 800 |
اسکور / گریڈ کا دورانیہ | 1 سال |
پیش کردہ | سال میں ایک بار |
ممالک / علاقے | بھارت |
زبانیں | انگریزی |
امتحان دینے والوں کی سالانہ تعداد | 2,85,000 (2024) |
پیشگی شرائط / اہلیت کا معیار | ایم بی بی ایس ڈگری جیسا کہ انڈین میڈیکل کونسل ایکٹ میں ذکر ہے |
فیس | ₹4000 ₹2500 (ایس سی/ایس ٹی/پی ڈبلیو ڈی) |
اسکورز/گریڈز کا استعمال | اے ایف ایم ایس، ای ایس آئی ادارے، مرکزی اور ریاستی حکومت کے طبی تعلیمی ادارے |
ویب سائیٹ | nbe |
نیشنل اہلیت و داخلہ امتحان (پوسٹ گریجویٹ) (انگریزی: National Eligibility cum Entrance Test)، جسے مختصراً نیٹ (پی جی) [NEET (PG)] کہا جاتا ہے، ایک امتحانِ داخلہ ہے جو بھارت میں نیشنل بورڈ آف ایگزامینیشنز ان میڈیکل سائنسز (NBEMS) کے تحت منعقد ہوتا ہے۔ یہ امتحان پوسٹ گریجویٹ طبی پروگرامز، جیسے ڈاکٹر آف میڈیسن (MD)، ماسٹر آف سرجری (MS)، اور مختلف ڈپلومہ کورسز میں داخلے کے لیے لیا جاتا ہے۔ اس امتحان نے آل انڈیا پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انٹرنس ایگزامینیشن (AIPGMEE) کی جگہ لے لی ہے۔[1] داخلہ اور نشستوں کی تقسیم کا عمل ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ہیلتھ سروسز (DGHS) کے تحت کیا جاتا ہے۔[2]
اہلیت
[ترمیم]وہ امیدوار جو ایم بی بی ایس کی ڈگری رکھتے ہیں اور میڈیکل کونسل آف انڈیا یا ریاستی طبی کونسل سے رجسٹریشن حاصل کرچکے ہیں، اور ایک سالہ انٹرن شپ مکمل کرچکے ہیں یا کرنے والے ہیں، اس امتحان میں شرکت کے اہل ہیں۔[3] بھارتی شہریت رکھنے والے غیر ملکی گریجویٹس کو فارن میڈیکل گریجویٹ امتحان (FMGE) پاس کرنا لازمی ہے۔[3]
امتحانی ساخت
[ترمیم]نیٹ (پی جی) ایک کمپیوٹر پر مبنی امتحان ہے جس میں 200 کثیر الانتخابی سوالات (MCQs) شامل ہیں۔ یہ امتحان صرف انگریزی زبان میں ہوتا ہے اور 3 گھنٹے 30 منٹ کی ایک نشست میں لیا جاتا ہے۔ ہر درست جواب پر 4 نمبر دیے جاتے ہیں اور ہر غلط جواب پر 1 نمبر منفی کیا جاتا ہے۔[3]
تنازعات
[ترمیم]نیٹ (پی جی) کو امتحانی تاریخوں میں تبدیلی، نتائج میں شفافیت کی کمی، اور معمول سازی کے مسائل کی وجہ سے تنقید کا سامنا رہا ہے۔[4]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "نیٹ پی جی 2023 کے نتائج کا اعلان"۔ ٹائمز آف انڈیا۔ 15 مارچ 2023
- ↑ "نیٹ پی جی 2024: مشورے اور نشستوں کی تقسیم کے شیڈول کا اعلان"
- ^ ا ب پ "نیٹ پی جی 2020 کے لیے معلوماتی بلیٹن" (PDF)۔ NBE۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-08-14
- ↑ "نیٹ پی جی 2024: طلبا کی شفافیت پر تشویش"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-06-28