مندرجات کا رخ کریں

ولیم مول

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ولیم مول
ذاتی معلومات
مکمل نامولیم ہنری مول
پیدائش31 جنوری 1858(1858-01-31)
برائٹن، ملبورن، وکٹوریہ (آسٹریلیا)
وفات24 اگست 1939(1939-80-24) (عمر  81 سال)
سینٹ کلڈا، ملبورن، وکٹوریہ
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا میڈیم گیند باز
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
واحد ٹیسٹ (کیپ 22)6 ستمبر 1880  بمقابلہ  انگلینڈ
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ فرسٹ کلاس
میچ 1 9
رنز بنائے 40 137
بیٹنگ اوسط 20.00 11.41
100s/50s 0/0 0/0
ٹاپ اسکور 34 34
گیندیں کرائیں 51 207
وکٹ 3 5
بولنگ اوسط 7.66 21.19
اننگز میں 5 وکٹ 0 0
میچ میں 10 وکٹ 0 0
بہترین بولنگ 3/23 3/23
کیچ/سٹمپ 1/– 7/–
ماخذ: کرک انفو، 12 اکتوبر 2022

ولیم ہنری مول (پیدائش:31 جنوری 1858ء برائٹن، وکٹوریہ، آسٹریلیا) | وفات: 24 اگست 1939ء سینٹ کِلڈا) ایک آسٹریلوی وکیل، سیاست دان اور کرکٹ کھلاڑی تھے۔

کرکٹ کیریئر

[ترمیم]

مول ایک اعتدال پسند بلے باز، مفید گیند باز اور بہترین فیلڈ مین تھے[1] اس کا کرکٹ کیریئر مختصر تھا اور اگرچہ اس نے وکٹوریہ کے لیے چند بار کھیلا، لیکن اس کی زیادہ تر فرسٹ کلاس کارکردگی 1880ء میں آسٹریلین ٹیم کے ساتھ بلی مرڈوک کی قیادت میں انگلینڈ کے دورے پر ہوئی۔ اس نے دورے کا ایک ٹیسٹ میچ کھیلا، اوول میں عجلت میں ترتیب دیا گیا میچ جو انگلینڈ میں پہلا ٹیسٹ تھا۔ اس میں تک مول کی کامیابی معمولی رہی کوئی اننگز نہیں کھیلی مگر صرف ایک وکٹ لے سکا اور وہ صرف اس لیے کھیلے کہ ٹیسٹ میں فریڈ اسپوفورتھ زخمی ہو گئے تھے اور اس کو یہ موقع ملا جس اس نے نمبر 11 پر بیٹنگ کی اور چھٹے بولر تھے جنہیں آزمایا گیا۔ 23 رنز کے عوض تین وکٹیں لے کر وہ انگلینڈ کی پہلی اننگز میں سب سے کامیاب بولر تھے اور آسٹریلیا کی دوسری اننگز میں ان کے 34 رنز نے اپنے کپتان کے ساتھ آخری وکٹ کی 88 رنز کی شراکت قائم کی جو اننگز کی شکست سے بچ گئی۔ وہ 1880ء کے ٹیسٹ میں دونوں طرف سے زندہ رہنے والے آخری کھلاڑی تھے[2]

قانونی اور سیاسی کیریئر

[ترمیم]

مول نے 1876ء میں میلبورن میں کلیرنس ہاؤس (جو اب پرانے مینشن نائٹ کلب کے نام سے جانا جاتا ہے) میں رہائش اختیار کی جب کہ اس نے میلبورن گرامر اسکول میں تعلیم حاصل کی اور میلبورن یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی، اسے 1879ء میں بار میں بلایا گیا اور اگلے سال پریکٹس میں چلا گیا۔ وہ دیوالیہ پن کے مقدمات میں مہارت رکھنے والے کاؤنٹی کورٹ کے جج بن گئے، اپریل 1935ء میں ریٹائر ہوئے، اس وقت وہ بینچ کے سب سے طویل عرصے تک رہنے والے رکن تھے۔ ایک سیاست دان کے طور پر مول کا مختصر لیکن سنسنی خیز کیریئر بھی منظر عام پر رہا۔1894ء کے وکٹوریہ ریاستی انتخابات میں آزاد تجارت کے پلیٹ فارم پر کھڑے ہو کر، اس نے موجودہ رکن، طویل عرصے سے وزیر اور وکٹوریہ کے مستقبل کے وزیر اعظم، سر تھامس بینٹ کو شکست دی۔ بینٹ پر مختلف قسم کی بدعنوانی کے الزامات تھے اور ان کے خلاف کھڑے ہونے والے امیدوار کو تلاش کرنے میں کچھ مشکل پیش آئی تھی۔ 1900ء تک مقننہ کے رکن کی حیثیت سے، مول نے قانون میں اصلاحات اور فیکٹری اور دکان کے قانون پر شاہی کمیشنوں کی سربراہی کی

ذاتی زندگی

[ترمیم]

مول نے 1885ء میں جسی اوسبورن سے شادی کی۔ ان کا ایک بیٹا، ہمفری اوسبورن مول، لون پائن میں پہلی جنگ عظیم میں ہلاک ہو گیا تھاا، یہ بدقسمت گیلی پولی مہم کے اہم اقدامات میں سے ایک تھا۔

انتقال

[ترمیم]

مول کا انتقال 24 اگست 1939ء میں 81 سال اور 205 دن کی عمر میں ہوا۔ ان کے پسماندگان میں ان کی اہلیہ، ایک بیٹی اور ایک بیٹا ہے[3]

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]