ووم ایکس این
ووم ایکس این (انگریزی: Womxn) جدید دور میں خاتون کے لیے مروجہ انگریزی زبان کے لفظ وومن کے متبادل سیاسی املاؤں میں سے ایک ہے۔ اسی طرح سے لوگ اسے وومائن بھی لکھتے ہیں۔ ووم ایکس این کی لکھاوٹ بہ طور خاص بین الانقطاعی نسوانیت پسندوں عام ہے جو مروجہ معیاری ہجوں میں عیاں ہونے والی جنسیت پسندی سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کرتی ہیں۔[1] [2][3][4] ایک اور کوشش یہ بھی ہے کہ اس میں فی نفسہ مخنثات اور غیر بینی لوگوں کو بھی شامل کرتے ہیں۔ ووم ایکس این کا اولین استعمال 2010ء میں ہوا اور اس کے بعد سے اس کو کئی تنظیموں نے اختیار کیا ہے، جس میں ریاستہائے متحدہ اور مملکت متحدہ کے گروپ بھی شامل ہیں۔[2][5][6] اصطلاح کو اس بات کے لیے سراہا گیا ہے کہ یہ خواتین جیسے ایک لفظ یا املا سے کہیں زیادہ شمولیت رکھتی ہے۔ تاہم کچھ اور لوگ اس پر ناقد بھی ہیں کہ یہ مخنثات کی طرف اشارہ ہے، جو فی الحقیقت خواتین نہیں ہیں یا پھر یہ غیر ضروری شک و شبہ پیدا کرنے کا کام ہے یا پھر یہ ایم ایکس این کے مشابہ ہے جو مردوں کو بیان کرنے کے لیے مستعمل ہے۔[7][8][4]
استعمالات
[ترمیم]اس اصطلاح کا خاص طور پر صنفی سیاق و سباق استعمال کیا گیا ہے، جیسے کہ سیئٹل میں ووم ایکس این مارچ جو 2017ء میں ہوئی تھی۔ اسی طرح اس کا جامعات اور نسوانی ادب میں بھی ہوا ہے۔ [9]
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Raymond Scupin (2012)۔ Cultural anthropology: a global perspective (8th ایڈیشن)۔ Boston: Pearson۔ صفحہ: 96۔ ISBN 978-0205158805
- ^ ا ب
- ↑ Alex Regan (2018-10-10)۔ "Should women be spelt womxn?"۔ BBC News (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اگست 2020
- ^ ا ب J. M. J. Marvuso et al, "Overcoming Essentialism in Community Psychology", in Floretta Boonzaier, Taryn van Niekerk (eds.), Decolonial Feminist Community Psychology (2019, Springer, آئی ایس بی این 9783030200015), page 12
- ↑ Jack Guy۔ "Women or 'womxn'? Students adopt inclusive language"۔ CNN۔ CNN۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اکتوبر 2020
- ↑ Maria Lencki (10 جنوری 2019)۔ "'Woman,' 'womxn' or 'womyn': Campus feminist groups opt for alternative spelling"۔ The College Fix۔ The College Fix۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اکتوبر 2020
- ↑ Alexandra Topping (10 اکتوبر 2018)۔ "Wellcome Collection excoriated over use of term 'womxn'" (بزبان انگریزی)۔ The Guardian۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اکتوبر 2020
- ↑ Jane Wharton (27 نومبر 2018)۔ "Students replace word women with womxn because term 'men' is offensive"۔ Metro (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اکتوبر 2020
- ↑ Breena Kerr (14 March 2019)۔ "What Do Womxn Want?"۔ The New York Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جون 2020