پاکستانی لوک داستان
پاکستانی لوک داستان (پاکستانی لوک ورثہ) پاکستان کے مختلف نسلی گروہوں کے افسانوں ، اشعار ، گانوں ، رقص اور کٹھ پتلیوں پر مشتمل ہے۔[1]
ابتدا[ترمیم]
پاک و ہند آریان افسانوں اور ایرانی افسانوی روایات ، جن پر سابقہ ہند ایرانی افسانوں کا اثر موجود ہے نے مختلف پاکستانی لوک داستانوں کی نشو و نما میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ایک زمانے میں لسانی اور مذہبی اختلافات کے باوجود پورے ملک سے لوک داستانیں محبت ، جنگ ، تاریخی واقعات یا مافوق الفطرت کے موضوعات کے گرد گھومتی نظر آتیں تھیں۔ عام طور پرجنوبی علاقوں کی لوک داستانیں تاریخی واقعات ، جیسے کسان بغاوت یا ایک المناک عشق کی کہانی پر مبنی ہوتی ہیں۔ اس کے برعکس ، شمالی علاقوں کی لوک داستانیں مافوق الفطرت ، جیسے جنات اور پچھل پیری (پریوں) پر مبنی دکھائی دیتی ہیں۔[2]
سندھی لوک داستان[ترمیم]
سندھی لوک ( سندھی: لوڪ ادب ) وہ لوک روایات ہیں جو کئی صدیوں سے سندھ میں ترقی کررہی ہیں۔
رقص[ترمیم]
ہو جمالو
پشتون لوک داستان[ترمیم]
پشتون لوک داستان وہ لوک روایات ہیں جو خیبر پختونخوا میں متعدد صدیوں کے ساتھ ساتھ مشرقی افغانستان کے کچھ حصوں میں بھی ترقی کرتی رہی ہیں۔
کہانیاں[ترمیم]
آدم خان اور دورخانائی
یوسف خان اور شیر بانو
رقص[ترمیم]
اٹان
خٹک ڈانس
سرائیکی لوک داستان[ترمیم]
جنوب میں سرائیکی علاقے لوک کہانیوں سے اتنے ہی امیر ہیں جتنے پاکستان کے دوسرے حصے۔
بلوچ لوک داستانیں[ترمیم]
بلوچ لوک داستانیں وہ لوک روایات ہیں جو کئی صدیوں میں بلوچستان میں ترقی کررہی ہیں۔تقریبا تمام لوک روایات بلوچی زبان یا برہوی زبان میں ہیں اور المناک محبت ، مزاحمت اور جنگ جیسے موضوعات سے نمٹتی ہیں بلوچ قوم بہادری اور جرات کا احترام کرنے کے لیے جانی جاتی ہے
رقص[ترمیم]
چھاپ
حوالہ جات[ترمیم]
- ↑ MAMcIntosh (2018-11-24)۔ "An Overview of Pakistani Folklore"۔ Brewminate (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 مئی 2020
- ↑ "Folklore from Pakistan"۔ Reth & Reghistan (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 مئی 2020