پین کارڈ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
بھارت میں جاری پین کارڈ کا نمونہ۔ اس میں موجود خانہ جات یہاں دیکھے جا سکتے ہیں۔ جو اس طرح ہیں: حامل کا مکمل نام: نام، درمیانی نام اور خاندانی نام، ایضًا والد کا مکمل نام، تاریخ پیدائش، پین کھاتہ نمبر اور پین کارڈ گیرندے کی دستخط۔

پین کارڈ (انگریزی: Permanent account number) مخفف ہے پرمینینٹ اکاؤنٹ نمبر کارڈ کا۔ اس کا مطلب مستقل اکاؤنٹ نمبر کارڈ۔ مستقل اکاؤنٹ نمبر (پین) انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جاری ایک دس عددی اشارتی شناخت کنندہ ہے۔ ہر درخواست گزار (مثلا انفرادی، فرم، کمپنی وغیرہ) کو ایک منفرد پین جاری کیا جاتا ہے۔ اسے ہر اس شخص کو دیا کو دیا جا سکتا ہے جو اس کے لیے در خواست دے یا جسے بھارت کا انکم ٹیکس محکمہ عطا کرنا چاہے۔ یہ آمدنی والے اور غیر آمدنی والے دونوں شخص، بالغ و نابالغ اور مرد اور عورت رکھ سکتے ہیں۔ یہ غیر ملکیوں کو بھی دیا جا سکتا ہے۔[1]

برقی بین کارڈ[ترمیم]

محکمہ انکم ٹیکس اب کی شروع کردہ خدمت کے مطابق لوگ چند منٹوں میں اپنا پین کارڈ بنا سکتے ہیں۔ اب اس کارڈ میں ادھار کارڈ کی تفصیلات کی مدد سے کام کیا جاتا ہے، جس سے کہ وہ عمومًا مربوط بھی ہوتا ہے۔ اس الیکٹرانک یا برقی پین کارڈ کی سہولیات مفت میں مہیا کی جاتی ہیں اور اس کو ادھار کارڈ کی تفصیلات سے تصدیق کی جاتی ہے۔ درخواست گزاروں کے پاس ایک او ٹی پی آتا ہے۔ چونکہ آدھار کارڈ میں دیے گئے ڈیٹا جیسے پتے، والد کا نام اور تاریخ پیدائش آن لائن ایکسس کر کے کیا جاتا ہے، اس لیے پین کارڈ بنوانے کے لیے کچھ بنیادی جان کاری کے علاوہ کسی بھی دستاویز کو اپ لوڈ کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے وہ خود بخود اپ لوڈ ہو جاتی ہے۔[2]

آدھار اور پین کارڈ میں ربط[ترمیم]

حکومت ہند نے 2019ء انکم ٹیکس ریٹرنز کے فائل کرنے کے لیے پین کارڈ یا آدھار کارڈ دونوں میں کسی ایک کے حوالے فائل کرنے کی اجازت دی تھی۔ تاہم اس میں کسی خلفشار سے بچنے کے لیے حکومت نے یہ لازم بنا دیا کہ ان دونوں میں مربوط کیا جائے۔[3] یہ اطلاق ان لوگوں پر ہے جو موجودہ طور پر جدا گانہ آدھار اور پین کارڈ کا استعمال کر رہے ہیں۔ تاہم جدید در خواست گزاروں کے لیے پین کارڈ کی درخواست سے پہلے ہی آدھار کی تفصیلات فراہم کرنے کی شرط ضروری ہے۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]