مندرجات کا رخ کریں

چنگوانی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

چنگوانی قوم رند بلوچ قیبلے سے تعلق رکھتی ہے یہ قیبلہ چوٹی زیریں کے علاوہ بڑی تعداد میں پائیگاہ، عالیوالہ، مانہ احمدانی، نوتک مہمید (ضلع ڈیرہ غازی خان) اور میٹ میر ہزار (ضلع مظفر گڑھ) میں آباد ہے۔ صوبہ سندھ کے علاوہ یہ قیبلہ ہندوستان اور ایران میں بھی آباد ہے۔ تاریخی اعتبار سے یہ قیبلہ جنگجو اور حکمران مزاج کا حامل رہا ہے اس قیبلے نے چوٹی زیریں کی سر زمین پر 1719-1500 ء سے لے کر تقریبا دو سو سال سے زیادہ عرصے تک چوٹی میں اپنی حکمرانی قائم رکھی اور سنہ 1719ء میں احمدانی اور لغاری قیبلے سے طویل جنگ لڑنے کے بعد بلاآخر حکمرانی سے ہاتھ دھونا پڑا اور اس قیبلے کے چند خاندان چوٹی زیریں سے ہجرت کر کے مختلف علاقوں میں جا کر آباد ہوئے مگر آج بھی چوٹی زیریں شہر میں چنگوانی قوم کی آبادی سب سے زیادہ نفوس پر مشتمل ہے۔ چنگوانی قوم کی 50 سے زائد ذیلی شاخیں ہیں جیسے احمدآنی، حبیب آنی، مبارک آنی، شیرآنی، گہرام آنی، لشکر آنی، عظیم آنی، گل محمد آنی، فیض محمد آنی، یار محمد آنی، ماجھے آنی، باہو آنی، کریم بخش آنی وغیرہ وغیرہ

مبارک آنی

[ترمیم]

مبارک آنی، چنگوانی قوم کی ایک پھلی/شاخ ہے سردار مبارک خان چنگوانی کی اولاد کو مبارک آنی کہا جاتا ہے۔ سردار مبارک خان چنگوانی کے چار بیٹے تھے 1۔ سردار نوتک خان چنگوانی 2۔ سردار نور احمد خان چنگوانی 3۔ سردار عبد اللہ خان چنگوانی 4۔ سردار اللہ داد خان چنگوانی

اللہ تعالی نے سردار نوتک خان چنگوانی کو بے پناہ صلاحیتوں سے نوازا تھا وہ سردار ہونے کے ناطے علاقے کے لوگوں میں قدر کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے وہ ہمیشہ لوگوں کے دکھ سکھ کے وقت ہمیشہ اپنا مثبت کردار نبھاتے تھے سیاسی اور سماجی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے اور مرتے دم تک نوتک علاقے کے وہ چئیرمین رہے تھے ان کے بھائی نور احمد خان چنگوانی کو انگریز سرکار نے مجسڑیٹی نظام میں جرگہ اور پنچائت کرنے کے اختیار دیے تھے اور وہ اس طرح پنچائت اور جرگہ کے سربراہ تھے علاقے میں موجود اقوام ندام آنی، چندرڑ، جلبانی، مریدآنی، ملغانی، لڈی، گوندل ودیگر تمام اقوام کے فیصلے کرتے تھے وہ ہمیشہ فیصلہ سازی میں اپنے بھائی سردار نوتک خان کے ساتھ معاونت اور مدد گار رہتے تھے۔ مجسڑیٹی نظام میں وہ اتنے بااصول اور ایمانداری کے فیصلے کرتے تھے کہ انگریز سرکار ان کے فیصلوں کو من و عن تسلیم کرتی تھی۔ ایک دفعہ سردار نور احمد خان نے پنچائت میں تھانیدار کو اٹھا کر ان سے بیان لیا تھانیدار کو یہ بات ناگوار گذری اس نے عدالت میں ہتک عزت کا کیس دائر کر دیا جب انگریز جج نے سماعت کے دوران سردار نور احمد خان سے دریافت کیا تو اس نے کہا یہ اصول اور انصاف کے اصولوں کے منافی میں سمجھتا ہوں کہ تھانیدار بیٹھ کر اپنا بیان ریکارڈ کروائے اور عوام پنچائت اور جرگے میں کھڑے ہو کر گواہی اور بیان دے جس پر جج نے سردار نور احمد خان چنگوانی کو دس روپے انعام دیتے ہوئے شاباش دی اور اس کے خلاف کیس خارج کر دیا۔ اسی طرح سردار نوتک خان کے بھائی سردار نور احمد خان چنگوانی کی اولاد میں غلام حسین خان، دین محمد خان، حاجی خان اور محمد رمضان خان تھے اور سردار عبد اللہ خان کی نرینہ اولاد نہیں تھی اور سردار اللہ داد خان کا ایک بیٹا سردار موسی خان چنگوانی تھا اور اسی طرح سردار موسی خان چنگوانی کا بھی ایک بیٹا تھا جس کا نام سردار کریم بخش خان چنگوانی تھا۔ سردار نوتک خان چنگوانی کی اولاد چوٹی زیریں میں اور سردار نور احمد خان چنگوانی اور سردار اللہ داد خان چنگوانی کی اولاد چاہ کنڈے والا (نوتک مہمید) میں آباد ہے۔

سردار نوتک خان چنگوانی

[ترمیم]

سردار نوتک خان چنگوانی کا ایک ہی بیٹا شیر محمد خان چنگوانی تھا اور اسی طرح شیر محمد خان چنگوانی کو اللہ پاک نے تین بیٹوں سے نوازا جن میں غلام نبی خان چنگوانی، غلام رسول خان چنگوانی اور غلام یسین خان چنگوانی۔ غلام نبی خان چنگوانی کے ہاں دو بیٹے پیدا ہوئے جن میں محمد فہیم خان چنگوانی اور انجینئر محمد حمزہ ندیم چنگوانی۔

محمد فہیم چنگوانی

[ترمیم]

محمد فہیم چنگوانی 1986 میں پیدا ہوئے۔ آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے آبائی اسکول چوٹی زیریں سے حاصل کی اور ماسٹر ڈگری یونیورسٹی آف ایگری کلچر فیصل آباد سے مکمل کی بعد میں آپ نے ایم ایس سوشیالوجی کی ڈگری زیبسیٹ یونیورسٹی اسلام آباد سے سلور میڈل کے ساتھ حاصل کی۔ آپ نے اپنا عملی کیرئیر انٹرنیشنل ادارے ایکٹیڈ سے شروع کیا بعد میں مسلم ایڈ انٹرنیشنل این جی او کو جوائن کیا۔ سیاست اور صحافت سے دلی لگاؤ کی وجہ سے آپ نے 2015 میں دنیا نیوز گروپ کو جوائن کیا اور تحصیل کوٹ چھٹہ کے یونین آف جرنلسٹ کے چئیرمین منتخب ہوئے اور پاکستان کے نامور قومی اخبار جن میں روزنامہ جنگ، دنیا، خبریں، اوصاف، پاکستان اور 92 نیوز میں آرٹیکل لکھتے ہیں اور 2015 کے بلدیاتی الیکشن میں یونین کونسل متفرق چاہان چوٹی زیریں سے جنرل کونسلر کے الیکشن میں حصہ لیا اور 502 ووٹ لے کر بھاری مارجن سے فتح حاصل کی اور اسی طرح 2017 میں وفاقی محکمے اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کو بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر جوائن کیا۔

انجئینر محمد حمزہ ندیم چنگوانی

[ترمیم]

غلام نبی خان چنگوانی کے چھوٹے بیٹے انجینئر محمد حمزہ ندیم چنگوانی 1993 میں پیدا ہوئے انھوں نے بی ایس مکینیکل ٹیکنالوجی کی ڈگری ملتان سے حاصل کی، کچھ عرصہ دوبئی میں مقیم رہنے کے بعد اب اپنا کاروبار کرتے ہیں۔

غلام رسول خان چنگوانی

[ترمیم]

شیر محمد خان چنگوانی کے دوسرے بیٹے حاجی غلام رسول خان چنگوانی کے ہاں پانچ بیٹے پیدا ہوئے۔ جن میں حاجی سجاد احمد چنگوانی، جہانگیر احمد چنگوانی، آفاق احمد چنگوانی، حاجی ارشاد احمد چنگوانی اور محمد کاشف رسول چنگوانی ہیں۔ حاجی غلام رسول خان چنگوانی کی وفات کے بات جہانگیر احمد خان چنگوانی نے اپنے والد کی ذمہ داریوں کو نبھانے کے لیے دن رات محنت کی اور لگن سے ملٹی نیشنل پیسٹی سائیڈ کمپنی میں ملازمت اختیار کر لی اور ساتھ پیسٹی سائیڈ کا اپنا بزنس بھی شروع کر دیا۔ آبا و اجداد کی طرح زراعت کے پیشے سے تعلق کی وجہ سے کاشتکاری بھی شروع کی وسیع تجزبہ اور زراعی تعلیمی قابلیت کی وجہ سے ہمیشہ علاقے کے نمایاں فی ایکٹر پیداوار حاصل کرنے والے کاشتکاروں میں نمایاں مقام رکھتے تھے۔ جوانی میں ہی شوگر اور دل کے مرض نے آپ کے جسم کو گھیر لیا اور انہی محلق بیماریاں بلاآخر جان لیوا ثابت ہوئیں اور اس طرح وہ خلق حقیقی کو جا ملے ان کی وفات کا صدمہ پوری پھلی اور قوم کو ہوا کیونکہ وہ ملنسار اور خوش اخلاق شخصیت کے مالک، محنتی اور صوم و صلوت کے پابند نوجوان تھے۔ غلام رسول خان چنگوانی کے بڑے بیٹے حاجی سجاد احمد چنگوانی ویٹنری کے پیشے سے منسلک ہیں اور وہ ویٹرنری کے بزنس سے وابستہ ہے۔ آفاق احمد خان چنگوانی ڈیرہ غازیخان میں اپنا بزنس کرتے ہیں اور اسی طرح حاجی ارشاد احمد چنگوانی اور محمد کاشف رسول چنگوانی بھی بزنس کرتے ہیں پاکستان بک سنٹر اینڈ ہول سیل ڈیلر کے مالک ہیں اور پورے وسیب میں مشہور بزنس مین کے طور پر جانے جاتے ہیں اور بڑے بھائی جہانگیر احمد چنگوانی کی طرح زمیندارہ سے محبت اور لگن کی وجہ سے کاشتکاری سے بھی وابستہ رہتے ہیں۔

غلام یسین خان چنگوانی

[ترمیم]

شیر محمد خان چنگوانی کے چھوٹے بیٹے غلام یسین خان چنگوانی پیشے کے لحاظ سے معلم ہیں اور آپ موضع متفرق چاہان کے جانے مانے زمیندار اور کاشتکار ہیں ان کو اللہ پاک نے دو بیٹے عنایت کیے جن میں ڈاکٹر محمد احمد چنگوانی اور ڈاکٹر محمد اسامہ چنگوانی۔ ڈاکٹر محمد احمد چنگوانی اپنی فیلڈ میں پریکٹس کرتے ہیں اور انھوں نے قانون کی ڈگری بھی حاصل کر رکھی ہے اور اسی طرح ڈاکٹر محمد اسامہ چنگوانی اپنی ڈگری کے آخری سال میں اس وقت کرغستان میں مقیم ہیں، ڈگری کی تکمیل کے بعد اپنے ملک و علاقے کی خدمت میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ =

حوالہ جات

[ترمیم]

لاہور ہائی کورٹ کی ماتحت ڈیرہ غازی خان عدالت کی ویب سائیٹ پر بھی چنگوانی قوم کا حوالہ موجود ہے