ڈائل ٹون
ڈائل ٹون (انگریزی: Dial tone) ایک ٹیلی فونی اشارہ ہے جسے کوئی ٹیلی فون ایکسچینج یا کوئی پرائیویٹ برانچ ایکسچینج (PBX) کسی اختتامی آلے کو بھیچتا ہے، جو روایتی آلۂ فون کو دست یاب ہوتا ہے جب یہ پتہ چلتا ہے کہ فون اپنے عمومی رکھے جانے والی کیفیت میں نہیں ہے (رسیور ہٹا دیا گیا ہے)۔ یہ ٹون اس وقت ختم ہوتی ہے جب یا تو کوئی نمبر کا ڈیچٹ ڈائل کیا گیا ہے یا خاصے عرصے کے لیے رسیور یوں ہی رکھا گیا ہے۔ اگر کوئی ڈیجٹ آگے نہ آئے، تو جزوی ڈائل طریقہ کار فعال ہو جاتا ہے، جو اکثر اسپشل انفارمیشن ٹون کو دعوت دیتی ہے اور ایک مزاحمتی پیام ملتا ہے، جس کے بعد آف ہک ٹون جاری ہوتا ہے، جس سے کہ کال کنندہ رک کر پھر سے ڈائل کرتا ہے۔
موبائل فون اور روایتی فون میں فرق
[ترمیم]صارف اگر روایتی آلۂ فون نمبر ڈائل کرنا شروع کرتے ہیں تو ڈائل ٹون بند ہوجاتی ہے اور نمبر ڈائل ہونے پر کال کنیکٹ ہونے کا عمل از خود شروع ہوجاتا ہے۔ اس کے برعکس موبائل فون میں ڈائل ٹون نہیں ہوتی اور نمبر ڈائل کرنے کے بعد کال ملانے کے لیے ایک بٹن دبانا بھی ضروری ہوتا ہے۔ اس دلچسپ فرق کی وجہ موبائل فون نیٹ ورک کے بانیان میں شمار ہونے والے الیکٹریکل انجینئر فلپ تھامس پورٹر کا وہ فیصلہ ہے جو انھوں نے آج سے تقریباً نصف صدی قبل کیا۔ جب یہ سوال کھڑا ہوا کہ موبائل فون مےں ڈائل ٹون ہونی چاہیے یا نہیں ، تو پورٹر کا فیصلہ تھا کہ موبائل فون میں ڈائل ٹون نہیں ہوگی بلکہ اس کے برعکس صارف نمبر ڈائل کرے گا اور پھر ایک بٹن دبا کر کال ملانے کا عمل شروع کرے گا۔ [1]