یوم شکرانہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
یوم شکرانہ
نیفسویلی، پنسلوانیا، 1942ء میں یومِ شکرانہ کے عشائیے میں ٹرکی تناول کرنے سے پہلے خداوند کی رحمت طلب کرتے ہوئے
منانے والےریاستیں
  • کینیڈا
  • لائبیریا
  • گریناڈا
  • سینٹ لوسیا
  • ریاست ہائے متحدہ

علاقے

  • پورٹو ریکو (ریاست ہائے متحدہ)
  • جزیرہ نارفولک (آسٹریلیا)

دیگر

  • لائڈن، نیدرلینڈز
قسمقومی، ثقافتی
تاریخاکتوبر کا دوسرا پیر (کینیڈا)
نومبر کی پہلی جمعرات (لائبیریا)
نومبر کا آخری بدھ (جزیرہ نارفولک)
نومبر کی چوتھی جمعرات (ریاست ہائے متحدہ)
2023ء  تاریخاکتوبر خطاء تعبیری: غیر متوقع < مشتغل۔، 2023 (کینیڈا);

نومبر خطاء تعبیری: غیر متوقع < مشتغل۔، 2023 (لائبیریا);
نومبر خطاء تعبیری: غیر متوقع < مشتغل۔، 2023 (جزیرہ نارفولک);

نومبر خطاء تعبیری: غیر متوقع < مشتغل۔، 2023 (ریاست ہائے متحدہ)
2024 تاریخاکتوبر خطاء تعبیری: غیر متوقع < مشتغل۔، 2024 (کینیڈا);

نومبر خطاء تعبیری: غیر متوقع < مشتغل۔، 2024 (لائبیریا);
نومبر خطاء تعبیری: غیر متوقع < مشتغل۔، 2024 (جزیرہ نارفولک);

نومبر خطاء تعبیری: غیر متوقع < مشتغل۔، 2024 (ریاست ہائے متحدہ، پورٹو ریکو)

یوم شکرانہ یا یوم تشکر (انگریزی: Thanksgiving Day) خاص طور پر ریاستہائے متحدہ اور کینیڈا میں منایا جانے والا ایک قومی تہوار ہے۔ اس تہوار کا مقصد فصل اور گزشتہ سال کی نعمتوں کا شکر ادا کرنا ہے۔ یوم شکرانہ کینیڈا میں اکتوبر کی دوسری پیر کو، جب کہ ریاست ہائے متحدہ میں نومبر کی چوتھی جمعرات کو منایا جاتا ہے۔ دنیا بھر میں دیگر متعدد مقامات پر بھی اس سے ملتی جلتی تقریبات منعقد ہوتی ہیں۔ یوم شکرانہ تاریخی اعتبار سے مذہبی اور ثقافتی نوعیت کا حامل تہوار ہے، لیکن عرصہ دراز سے اسے سیکولر تہوار کے طور پر بھی منایا جانے لگا ہے۔

تاریخ[ترمیم]

اظہار تشکر کی عبادات اور دعائیں تقریباً ہر مذہب اور معاشرے میں رائج ہیں۔[1] آفات و بیماریوں سے نجات ہو یا بہترین فصلوں کا قدرتی انعام، ہر مذہب و معاشرے کے افراد اپنے اپنے انداز میں اظہار تشکر کی محافل کا اہتمام کرتے ہیں۔ ریاستہائے متحدہ امریکہ اور کینیڈا میں ایک یوم اظہار تشکر قومی سطح پر منایا جاتا ہے جسے تھینکس گیونگ ڈے کہتے ہیں ۔ امریکہ میں نومبر کی چوتھی جمعرات اور کینیڈا میں اکتوبر کے دوسرے سوموار کو منایا جاتا ہے۔

روایات کے مطابق 1620 عیسوی کو برطانیہ سے امریکہ جانے والے ایک بادبانی جہاز مے فلاورپر سوار تارکین وطن کا قافلہ جو 102 افراد پر مشتمل تھا بحراوقیانوس کےشدید طوفانوں اور سخت ترین حالات میں پھنس گیا۔ 66 روز کے بعد یہ لوگ اپنی منزل مقصود ورجینیا کی بجائے ایک اور مقام پلے مؤتھ کے ساحلوں پر لنگر انداز ہوئے۔ یہاں آباد ہونے پر انہوں نے کھیتی باڑی شروع کی لیکن خشک سالی نے انہیں آ لیا ۔ اس پر ان لوگوں نے ایک دن روزہ رکھا اور خدا کے حضور دعائیں کیں۔ اسی دن شام کو بارشیں شروع ہویئں اور فصلیں بہترین ہو گئیں۔ فصلوں کی کٹائی کے بعد ان لوگوں نے ایک دعوت کا اہتمام کیا۔ جس میں 90 لوگوں کو بشمول امریکہ کے اصل باشندے جنہیں ریڈ انڈین کہا جاتا ہے مدعو کیا گیا ۔(کیونکہ آبادکاروں نے کھیتی باڑی سیکھی تھی)۔ اس دعوت خصوصی عبادات اور دعاؤں کے ذریعے خدا کے حضور نذرانہ تشکر پیش کیا گیا۔ کہا جاتا ہے کہ تھنکس گیونگ ڈے کی یہ پہلی باقاعدہ دعوت تھی لیکن اس کے واضح اور حتمی ثبوت دستیاب نہیں کہ واقعی یہ دعوت انعقاد پذیر ہوئی تھی۔

ایک اور روایت کے مطابق نومبر 1623 کو فصلوں کی کٹائی کے بعد پلےمؤتھ میساچوٹیس کے گورنر ولیم بریڈفورڈ نے ایک پیغام جاری کیا[2] جس کا متن کچھ یوں تھا ”اے حاجیو ! اپنے بیوی بچوں کے ساتھ پادری کا وعظ سننے کیلیئے پہاڑی پر جمع ہو جاؤ ۔ اور خدا کے حضور ہدیہ تشکر پیش کرو جس نے ہم پر بے شمار انعامات کئے”۔ ((کرسچیئن آنسرز))۔ مے فلاور میں بحر اوقیانوس کو عبور کر کے آنے والے آبادکاروں کو بعض اوقات حاجی بھی کہا جاتا ہے۔

برطانیہ میں عبادات اظہار تشکر اور روزہ کے دن مذہبی روایات کا حصہ رہے ہیں جنہیں مختلف قدرتی آفات سے نجات کے سلسلے میں منایا گیا۔ مثلا 1611 کی خشک سالی، 1613 کے سیلاب، 1604 اور 1622 کا طاعون وغیرہ ۔ برطانوی آباد کار انہیں روایات کو لیکر امریکہ کے ساحلوں پر لنگر انداز ہوئے۔ اور مذکورہ بالا دعوت و عبادات کا ماخذ وہی قدیم برطانوی روایات ہی رہی ہونگی۔[3]

جدید تھینکس گیونگ ڈے کا پہلا دستاویزی حوالہ 1621 سے ملتا ہے جب پلے مؤتھ موجودہ میساچوٹس میں اچھی فصلوں کی خوشی میں یہ دن منایا گیا۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Thanksgiving And The Birth Of American Free Enterprise
  2. Baker، James W. (2009). Thanksgiving: the biography of an American holiday. UPNE. صفحات 1–14. ISBN 9781584658016. 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 20 مئی 2018. 

حوالہ جات[ترمیم]