ترتیب شریف
ترتیب شریف کا پورا نام ’’کتاب العمل بالسنّۃالمعروف بہٖ ترتیب شریف‘‘ ہے
مصنف
[ترمیم]’’کتاب العمل بالسنۃ ‘‘ ابو انیس محمد بر کت علی لدھیا نوی نے چالیس (40)سال کی محنتِ شاقہ کے بعد حضورِ اقدس ﷺ کی حیات طیبہ کے معمولات کو احادیثِ شریفہ سے سنّتِ مطہرہ کے مطابق یکجا کیا۔[1] تمام اَحادیث کو روز مرہ کے معمولات کی روشنی میں ترتیب دیا۔ پھر اسے عنوانات کے تحت تقسیم کیا گیا ۔
کتاب کے نام
[ترمیم]اس کتاب کو مصنف نے کئی نام دیے ان میں ’’ترجمانِ سنتِ مطہرہ‘‘،’’ مظہرِ سیرتِ مصطفیٰﷺ ‘‘،’’ علم الحدیث کا انمول خزانہ‘‘،’’اسوۂ حسنہ کا پرتَو‘‘،’’ فیوض و برکات کاچشمۂ بیکراں ‘‘،’’ اسلامی طرزِ معاشرت درس‘‘ ،’’دستور العمل‘‘، ’’نظام الحیٰوۃ‘‘،’’ نظام الاوقات‘‘،’’ترتیب شریف ‘‘کے نام سے موسوم کیا۔ اور پھر آخر میں ’’کتاب ا لعمل بالسنۃ المعروف بہٖ ترتیب شریف‘‘ کے حسین و جمیل نام سے دائمی طور پر منسوب کر دیا گیا ۔
کتاب کے ایڈیشنز
[ترمیم]اس مجموعہ’’ کتاب العمل بالسنۃ المعروف بہٖ ترتیب شریف ‘‘میں محدثین اور محققین کی صحاح سے ان شاہپاروں کو نکال کر ایک خاص قرینے سے ترتیب دیا گیا ہے، جن سے روزمرہ زندگی کو حضورِ اکرم ﷺ کی سنت کے مطابق ڈھالا جا سکے۔ ہر مقام پر احادیث کی افادیت اور تشریح بھی حاشیہ میں درج کر دی گئی ہے۔ دارالاحسان کی تین مختلف سائزوں میں شائع کی گئی کتاب العمل بالسنۃ کے تین ایڈیشنز ہیں
- کتاب العمل بالسنۃ الاوسط(درمیانی)۔
- کتاب العمل بالسنۃ الصغیر (چھوٹی)۔
- کتاب العمل بالسنۃ الکبیر(بڑی)۔
پہلی بارباقاعدہ کتابی صورت میں اسے 1384ھ میں طبع کیا گیا۔ یہ تقطیع چھ جلدوں اور ایک ہزار دو سو چورانوے (1294) صفحات پر مشتمل ہے۔ اس تقطیع کو ’’الاوسط‘‘ کا درجہ حاصل ہے۔ یہ کتاب بنیادی طور پر اردو زبان میں احادیث کا مجموعہ ہے لیکن جہاں جہاں دعائیں آئی ہیں، ان کا عربی متن مع اعراب شائع کیا گیا ہے۔ جلد وار ابواب کی ترتیب درج ذیل ہے :
حصہ اوّل
[ترمیم]الدعوۃ وتبلیغ الاسلام ،فضائل الذکر،الطہارۃ،الوضوء،الصلوٰۃ،تحیۃ الوضوء،تحیۃ المسجد،الدعوات فی الصلوٰۃ،فضائل یا حی یاقیوم، صلوات اللیالی السبع،فضائل تلاوۃ القرآن العظیم، اوراد النوم،اذانتبہ من النوم،فضائل بسم اللہ الرحمٰن الرحیم،صلوات الایام السبع،صلوٰۃ الاستخارۃ،الضحّٰی،الزوال،الجمعۃ المبارک۔
حصہ دوم
[ترمیم]الدعوات بعد الصلوات الخمیس،الدعوات فی الصلوٰۃ
حصہ سوم
[ترمیم]الادعیۃ المخصوصۃ بوقت و سبب،صلوٰۃ الاستسقاء،صلوٰۃ الکسوف والخسوف،الادعیۃ المخصوصۃ،صلوٰۃ الحاجۃ
حصہ چہارم
[ترمیم]الادعیۃ الّتی لیست بمخصوصۃ بوقت وسبب ،المغرب،العشاء،التہجد،الفجر،الاشراق،الضحے،الزوال،الظہر،العصر
حصہ پنجم
[ترمیم]الصیام والشہور،النکاح،مناسک الحج،السفر،السیر والمغازی،الجہاد،صلوٰۃ الخوف،الجنائز،التوبۃ والاستغفار،الانفاق فی سبیل اللہ،الادعیۃ لمغرۃ امۃ محمد ﷺ ،مجالس الذکر،وظیفہ اسمائے بدریینؓ،مجموعہ شجرات طیّبات،الحزب الوہب الحسناۃ
حصہ ششم
[ترمیم]اس حصہ میں بہت سی ایسی ادعیہ مبارک اور درود ہائے شریف شامل ہیں، جو ہر جگہ عموماً وردِ زبان ہیں اور جن کا بزرگانِ سلف کی طرف سے تواتر سے پڑھنا ثابت ہے لیکن ان کی اسناد مفقود ہیں۔
ترتیب شریف کی متوسط (درمیانی) تقطیع کی اشاعت کے بعد صوفی برکت علی نے محسوس فرمایا کہ اسے چھوٹے سائز میں بھی طبع کرانا چاہئیے تا کہ مبلّغین کو دورانِ سفر اسے اپنے ساتھ اُٹھا نے میں دقت محسوس نہ ہو۔ چنانچہ مذکورہ ترتیب ابواب کو برقرار رکھتے ہوئے اس کو چھوٹی تقطیع کے ایک ہزار آٹھ سو چوبیس (1824) صفحات پر چھ (6) جلدوں میں شائع کیا گیا۔
چنانچہ اکتو بر 1972ء بمطابق رمضان المبارک 1392ھ کو پانچ جلدوں میں اس مایہ ناز کتاب کی سب سے بڑی تقطیع شائع کی گئی۔ اس ایڈیشن میں احادیث کی تعداد میں بھی اضافہ کیا گیا۔ ابواب بندی پر بھی نظرِ ثانی کی گئی۔ اب اس کے صفحات کی تعداد 3063 ہے اور احادیث کی تعدا د چھ ہزار پانچ سو چورانوے (6594) ہے۔ ہر حدیث کا مکمل متن، سلسلہ رواۃ، اردو ترجمہ اور ماخذ مکمل حوالے کے ساتھ درج ہے ۔
تلخیص شریف
[ترمیم]باواجی سرکار نے اس کتاب کی یک جلدی تلخیص بھی شائع فرمائی، جسے ’’تلخیص شریف‘‘ کے نام سے یاد کیا جا تا ہے لیکن روزانہ کے مسنون معمولات کے وظیفہ کے لیے قبولِ عام کا درجہ ترتیب شریف کی الصغیر اور الاوسط دونوں تقطیعوں کا حاصل ہے۔ [2]