"یروشلم تصادم، 2021ء" کے نسخوں کے درمیان فرق
أمين (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م أمين نے صفحہ یروشلم تصادم، 2021ء کو قدس تصادم، 2021ء کی جانب منتقل کیا |
←پس منظر: مواد (ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم) |
||
سطر 29: | سطر 29: | ||
== پس منظر == |
== پس منظر == |
||
اسرائیل کی سپریم کورٹ میں ایک مقدمہ زیر سماعت تھا جس میں عدالت کو مشرقی یروشلم کے علاقے الشیخ جراح سے بیدخل شدہ 6 خاندانوں کے بارے میں 10 مئی 2021ء کو فیصلہ کرنا تھا۔الشیخ جراح صدیوں سے متنازعہ ہے۔ دو یہودی ٹرسٹیوں نے مل کر الشیخ جراح کا کچھ حصہ 1876ء میں عرب جاگیر داروں سے خرید لیا تھا۔ |
اسرائیل کی سپریم کورٹ میں ایک مقدمہ زیر سماعت تھا جس میں عدالت کو مشرقی یروشلم کے علاقے الشیخ جراح سے بیدخل شدہ 6 خاندانوں کے بارے میں 10 مئی 2021ء کو فیصلہ کرنا تھا۔الشیخ جراح صدیوں سے متنازعہ ہے۔ دو یہودی ٹرسٹیوں نے مل کر الشیخ جراح کا کچھ حصہ 1876ء میں عرب جاگیر داروں سے خرید لیا تھا۔ سن 1948ء کی عرب اسرائیل جنگ کے دوران اس علاقے پر اردن نے قبضہ کر لیا۔ یہاں اردن نے اقوام متحدہ کی مدد سے ان فلسطینی مہاجروں کے لیے 28 گھر تعمیر کیے جو نو تشکیل شدہ اسرائیلی ریاست سے ہجرت کر کے آئے تھے۔ |
||
== حوالہ جات == |
== حوالہ جات == |
نسخہ بمطابق 17:20، 10 مئی 2021ء
اس مضمون میں حالیہ current event بیان کیے گئے ہیں، لہذا یہاں دی گئی معلومات حالات کے مطابق تبدیل ہو سکتی ہیں۔ گرچہ پیش نظر مضمون میں موجود معلومات کو مسلسل تازہ کیا جاتا ہے لیکن ممکن ہے کہ حالات کی تیز رفتار تبدیلی کے ساتھ اس مضمون میں درج معلومات بھی سرعت سے از کار رفتہ ہو جائیں۔ اس صورت میں اس بات کا امکان موجود ہے کہ درج شدہ معلومات نا درست یا پرانی ہو چکی ہوں۔ (May 2021) |
2021 یروشلم تصادم | |||
---|---|---|---|
بسلسلہ the Israeli–Palestinian conflict | |||
تاریخ | 6 مئی 2021–حال | ||
مقام | |||
تنازع میں شریک جماعتیں | |||
| |||
متاثرین | |||
زخمی | 305+ [1] | ||
گرفتار | 23[2] |
مئی 2021ء کو فلسطینیوں اور اسرائیلی پولیس کے درمیان شدید جھڑپیں اور تصادم وقوع پزیر ہوئے۔ان جھڑپوں کی بنیادی وجہ اسرائیلی سپریم کورٹ کا وہ فیصلہ تھا جس میں فلسطینیوں کو مشرقی یروشلیم کے علاقے الشیخ جراح سے بے دخلی کا حکم دیا گیا تھا۔یہ تصادم اتفاق سے عین اس دن وقوع پذیر ہوئے جب اسرائیلی یوم یروشلم منا رہے تھے اور فلسطینی لیلۃ القدر کی عبادات میں مصروف تھے۔ ان جھڑپوں میں 300 سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں زیادہ تعداد فلسطینیوں کی تھی۔ [1]دنیا بھر سے شدید ردعمل آیا اور اقوام عالم نے اس کی شدید مذمت کی۔9 مئی کو اسرائیلی قوم پرستوں کے پرچم مارچ سے پہلے اسرائیلی دستوں نے مسجد اقصی پر دھاوا بول دیا ، مسجد اقصی مسلمانوں کے مقدس ترین مقامات میں سے ایک ہے۔
پس منظر
اسرائیل کی سپریم کورٹ میں ایک مقدمہ زیر سماعت تھا جس میں عدالت کو مشرقی یروشلم کے علاقے الشیخ جراح سے بیدخل شدہ 6 خاندانوں کے بارے میں 10 مئی 2021ء کو فیصلہ کرنا تھا۔الشیخ جراح صدیوں سے متنازعہ ہے۔ دو یہودی ٹرسٹیوں نے مل کر الشیخ جراح کا کچھ حصہ 1876ء میں عرب جاگیر داروں سے خرید لیا تھا۔ سن 1948ء کی عرب اسرائیل جنگ کے دوران اس علاقے پر اردن نے قبضہ کر لیا۔ یہاں اردن نے اقوام متحدہ کی مدد سے ان فلسطینی مہاجروں کے لیے 28 گھر تعمیر کیے جو نو تشکیل شدہ اسرائیلی ریاست سے ہجرت کر کے آئے تھے۔
حوالہ جات
- ^ ا ب Ilan Ben Zion (10 May 2021)۔ "More than 300 Palestinians hurt in Jerusalem holy site clash"۔ Associated Press۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مئی 2021
- ↑ Aaron Boxerman (10 May 2021)۔ "25 wounded, 23 arrested in Arab protests in Jerusalem and across Israel"۔ The Times of Israel۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مئی 2021