مندرجات کا رخ کریں

سرسوں

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
بنگلادیشی سرسوں

سرسوں یا سروں (سائنسی نام: براسیکا کمپیسٹرس)[1] ایک زرعی طور پر اگائے جانے والے پودے کا نام ہے۔ اس کے پھول چھوٹے اور پیلے رنگ کے ہوتے ہیں۔ پودے کی لمبائی تقریباً چھ فٹ ہوتی ہے اور اس میں چار پتیوں والے پیلے رنگ کے پھولوں کے گچھے لگتے ہیں۔ بیجوں کی پھلی یا ڈوڈا ایک انچ لما ہوتا ہے۔ پودے کا وطن ایشیا ہے اور یہ سیاہ رائی بھی کہلاتا ہے۔ اس سے ملتا جلتا پودا یورپ میں سفید رائی کہلاتا ہے۔

سرسوں کا استعمال

[ترمیم]

سرسوں چارے کے طور پر اگایا جاتا ہے۔ اس کے پتوں اور گندلوں سے ساگ پکایا جاتا ہے۔ سرسوں کے بیجوں سے تیل نکالا جاتا ہے جو پکانے، جسم پر لگانے اور مشینوں میں استعمال ہوتا ہے۔ رائی کے بیجوں کو پیس کر اور پانی آٹا ملا کر کھانا بنایا جاتا ہے۔ اس کے سفوف کو اچار میں بھی ڈالا جاتا ہے۔

کاشت

[ترمیم]

اس کو عام طور پر اکتوبر کے مہینے میں کاشت کیا جاتا ہے۔ کاشت کے تقریباً 40 دن بعد سرسوں کے پودوں کی چوٹی پر پیلے رنگ کے پھول لگنا شروع ہو جاتے ہیں۔ اس لیے ہر طرف پھولوں کا پیلا اور پتوں کا سبز رنگ دکھائی دیتا ہے۔

مزید جانیے: سرسوں کی کاشت سے کٹائی تک مکمل تفصیل

پاکستان میں سرسوں

[ترمیم]

پاکستان میں پائی جانے والی سرسوں بہتر اور معیاری ہے، اسے ساگ، تیل اور جانوروں کے چارے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ پاکستانی سرسوں میں بہترین اور خالص تیل نکلتا ہے جس میں قدرتی خوشبو بھی پائی جاتی ہے۔

درد کش

[ترمیم]

سرسوں مسکن درد بھی ہے۔ اسے چوٹ یا درد والی جگہ پر لگایا جائے تو درد کو کھینچ لیتا ہے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. Book = Biology 9 , p# 12, by two authors, publisher = PLD