سمور
سمور جانوروں کے ان چرموں کو کہا جاتا ہے جن میں ان کا قدرتی بال لگا رہتا ہے۔ سرد ممالک کے اہل ثروت اشخاص میں سمور سے بنے لباس یعنی پوستین خاصے مقبول ہیں۔ ایک ایک پوستین کے لیے لوگ کئی کئی ہزار روپے تک خرچ کر دیتے ہیں، بالخصوص اس وقت جب پوستین کسی نایاب جانور کی جلد سے بنی ہو یا اس کا کوئی خاص رنگ ہو۔
جنگلی جانوروں سے سمور حاصل ہوتا ہی ہے، اب پالتو جانوروں سے بھی سمور حاصل کیا جاتا ہے۔ جنگلی جانوروں میں عموماً دو طرح کے بال ہوتے ہیں، ایک بڑے، جو بارش سے جانوروں کی حفاظت کرتے ہیں اور حفاظتی بال کہلاتے ہیں؛ دوسرے چھوٹے اور گھنے، جو جانوروں کو سردی سے بچاتے ہیں۔
تعارف
[ترمیم]دنیا کا بیشتر سمور شمالی امریکا اور سائبيريا سے آتا ہے، تاہم کچھ سمور یورپ، چین، جاپان، ایران، آسٹریلیا، افریقا اور جنوبی امریکا سے بھی حاصل ہوتا ہے۔ سرد ممالک سے حاصل شدہ سمور میں بال گھنے اور لمبے ہوتے ہیں۔ سمور پر خزاں کا بہت اثر پڑتا ہے۔ جاڑوں میں مارے گئے جانوروں سے بہترین سمور حاصل ہوتا ہے۔ جاڑوں کے آخر میں جلد موٹی ہو جاتی ہے اور بال جھڑنے لگتے ہیں۔ کھر والے جانوروں (جیسے بھیڑ، بکری وغیرہ) کی کھالیں بھی پہننے کے کام آتی ہے اور عموماً ان کے بچوں کی پیدائش کے ایک ہفتے کے اندر ہی ان کی کھالیں لے لی جاتی ہے۔
جانوروں کی پرورش
[ترمیم]جن جانوروں سے سمور ملتا ہے انھیں اب پالا جانے لگا ہے، خصوصاً لومڑی، خرگوش وغیرہ۔ آبی نیولا (منک) ایک جانور ہے جو تقریبا دو فٹ لمبا ہوتا ہے، اس کا سمور قیمتی سمجھا جاتا ہے۔ پار نسلیت کے ذریعہ مختلف رنگوں کے آبی نیولے پیدا کیے گئے ہیں، جبکہ پہلے صرف کتھئی اور سیاہ دھاری دار سفید آبی نیولے ہی دستیاب تھے۔
جانوروں کو بڑے بڑے جالی دار پنجروں میں رکھا جاتا ہے جن وہ آزادی سے کود پھاند سکتے ہیں جس کی وجہ سے وہ صحت مند رہتے ہیں۔ کھال کھینچنے کے بعد ان کے اندر لگے گوشت اور چربی کو کھرچ کر نکال دیا جاتا ہے اور پھر لکڑی کے تختوں یا دھات کے چوکھٹوں پر تان کر کھالوں کو خشک کیا جاتا ہے۔