مندرجات کا رخ کریں

صنعان خان قریشی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
صنعان خان قریشی
صدر نشین جئے سندھ قومی محاذ
آغاز منصب
9 ستمبر 2012
بشیر احمد قریشی
 
معلومات شخصیت
جماعت جئے سندھ قومی محاذ (7 اپریل 2012–)  ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تحریک سندھو دیش   ویکی ڈیٹا پر (P135) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

صعنان خان قریشی ( (سندھی: صنعان خان قريشي)‏؛ علیحدگی پسند سیاسی تنظیم جئے سندھ قومی محاذ کا موجودہ چیئرمین ہے۔[1] صنعان نے اپنے والد بشیر احمد قریشی کی پراسرار موت کے بعد سن 2012 میں جسقم کی قیادت کرنا شروع کی تھی۔

ابتدائی زندگی

[ترمیم]

صنعان نے نجی طور پر میٹرک کیا اور اس نے رتوڈیرو کے گورنمنٹ ڈگری کالج سے انٹرمیڈیٹ مکمل کیا۔[2]

سیاسی کیریئر

[ترمیم]

سن 2012 میں اپنے والد اور جسقم کے چیئرمین بشیر احمد قریشی کی پراسرار موت کے بعد، صنعان خان پارٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے قیادت کر رہے ہیں، وہ پارٹی انتخابات میں 9 ستمبر 2012 کو بلا مقابلہ چیئرمین منتخب ہوئے تھے۔[3] جب صنعان چیئرمین منتخب ہوئے تو وہ صرف 19 سال کے تھے، اس وقت انھوں نے کہا کہ "میرے والد چاہتے تھے کہ میں تعلیم حاصل کروں"۔[2] پارٹی کے سینئر رہنماؤں نے ان کی بطور چیئرمین نامزدگی کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اس فیصلے کو ایک مطلق العنان حکمرانی قرار دیا۔[4]

قید

[ترمیم]

9 جون 2021 کو بحریہ ٹاؤن کراچی کے مرکزی دروازے پر پرتشدد احتجاج کے بعد پولیس نے صنعان خان قریشی کو دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کیا۔[5]

حوالہ جات

[ترمیم]

 

  1. "ATC sends JSQM Chairman on two days remand"۔ The Nation (بزبان انگریزی)۔ 10 June 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جولا‎ئی 2021 
  2. ^ ا ب "JSQM votes in Bashir Qureshi's teen son as new party chief"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 10 September 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جولا‎ئی 2021 
  3. Staff Reporter (11 September 2012)۔ "Sunan Qureshi anointed JSQM chief"۔ The Nation (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جولا‎ئی 2021 
  4. "How to kill a political party"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 16 December 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جولا‎ئی 2021 
  5. Dawn Report (9 June 2021)۔ "Crackdown on anti-BTK protesters triggers strike, rallies in Sindh"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جولا‎ئی 2021