طمانچہ
طمانچہ، چپت، تھپڑ، لپڑ (slap)؛ یہ لفظ زور سے تھپڑ مارنے کے لیے استعمال ہوتا ہے، اس کی جمع طمانچے ہے۔ طمانچہ مارنے سے چہرہ سرخ اور درد کا احساس ابھرتا ہے۔ اگر زیادہ زور سے طمانچہ رسید کیا جائے تو چہرے پر انگلیوں کے نشانات بھی ظاہر ہو جاتے ہیں۔
عام طور پر طمانچہ ہتھیلی کی پشت سے رسید کیا جاتا ہے، لیکن بعض اوقات الٹی ہتھیلی بھی استعمال کی جاتی ہے اور اس میں درد کا احساس بھی معمول کے طمانچہ سے شدید تر ہوتا ہے۔
محاورے میں استعمال
[ترمیم]اردو زبان میں محاورہ کے طور پر طعن آمیزی، شرم دلانے اور ملامت کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے ہر ایسا کام جو قابل شرم ہو اس کا مثبت جواب دینا طمانچہ کہلاتا ہے اور کسی پر چوٹ کرنے اور بے عزتی کرنے کے لیے بھی لفظ طمانچہ زیادہ ترمستعمل ہے جیسے بے امنی ہونا کسی حکومت کے منہ پر طمانچہ ہے، بے انصافی ہونا عدالت کے منہ پر طمانچہ ہے۔
بعض محاوروں میں بطور تکلیف اٹھانا بھی مستعمل ہے مثلاً شیر کا مُنہ چُوم کر طمانچہ کھانا (محاورہ)؛ اس کا مفہوم یہ ہے کہ کسی زبردست کو چھیڑ کر تکلیف اُٹھانا۔