منظور عارف
منظور عارف | ||
---|---|---|
ادیب | ||
پیدائشی نام | منظور الٰہی | |
قلمی نام | منظور عارف | |
تخلص | عارف | |
ولادت | یکم ستمبر 1924ء حضرو | |
ابتدا | اٹک، پاکستان | |
وفات | 30 نومبر1980ء راولپنڈی (پنجاب) | |
اصناف ادب | شاعری | |
ذیلی اصناف | غزل، نعت | |
ویب سائٹ | / آفیشل ویب گاہ |
منظور عارف چھاچھی لہجے کا پہلے شاعر،ادیب اور ڈراما نگار تھے۔
نام
[ترمیم]قلمی نام منظور عارف جبکہ اصلی نام منظور الٰہی تھا۔
ولادت
[ترمیم]منظور عارف یکم ستمبر 1924ء کو اپنے ننھیال حضرو ضلع اٹک میں پیدا ہوئے۔
تعلیم
[ترمیم]بی اے کی ڈگری 1945ء میں گارڈن کالج، راولپنڈی میں حاصل کی۔1948ء میں گورنمنٹ کالج لاہورسے قانون کی ڈگری حاصل کی۔
شاعری
[ترمیم]شاعری کا آغاز اوائل عمر سے ہو گیا تھا۔ زمانۂ طالب علمی میں تلوک چند محروم سے اصلاح لیتے رہے۔ بعد میں انجم رضوانی سے بھی اصلاح لی۔ شاعری کا ایک مجموعہ’’لہر لہر دریا‘‘ کے نام سے ان کی وفات کے بعد شائع ہوا۔
چھاچھی کی پہچان
[ترمیم]منظور عارف اپنے علاقے کی بولی چھاچھی میں بھی شاعری کی۔ وہ چھاچھی لہجے کے پہلے شاعر تھے۔ انھوں نے 1951ء میں روزنامہ 'تعمیر‘ راولپنڈی میں ’مکتوب کیمبل پور‘ کے عنوان سے کالم لکھنا شروع کیا۔ روزنامہ ’تعمیر‘میں ’میرا کالم‘، رونامہ ’جنگ‘ میں ’محفلیں‘ کے عنوان سے بھی لکھا۔ ریڈیو پر ملازمت کے دوران انھوں نے لاتعداد ریڈیائی ڈرامے لکھے۔ منظور عارف ترقی پسند تحریک سے بھی وابستہ تھے۔
وفات
[ترمیم]30؍نومبر 1980ء کو راولپنڈی میں انتقال کر گئے۔[1][2]