وومنز اسپورٹس فاؤنڈیشن
وومنز اسپورٹس فاؤنڈیشن | |
---|---|
ملک | ریاستہائے متحدہ امریکا [1] |
صدر دفتر | نیویارک شہر [2] |
تاریخ تاسیس | 1974 |
بانی | بلی جین کنگ |
قسم | 501(c)3 charitable educational foundation |
مالیات | |
کل آمدن | 4544714 امریکی ڈالر (2017)[3] 5311183 امریکی ڈالر (2019)[4] 3775279 امریکی ڈالر (2018)[4] 8517660 امریکی ڈالر (2022)[5] 6164478 امریکی ڈالر (2021)[5] |
کل اثاثے | 9209167 امریکی ڈالر (2022)[5] 6988365 امریکی ڈالر (2021)[5] |
کلیدی شخصیات | Chief Executive Officer Danette Leighton Co-chairs of the Board Meghan Duggan, Hockey |
باضابطہ ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
درستی - ترمیم |
وومنز اسپورٹس فاؤنڈیشن (WSF) ایک غیر منافعتی خیراتی ادارہ ہے جو کھیلوں میں خواتین کی شمولیت کے لیے مالی معاونت فراہم کرتا ہے۔ یہ 1974ء میں ٹینس کھلاڑی بلی جین کنگ کی طرف سے قائم کیا گیا تھا اور ابتدائی طور پر اولمپک کھلاڑیوں ڈونا ڈی ورونا اور سوزی شیفی نے اس کی حمایت کی تھی۔ ان کا بیان کردہ مشن ہے:[7]
"کھیلوں اور جسمانی سرگرمیوں کے ذریعے لڑکیوں اور خواتین کی زندگیوں کو آگے بڑھانا چاہیے"
تاریخ
[ترمیم]ویمنز اسپورٹس فاؤنڈیشن قانونی طور پر 1974ء میں بلی جین کنگ، اس کے بزنس مینیجر جم جورجینسن اور اس کے سابقہ شوہر لیری کنگ نے قائم کی تھی۔ فاؤنڈیشن کو اولمپک تیراک ڈونا ڈی ورونا اور اولمپک اسکیئر سوزی شیفی نے تعاون پیش کیا۔
1972ء میں اور 1973ء میں بلی جین کنگ کو "سال کی بہترین خاتون ایتھلیٹ" کے لیے باب ہوپ کالوالکیڈ آف سپورٹس سے نوازا گیا۔ 1974 میں، اس نے خواتین کی اسپورٹس فاؤنڈیشن کو 5,000 ڈالر کی اپنی انعامی رقم عطیہ کر دی۔ اس کے ساتھ ہی انھوں نے وومن اسپورٹس کے نام سے ایک نیا میگزین شروع کیا۔
ابتدائی مقاصد
[ترمیم]ویمن سپورٹس فاؤنڈیشن(WSF) کا بنیادی مقصد خواتین اور عام لوگوں کو تعلیم دینا تھا۔ ڈبلیو ایس ایف(WSF) بنیادی طور پر کھیلوں میں خواتین کے خلاف جاری امتیازی سلوک کے حوالے سے تعلیم دینا چاہتا تھا۔ اس ادارے نے مردوں کی طرح کھیل کے میدان میں خواتین کھلاڑیوں کی صلاحیتوں اور کامیابیوں کو معمول پر لانے میں اہم کردار ادا کیا۔ خواتین کھلاڑیوں کے لیے مساوی حقوق اور مواقع کو فروغ دینا ایک بڑا مسئلہ تھا جس کے حل کے لیے ڈبلیو ایس ایف(WSF)نے کئی اقدامات کیے اور مقصد کو آگے بڑھایا۔ ایک بار جب یہ مسئلہ حل ہونا شروع ہو گیا تو کھیلوں میں زیادہ خواتین کا حصہ لینا ایک مقبول رجحان بن گیا۔ یہ ایک ایسا رجحان تھا جو حقوق نسواں کی توجہ کے لیے ایک اہم موضوع تھا کیونکہ کھیلوں نے ان خواتین کو اپنی ذاتی شناخت بنانے میں مدد کی۔ ڈبلیو ایس ایف(WSF) خواتین کو ان کے کھیل میں اچھے اقدار کوتقویت دینا اور کھیلوں کی دنیا میں منصفانہ کھیل کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتا ہے۔ تاہم سب سے اہم بات یہ ہے کہ ڈبلیو ایس ایف(WSF) نے خواتین کی مجموعی صحت، مثبت تفریح اور مستقبل کے کیریئر کے مواقع کے لیے کھیلوں میں ان کی شرکت کی حقیقی معنوں میں حوصلہ افزائی اور حمایت کی۔[8][6]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Charity Navigator ID (obsolete): https://www.charitynavigator.org/index.cfm?bay=search.summary&orgid=8412
- ↑ https://www.charitynavigator.org/ein/237380557 — اخذ شدہ بتاریخ: 4 فروری 2022
- ↑ Charity Navigator ID (obsolete): https://www.charitynavigator.org/index.cfm?bay=search.summary&orgid=8412 — اخذ شدہ بتاریخ: 13 جنوری 2019
- ↑ https://www.charitynavigator.org/ein/237380557 — اخذ شدہ بتاریخ: 4 فروری 2022
- ^ ا ب عنوان : Nonprofit Explorer — https://www.charitynavigator.org/ein/237380557 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 نومبر 2024
- ^ ا ب Women's Sports Foundation Charity Report آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ charityreports.give.org (Error: unknown archive URL). Give.org. Better Business Bureau, June 2006.
- ↑ Women's Sports Foundation Charity Report آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ charityreports.give.org (Error: unknown archive URL)۔ Give.org. Better Business Bureau, جون 2006.
- ↑ "National Partners Archives"۔ Women's Sports Foundation (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اپریل 2021