احمد امیر پاشا

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

شاعر و ادیب / صحافی

پیدائش[ترمیم]

اصل نام محمد احمد امیر ہے۔ استاد محترم جناب مقداد صاحب نے پاشا کہنا شروع کر دیا، اس طرح یہ نام کا حصہ بن گیا. 13 جنوری 1964ء کو خانیوال میں پیدا ہوئے، شاعری میں امیر تخلص کیا.

تعلیم[ترمیم]

میٹرک گورنمنٹ ماڈل اسکول خانیوال سے کی. گورنمنٹ اسلامیہ ڈگری کالج خانیوال سے بی اے کیا. اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے تاریخ و مطالعہ پاکستان میں فرسٹ کلاس فرسٹ، امتیاز کیساتھ ایم-اے کیا اوراس امتیازی پوزیشن کے لیے گولڈ میڈل حاصل کیا. اس سے قبل 1983 میں کالج کے زمانے میں خانیوال سے کھیلوں کا سہ ماہی مجلہ سپورٹس ڈائری شائع کیا. جو یونیورسٹی میں داخلے تک جاری رہا.

تدریس[ترمیم]

ایم اے کے بعد شعبہ تدریس سے وابستگی اختیار. کی. گورنمنٹ اسلامیہ ڈگری کالج خانیوال ، خانیوال پبلک اسکول اور اسلام آباد ماڈل کالج میں تدریسی فرانس سر انجام دینے کے بعد جنوری 1992 میں پاکستان اسکول/کالج، بحرین سے بطور معلم وابستگی ہوئی،

شعر و ادب[ترمیم]

کالج کے زمانے میں انجمن کلید سخن خانیوال کے سیکریٹری اطلاعات اور جنرل سیکرٹری کے طور پر خدمات سر انجام دیں. مقامی اور قومی اخبارات میں کالم لکھے. شاعری میں امیر تخلص کیا.

پہلا شعری مجموعہ سلگتی آنکھوں میں خواب رکھنا، 1996 میں بحرین سے شائع ہوا. بحرین کی ادبی تنظیم بزم سخن کے سیکریٹری بھی رہے. 2000 ء میں بحرین کی تاریخ کے پہلے سہ ماہی اردو مجلے عکس خیال کا اجرا کیا اور 2008ء تک تواتر سے اس مجلے کو مدیر اعلیٰ کی حیثیت سے شائع. کیا. اردو نیوز سعودی عرب میں ادبی اور تعلیمی سرگرمیوں کی رپورٹنگ کئی سال تک کی.اس وقت اردو پوائنٹ ڈیلی نیوز پیپر سے وابستہ ہیں۔نامور شعرا شعرا، بیدل حیدری، وفا حجازی اور سعید قیس کے سامنے زانوئے شعری تلمذ طے. کیا، اس وقت بحرین اور گلف کی ممتاز و متحرک، عالمی ادبی و علمی تنظیم مجلس فخربحرین برائے فروغ اردو سے وابستگی کا اعزاز حاصل ہے۔