بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کا دورہ ویسٹ انڈیز 2004ء

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

بنگلہ دیش کی قومی کرکٹ ٹیم نے 2 ٹیسٹ میچ اور 3 محدود اوورز کے بین الاقوامی میچ کھیلنے کے لیے مئی سے جون 2004ء تک ویسٹ انڈیز کا دورہ کیا۔

دستے[ترمیم]

ویسٹ انڈیز بنگلہ دیش
برائن لارا (کپتان) حبیب البشر (کپتان)
رڈلے جیکبز (وکٹ کیپر) خالد مشہود (وکٹ کیپر)
عمری بینکس عالمگیر کبیر
ٹینوبیسٹ الوک کپالی
شیو نارائن چندر پال انعام الحق
پیڈرو کولنز فیصل حسین
فیڈل ایڈورڈز حنان سرکار
کرس گیل جاوید عمر
جرمین لاسن محمد منظورالاسلام
رام نریش سروان محمد اشرفل
ڈیون سمتھ محمد رفیق
ڈیوائن سمتھ مشفق الرحمٰن
ایان بریڈشا راجن صالح
ڈوین براوو تاپس ویشیہ
سلویسٹر جوزف طارق عزیز
روی رامپال خالد محمود
شہریار حسین

ایک روزہ بین الاقوامی سیریز[ترمیم]

پہلا ایک روزہ بین الاقوامی[ترمیم]

15 مئی 2004ء
سکور کارڈ
بنگلادیش 
144/8 (50 اوورز)
ب
 ویسٹ انڈیز
145/9 (46.4 اوورز)
محمد رفیق 32* (59)
ٹینوبیسٹ 4/35 (10 اوورز)
ویسٹ انڈیز 1 وکٹ سے جیت گیا۔
آرونس ویل اسٹیڈیم, کنگزٹاؤن, سینٹ وینسینٹ و گریناڈائنز
امپائر: ایڈی نکولس (ویسٹ انڈیز) اور ڈیوڈ شیپرڈ (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: ایان بریڈشا (ویسٹ انڈیز)
  • ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • ٹینوبیسٹ (ویسٹ انڈیز) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی[ترمیم]

16 مئی 2004ء
سکور کارڈ
ویسٹ انڈیز 
124/7 (25 اوورز)
ب
 بنگلادیش
101/8 (25 اوورز)
ڈیوائن سمتھ 62* (62)
تاپس ویشیہ 4/16 (5 اوورز)
حنان سرکار 36 (55)
ایان بریڈشا 3/15 (5 اوورز)
ویسٹ انڈیز 23 رنز سے جیت گیا۔
آرونس ویل اسٹیڈیم, کنگزٹاؤن, سینٹ وینسینٹ و گریناڈائنز
امپائر: بلی ڈاکٹرو (ویسٹ انڈیز) اور ڈیوڈ شیپرڈ (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: ڈیوائن سمتھ (ویسٹ انڈیز)
  • بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • کھیل شروع ہونے سے پہلے میچ کو کم کر کے 25 اوورز فی سائیڈ کر دیا گیا۔

تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی[ترمیم]

19 مئی 2004ء
سکور کارڈ
بنگلادیش 
118/7 (25 اوورز)
ب
 ویسٹ انڈیز
119/3 (24.1 اوورز)
حبیب البشر 42 (45)
ڈیوائن سمتھ 3/24 (4 اوورز)
ویسٹ انڈیز 7 وکٹوں سے جیت گیا۔
کوئینز پارک, سینٹ جارجز گریناڈا
امپائر: ایڈی نکولس (ویسٹ انڈیز) اور ڈیوڈ شیپرڈ (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: ڈیوائن سمتھ (ویسٹ انڈیز)
  • بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • کھیل شروع ہونے سے پہلے میچ کو کم کر کے 25 اوورز فی سائیڈ کر دیا گیا۔
  • فیصل حسین (بنگلہ دیش) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

ٹیسٹ سیریز[ترمیم]

پہلا ٹیسٹ[ترمیم]

28 مئی-1 جون 2004ء
سکور کارڈ
ب
416 (135.3 اوورز)
حبیب البشر 113 (131)
پیڈرو کولنز 4/83 (27.3 اوورز)
352 (116.4 اوورز)
کرس گیل 141 (293)
مشفق الرحمٰن 4/65 (25.4 اوورز)
271/9ڈکلیئر (105.2 اوورز)
خالد مشہود 103* (281)
رام نریش سروان 4/37 (20 اوورز)
113/0 (23 اوورز)
کرس گیل 66* (72)
میچ ڈرا
بیوزور اسٹیڈیم, جزیرہ گروس, سینٹ لوسیا
امپائر: ڈیرل ہارپر (آسٹریلیا) اور جیریمی لائیڈز (انگلینڈ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: کرس گیل (ویسٹ انڈیز)
  • بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • فیصل حسین اور طارق عزیز (دونوں بنگلہ دیش) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔

دوسرا ٹیسٹ[ترمیم]

4–7 جون 2004ء
سکور کارڈ
ب
284 (95 اوورز)
تاپس ویشیہ 48 (64)
عمری بینکس 4/87 (31 اوورز)
559/4ڈکلیئر (151 اوورز)
رام نریش سروان 261* (402)
طارق عزیز 1/76 (19 اوورز)
176 (51 اوورز)
حبیب البشر 77 (96)
پیڈرو کولنز 6/53 (18 اوورز)
ویسٹ انڈیز ایک اننگز اور 99 رنز سے جیت گیا۔
سبینا پارک, کنگسٹن، جمیکا
امپائر: روڈی کرٹزن (نوبی افریقہ) اور جیریمی لائیڈز (انگلینڈ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: رام نریش سروان (ویسٹ انڈیز)
  • بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • میچ پانچ دن کا تھا لیکن چار میں مکمل ہوا۔
  • بنگلہ دیش کا اسکور 284، اپنی پہلی اننگز میں 50 رنز کی شراکت کے بغیر ٹیم کا سب سے بڑا مجموعہ ہے۔[1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Keith Walmsley (2003)۔ Mosts Without in Test Cricket۔ Reading, England: Keith Walmsley Publishing Pty Ltd۔ صفحہ: 457۔ ISBN 0947540067 .