جان ڈائیسن (کرکٹر)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
جان ڈائیسن
ذاتی معلومات
مکمل نامجان ڈائیسن
پیدائش (1954-06-11) 11 جون 1954 (عمر 69 برس)
کوگارہ، نیو ساؤتھ ویلز، آسٹریلیا
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
حیثیتبیٹنگ آرڈر (کرکٹ)
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 289)16 دسمبر 1977  بمقابلہ  بھارت
آخری ٹیسٹ11 دسمبر 1984  بمقابلہ  ویسٹ انڈیز
پہلا ایک روزہ (کیپ 60)22 اگست 1980  بمقابلہ  انگلینڈ
آخری ایک روزہ31 جنوری 1983  بمقابلہ  نیوزی لینڈ
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
1975/76–1989/90نیو ساؤتھ ویلز کرکٹ ٹیم
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ ایک روزہ فرسٹ کلاس لسٹ اے
میچ 30 29 156 77
رنز بنائے 1,359 755 9,935 2,654
بیٹنگ اوسط 26.64 32.82 40.22 39.61
100s/50s 2/5 0/4 19/53 4/15
ٹاپ اسکور 127* 79 241 126*
گیندیں کرائیں 109 7
وکٹ 2 1
بالنگ اوسط 33.00 9.00
اننگز میں 5 وکٹ 0 0
میچ میں 10 وکٹ 0 0
بہترین بولنگ 1/0 1/7
کیچ/سٹمپ 10/– 12/– 99/– 23/1
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 18 نومبر 2008


جان ڈائیسن (پیدائش:11 جون 1954ء کوگارہ، نیو ساؤتھ ویلز، آسٹریلیا) ایک سابق بین الاقوامی کرکٹ کھلاڑی ہیں جو اب کرکٹ کوچ ہیں، اس وقت وہ ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم کے ساتھ وابستہ ہیں۔

کیریئر[ترمیم]

انھوں نے 1977ء سے 1984ء کے درمیان آسٹریلیا کے لیے 30 ٹیسٹ میچ اور 29 ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلے۔ انھیں بین الاقوامی سطح پر اتنی کامیابی نہیں ملی جتنی اول درجہ لیول پر ملی۔ فرسٹ کلاس میچوں میں، انھوں نے 40 کی اوسط سے تقریباً 10,000 رنز بنائے۔ ڈائیسن کو شاید 1982ء میں سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں اپنے "کیچ آف دی سنچری" کے لیے یاد کیا جاتا ہے، جب انھوں نے آؤٹ فیلڈ میں سلویسٹر کلارک کو اپنے سر کے اوپر کیچ لیا۔ زمین پر 45 ڈگری کے زاویے پر، پیچھے کی طرف دوڑتا دیکھ کر اسٹیڈیم میں لوگ دم بخود رہ گئے تھے[1]

جنوبی افریقہ کے باغی دورے[ترمیم]

ڈائیسن نے 1985-86ء اور 1986-87ء میں جنوبی افریقہ کے دو "باغی دوروں" میں حصہ لیا جس میں رنگ برنگی ریاست کے بین الاقوامی کھیلوں کے بائیکاٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، 1,000 سے زیادہ رنز بنائے۔ اس نے سدرلینڈ شائر میں گول کیپر کے طور پر فٹ بال کھیلا اور اس ٹیم کا رکن تھا جس نے ڈیلیمور مقابلہ جیتا اور نیو ساوتھ ویلز کپ فائنل میں رنر اپ رہا۔وہ کومو ویسٹ جونیئر سوکر کلب (سدرلینڈ شائر) کے کامیاب 18A، ء1971 کے چیمپیئن آف چیمپیئن ٹیم کے ٹیم ممبر تھے، سدرلینڈ اور سینٹ جارج گریڈ میں کھیلنے کے لیے ترقی کرتے ہوئے نیو ساوتھ میں بھی منتخب ہوئے۔

ویسٹ انڈیز کی کوچنگ[ترمیم]

21 اکتوبر 2007ء کو انھیں ویسٹ انڈیز کے کوچ کے طور پر نامزد کیا گیا تھا جو اس سے قبل 2003ء سے 2005ء تک سری لنکا کی کوچنگ کر چکے ہیں[2] 20 مارچ 2009ء کو انھوں نے انگلینڈ کے خلاف ون ڈے کے 46.2 اوورز کے بعد خراب روشنی کی وجہ سے غلط طریقے سے ویسٹ انڈیز کو بلایا۔اس کا ایسا کرنے کا فیصلہ 47 ویں اوور کی دوسری گیند پر وکٹ گرنے کی وجہ سے غلط D/L حساب پر مبنی تھا، جس کی وجہ سے اس کی ٹیم کو ایک میچ ہارنا پڑا جس کے جیتنے کا اچھا موقع تھا[3] انھیں 13 اگست 2009ء کو ویسٹ انڈیز کے کوچ کے عہدے سے برطرف کر دیا گیا تھا[4]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]