جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کا دورہ انگلینڈ 2017ء

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کا دورہ انگلینڈ 2017ء
انگلینڈ
جنوبی افریقہ
تاریخ 19 مئی – 8 اگست 2017
کپتان جو روٹ (ٹیسٹ)
آئون مورگن (ایک روزہ بین الاقوامی اور ٹوئنٹی20 بین الاقوامی
فاف ڈو پلیسس[n 1] (ٹیسٹ)
اے بی ڈی ویلیئرز (ایک روزہ بین الاقوامی اور ٹوئنٹی20 بین الاقوامی)
ٹیسٹ سیریز
نتیجہ انگلینڈ 4 میچوں کی سیریز 3–1 سے جیت گیا
زیادہ اسکور جو روٹ (461) ہاشم آملہ (330)
زیادہ وکٹیں معین علی (25) مورنے مورکل (19)
بہترین کھلاڑی معین علی (انگلینڈ) اور مورنے مورکل (جنوبی افریقہ)
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
نتیجہ انگلینڈ 3 میچوں کی سیریز 2–1 سے جیت گیا
زیادہ اسکور آئون مورگن (160) ہاشم آملہ (152)
زیادہ وکٹیں کرس ووکس (4)
لیام پلینکٹ (4)
کاگیسو ربادا (7)
بہترین کھلاڑی آئون مورگن (انگلینڈ)
ٹی-20 بین الاقوامی سیریز
نتیجہ انگلینڈ 3 میچوں کی سیریز 2–1 سے جیت گيا
زیادہ اسکور جونی بیرسٹو (107) اے بی ڈی ویلیئرز (146)
زیادہ وکٹیں ٹام کرن (5) ڈین پیٹرسن (5)

جنوبی افریقی کرکٹ ٹیم نے مئی اور اگست 2017ء کے درمیان انگلینڈ اور ویلز کا دورہ کیا، 3ایک روزہ بین الاقوامی ، تین ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل اور 4ٹیسٹ میچ کھیلے۔ ون ڈے میچز 2017ء کی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی تیاری میں تھے جو جون کے دوران انگلینڈ اور ویلز میں ہوئی تھی۔ مانچسٹر ایرینا بم دھماکے کے بعد ون ڈے سیریز کے لیے جنوبی افریقہ کو اضافی سیکیورٹی فراہم کی گئی تھی۔ انگلینڈ نے ون ڈے سیریز 2-1 اور ٹی20 سیریز 2-1 سے جیتی۔ ون ڈے سیریز سے پہلے جنوبی افریقہ نے نارتھمپٹن شائر اور سسیکس کے خلاف ایک روزہ وارم اپ میچ کھیلے۔ جنوبی افریقہ نے لیسٹر شائر کے خلاف ٹوئنٹی 20 ٹور میچ کھیلنا تھا لیکن چیمپئنز ٹرافی کے ساتھ تصادم کی وجہ سے اسے منسوخ کر دیا گیا۔ ٹیسٹ سیریز سے پہلے جنوبی افریقہ نے انگلینڈ لائنز کے خلاف ووسٹرشائر میں 3روزہ کھیل کھیلا۔ ٹیسٹ سیریز کے لیے جو روٹ نے پہلی بار انگلینڈ کی کپتانی کی ۔ جنوبی افریقہ کے لیے، ان کے ٹیسٹ کپتان فاف ڈو پلیسس اپنے پہلے بچے کی پیدائش کے بعد پہلا ٹیسٹ نہیں کھیل سکے۔ ان کی جگہ ڈین ایلگر نے پہلی بار جنوبی افریقہ کی قیادت کرتے ہوئے کپتان مقرر کیا۔ انگلینڈ نے ٹیسٹ سیریز 3-1 سے جیت لی، 1998ء کے بعد جنوبی افریقہ کے خلاف ان کی پہلی ہوم سیریز جیتی۔ معین علی نے 252 رنز بنائے اور 25 وکٹیں حاصل کیں، وہ 4میچوں کی سیریز میں 250 رنز بنانے اور 25 وکٹیں لینے والے پہلے کھلاڑی بن گئے۔ [1]


دستے[ترمیم]

ٹیسٹ ایک روزہ بین الاقوامی ٹوئنٹی20 بین الاقوامی
 انگلستان[2]  جنوبی افریقا[3]  انگلستان[4]  جنوبی افریقا[5]  انگلستان[6]  جنوبی افریقا[7]

ایک روزہ بین الاقوامی سیریز[ترمیم]

پہلا ایک روزہ بین الاقوامی[ترمیم]

24 مئی 2017ء (د/ر)
سکور کارڈ
انگلستان 
339/6 (50 اوورز)
ب
 جنوبی افریقا
267 (45 اوورز)
ہاشم آملہ 73 (76)
کرس ووکس 4/38 (8 اوورز)
انگلینڈ 72 رنز سے جیت گیا۔
ہیڈنگلے، لیڈز
امپائر: ٹم رابنسن (انگلینڈ) اور راڈ ٹکر (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: معین علی (انگلینڈ)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • انگلینڈ نے اس مقام پر ایک روزہ بین الاقوامی میں کسی بھی ٹیم کی طرف سے سب سے زیادہ سکور بنایا۔[8]

دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی[ترمیم]

27 مئی 2017ء
سکور کارڈ
انگلستان 
330/6 (50 اوورز)
ب
 جنوبی افریقا
328/5 (50 اوورز)
بین اسٹوکس 101 (79)
کاگیسو ربادا 2/50 (10 اوورز)
کوئنٹن ڈی کاک 98 (103)
لیام پلینکٹ 3/64 (10 اوورز)
انگلینڈ 2 رنز سے جیت گیا۔
روزباؤل، ساؤتھمپٹن
امپائر: روب بیلی (انگلینڈ) اور کرس گیفانی (نیوزی لینڈ)
بہترین کھلاڑی: بین اسٹوکس (انگلینڈ)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • کیشو مہاراج (جنوبی افریقہ) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی[ترمیم]

29 مئی 2017ء
سکور کارڈ
انگلستان 
153 (31.1 اوورز)
ب
 جنوبی افریقا
156/3 (28.5 اوورز)
ہاشم آملہ 55 (54)
جیک بال 2/43 (10 اوورز)
جنوبی افریقہ 7 وکٹوں سے جیت گیا۔
لارڈز، لندن
امپائر: مائیکل گف (انگلینڈ) اور راڈ ٹکر (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: کاگیسو ربادا (جنوبی افریقہ)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • ٹوبی رولینڈ جونز (انگلینڈ) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
  • ہاشم آملہ (جنوبی افریقہ) ایک روزہ بین الاقوامی (150) میں اننگز کے لحاظ سے 7,000 رنز مکمل کرنے والے تیز ترین بلے باز بن گئے۔[9]

ٹوئنٹی20 بین الاقوامی سیریز[ترمیم]

پہلا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی[ترمیم]

21 جون 2017ء
سکور کارڈ
جنوبی افریقا 
142/3 (20 اوورز)
ب
 انگلستان
143/1 (14.3 اوورز)
انگلینڈ 9 وکٹوں سے جیت گیا۔
روزباؤل، ساؤتھمپٹن
امپائر: روب بیلی (انگلینڈ) اور ٹم رابنسن (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: جونی بیرسٹو (انگلینڈ)

دوسرا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی[ترمیم]

23 جون 2017ء
سکور کارڈ
جنوبی افریقا 
174/8 (20 اوورز)
ب
 انگلستان
171/6 (20 اوورز)
اے بی ڈی ویلیئرز 46 (20)
ٹام کرن 3/33 (4 اوورز)
جیسن رائے 67 (45)
کرس مورس 2/18 (4 اوورز)
جنوبی افریقہ 3 رنز سے جیت گیا۔
کاؤنٹی گراؤنڈ، ٹانٹن
امپائر: روب بیلی (انگلینڈ) اور مائیکل گف (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: کرس مورس (جنوبی افریقہ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • ٹام کرن اور لیام لیونگ اسٹون (انگلینڈ) نے ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
  • جیسن رائے (انگلینڈ) ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میں فیلڈ میں رکاوٹ ڈال کر آؤٹ ہونے والے پہلے بلے باز بن گئے۔[11]

تیسرا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی[ترمیم]

25 جون 2017ء
سکور کارڈ
انگلستان 
181/8 (20 اوورز)
ب
 جنوبی افریقا
162/7 (20 اوورز)
ڈیوڈ میلان 78 (44)
ڈین پیٹرسن 4/32 (4 اوورز)
انگلینڈ 19 رنز سے جیت گیا۔
صوفیہ گارڈنز، کارڈف
امپائر: مائیکل گف (انگلینڈ) اور ٹم رابنسن (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: ڈیوڈ میلان (انگلینڈ)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • ڈیوڈ میلان (انگلینڈ) نے اپنا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔.
  • ڈیوڈ میلان نے ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میں ڈیبیو پر انگلینڈ کے بلے باز کے لیے سب سے زیادہ سکور بنایا۔[12]

ٹیسٹ سیریز[ترمیم]

پہلا ٹیسٹ[ترمیم]

6–10 جولائی2017[n 2]
سکور کارڈ
ب
458 (105.3 اوورز)
جو روٹ 190 (234)
مورنے مورکل 4/115 (25.3 اوورز)
361 (105 اوورز)
ٹیمبا باوما 59 (130)
معین علی 4/59 (20 اوورز)
233 (87.1 اوورز)
ایلسٹرکک 69 (192)
کیشو مہاراج 4/85 (32.1 اوورز)
119 (36.4 اوورز)
ٹیمبا باوما 21 (41)
معین علی 6/53 (15 اوورز)
انگلینڈ 211 رنز سے جیت گیا۔
لارڈز, لندن
امپائر: سندرام راوی (بھارت) اور پال ریفل (آسٹریلیا)
میچ کا بہترین کھلاڑی: معین علی (انگلینڈ )
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔.
  • ہینوکوہن (جنوبی افریقہ) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
  • جو روٹ نے اپنا پہلا ٹیسٹ میچ کے کپتان کے طور پر کھیلا اور ڈین ایلگر نے اپنا پہلا ٹیسٹ جنوبی افریقہ کے قومی کرکٹ کپتان کے طور پر کھیلا۔[13][14]
  • جو روٹ نے بطور کپتان اپنے پہلے ٹیسٹ میں انگلینڈ کے بلے باز کا سب سے زیادہ سکور بنایا۔[15]
  • معین علی (انگلینڈ) ٹیسٹ میں 2000 رنز بنانے اور 100 وکٹیں لینے والے میچوں کے لحاظ سے پانچویں تیز ترین کھلاڑی بن گئے (38)۔[16]
  • معین علی نے ٹیسٹ میں اپنی پہلی ایک میچ میں دس وکٹیں لیا اور انگلینڈ کے لیے وہ پہلے کھلاڑی ہیں جنھوں نے ایک میچ میں دس وکٹیں لیتے ہوئے نصف سنچری اسکور کی جب سے ایئن بوتھم نے 13 وکٹیں حاصل کیں اور گولڈن جوبلی ٹیسٹ میں بھارت کے خلاف 1980ء میں 114 رنز بنائے۔[17][18]
  • انگلینڈ میں ٹیسٹ میں رنز کے لحاظ سے یہ جنوبی افریقہ کا سب سے بڑا نقصان تھا۔[19]

دوسرا ٹیسٹ[ترمیم]

14–18 جولائی2017[n 2]
سکور کارڈ
ب
335 (96.2 اوورز)
ہاشم آملہ 78 (149)
جیمز اینڈرسن 5/72 (23.2 اوورز)
205 (51.5 اوورز)
جو روٹ 78 (76)
کیشو مہاراج 3/21 (10 اوورز)
343/9ڈکلیئر (104 اوورز)
ہاشم آملہ 87 (180)
معین علی 4/78 (16 اوورز)
133 (44.2 اوورز)
ایلسٹرکک 42 (76)
ورنن فلینڈر 3/24 (10 اوورز)
جنوبی افریقہ 340 رنز سے جیت گیا۔
ٹرینٹ برج، ناٹنگھم
امپائر: سائمن فرائی (آسٹریلیا) اور پال ریفل (آسٹریلیا)
میچ کا بہترین کھلاڑی: ورنن فلینڈر (جنوبی افریقہ)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • جیمز اینڈرسن (انگلینڈ) گھر پر کھیلے گئے ٹیسٹ میں 300 وکٹیں لینے والے پہلے فاسٹ باؤلر بن گئے۔[20]
  • ہاشم آملہ (جنوبی افریقہ) ٹیسٹ میں 8000 رنز بنانے والے جنوبی افریقہ کے چوتھے بلے باز بن گئے۔[20]

تیسرا ٹیسٹ[ترمیم]

27–31 جولائی2017
سکور کارڈ
ب
353 (103.2 اوورز)
بین اسٹوکس 112 (153)
مورنے مورکل 3/70 (28.2 اوورز)
175 (58.4 اوورز)
ٹیمبا باوما 52 (110)
ٹوبی رولینڈ جونز 5/57 (16.4 اوورز)
313/8ڈکلیئر (79.5 اوورز)
جونی بیرسٹو 63 (58)
کیشو مہاراج 3/50 (13.5 اوورز)
252 (77.1 اوورز)
ڈین ایلگر 136 (228)
معین علی 4/45 (16.1 اوورز)
انگلینڈ 239 رنز سے جیت گیا۔
اوول, لندن
امپائر: علیم ڈار (پاکستان) اور جوئل ولسن (ویسٹ انڈیز)
میچ کا بہترین کھلاڑی: بین اسٹوکس (انگلینڈ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔.
  • بارش کی وجہ سے پہلے دن صرف 59 اوورز کا کھیل ممکن ہو سکا۔
  • تیسرے دن چائے کے وقفے سے پہلے بارش نے مزید کھیل کو روک دیا۔
  • ڈیوڈ میلان، ٹوبی رولینڈ جونز اور ٹام ویسٹلی (انگلینڈ) سبھی نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
  • یہ اس مقام پر کھیلا جانے والا 100 واں ٹیسٹ تھا۔[21]
  • ٹوبی رولینڈ جونز (انگلینڈ) نے ٹیسٹ میں اپنے پہلی پانچ وکٹیں حاصل کی۔[22]
  • جنوبی افریقہ کے چار بلے باز اپنی دوسری اننگز میں گولڈن ڈک کے لیے آؤٹ ہوئے، یہ ٹیسٹ میں اس طرح کا پہلا واقعہ ہے۔[23]
  • معین علی (انگلینڈ) نے جنوبی افریقہ کی دوسری اننگز کی آخری تین وکٹوں کے ساتھ ہیٹ ٹرک لی، جو اس مقام پر ٹیسٹ میں پہلی ہیٹ ٹرک ہے۔[24]

چوتھا ٹیسٹ[ترمیم]

4–8 اگست 2017[n 2]
سکور کارڈ
ب
362 (108.4 اوورز)
جونی بیرسٹو 99 (145)
کاگیسو ربادا 4/91 (26 اوورز)
226 (72.1 اوورز)
ٹیمبا باوما 46 (93)
جیمز اینڈرسن 4/38 (17 اوورز)
243 (69.1 اوورز)
معین علی 75* (66)
مورنے مورکل 4/41 (13.1 اوورز)
202 (62.5 اوورز)
ہاشم آملہ 83 (159)
معین علی 5/68 (19.5 اوورز)
انگلینڈ 177 رنز سے جیت گیا۔
اولڈ ٹریفورڈ، مانچسٹر
امپائر: علیم ڈار (پاکستان) اور کماردھرما سینا (سری لنکا)
میچ کا بہترین کھلاڑی: معین علی (انگلینڈ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔.
  • تیسرے دن کے اختتام پر بارش کی وجہ سے ایک گھنٹہ کا کھیل ضائع ہو گیا۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "England name squad for first Test against South Africa"۔ ecb.co.uk۔ England and Wales Cricket Board۔ 1 July 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جولا‎ئی 2017 
  2. Firdose Moonda (26 June 2017)۔ "Kuhn, Phehlukwayo in South Africa's Test squad"۔ ESPN Cricinfo۔ ESPN Sports Media۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جون 2017 
  3. "England name squads for Ireland, South Africa and Champions Trophy"۔ ecb.co.uk۔ England and Wales Cricket Board۔ 25 April 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اپریل 2017 
  4. "South Africa picks Morkel for ICC Champions Trophy 2017"۔ International Cricket Council۔ 19 April 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اپریل 2017 
  5. "Livingstone, Crane in England T20 squad"۔ ESPN Cricinfo۔ ESPN Sports Media۔ 12 June 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جون 2017 
  6. "AB to lead Proteas in T20 Series in England"۔ cricket.co.za۔ Cricket South Africa۔ 13 June 2017۔ 03 اگست 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جون 2017 
  7. Stephan Shemilt (24 May 2017)۔ "England v South Africa: آئون مورگن hits century in Headingley win"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مئی 2017 
  8. Amy Lofthouse (29 May 2017)۔ "England v South Africa: Batting collapse costs hosts in Lord's defeat"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 مئی 2017 
  9. Andrew Miller (20 June 2017)۔ "New-look teams look to banish Champions Trophy blues"۔ ESPN Cricinfo۔ ESPN Sports Media۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جون 2017 
  10. George Dobell (23 June 2017)۔ "Morris the spark as SA steal three-run win"۔ ESPN Cricinfo۔ ESPN Sports Media۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جون 2017 
  11. Alan Gardner (6 جولائی2017)۔ "England seize day as Root launches captaincy with 184*"۔ ESPN Cricinfo۔ ESPN Sports Media۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 جولائی2017 
  12. Bharath Seervi (7 جولائی2017)۔ "Moeen faster than Botham, Sobers, Imran to 2000 runs and 100 wickets"۔ ESPN Cricinfo۔ ESPN Sports Media۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 جولائی2017 
  13. "Moeen's ten-for leads England rout of جنوبی افریقہ"۔ ESPN Cricinfo۔ ESPN Sports Media۔ 9 جولائی2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 جولائی2017 
  14. "Records / Test matches / All-round records / 100 runs and 10 wickets in a match"۔ ESPN Cricinfo۔ ESPN Sports Media۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جولائی2017 
  15. "Moeen's match figures are England's best since Botham"۔ ESPN Cricinfo۔ ESPN Sports Media۔ 9 جولائی2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 جولائی2017 
  16. ^ ا ب Bharath Seervi (14 جولائی2017)۔ "Amla's latest landmark, and Anderson's home comforts"۔ ESPN Cricinfo۔ ESPN Sports Media۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولائی2017 
  17. "The Oval's 100th Test: How well do you know one of cricket's iconic grounds"۔ BBC Sport۔ 26 جولائی2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جولائی2017 
  18. David Hopps (29 جولائی2017)۔ "Roland-Jones five wraps up جنوبی افریقہ after Bavuma fight"۔ ESPN Cricinfo۔ ESPN Sports Media۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جولائی2017 
  19. "Proteas make Test golden duck history"۔ sport24.co.za۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 اگست 2017 
  20. Stephan Shemilt (31 جولائی2017)۔ "England v South Africa: معین علی hat-trick wraps up hosts' victory"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 جولائی2017