مندرجات کا رخ کریں

"بھاگ متی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 9: سطر 9:


== وفات ==
== وفات ==
سنہ 1611 عیسوی میں بھاگ متی کی وفات ہوئی تاہم اس کی باقیات پر کوئی مقبرہ تعمیر نہیں کیا گیا۔<ref>[http://timesofindia.indiatimes.com/city/hyderabad/Bhagmatis-tomb-No-proof-to-nail-it/articleshow/12511808.cms Bhagmati's tomb? 'No proof to nail it' | Hyderabad News - Times of India<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref> اس کے برعکس تارا متی اور پریما متی کی قبریں [[گنبدان قطب شاہی]] میں موجود ہیں۔ ہندوستانی فنون لطیفہ کے ماہر ضیاء الدین احمد شکیب کی رائے ہے کہ محمد قلی کے پیشوا (وزیر اعظم) نے بھاگ متی کو تاریخ کی نگاہ سے مخفی رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔<ref name="toi">[http://articles.timesofindia.indiatimes.com/2010-03-22/hyderabad/28143491_1_bhagmati-quli-qutb-shah-hyderabad For Hyderabadis, Bhagmati is vital part of history | Hyderabad News - Times of India<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>
سنہ 1611 عیسوی میں بھاگ متی کی وفات ہوئی تاہم اس کی باقیات پر کوئی مقبرہ تعمیر نہیں کیا گیا۔<ref>[http://timesofindia.indiatimes.com/city/hyderabad/Bhagmatis-tomb-No-proof-to-nail-it/articleshow/12511808.cms Bhagmati's tomb? 'No proof to nail it' | Hyderabad News - Times of India<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref> اس کے برعکس تارا متی اور پریما متی کی قبریں [[گنبدان قطب شاہی]] میں موجود ہیں۔ ہندوستانی فنون لطیفہ کے ماہر ضیاء الدین احمد شکیب کی رائے ہے کہ محمد قلی کے پیشوا (وزیر اعظم) نے بھاگ متی کو تاریخ کی نگاہ سے مخفی رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔<ref name="toi">{{Cite web |url=http://articles.timesofindia.indiatimes.com/2010-03-22/hyderabad/28143491_1_bhagmati-quli-qutb-shah-hyderabad |title=For Hyderabadis, Bhagmati is vital part of history {{!}} Hyderabad News - Times of India<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان --> |access-date=2017-11-30 |archive-date=2013-11-09 |archive-url=https://web.archive.org/web/20131109032730/http://articles.timesofindia.indiatimes.com/2010-03-22/hyderabad/28143491_1_bhagmati-quli-qutb-shah-hyderabad |url-status=dead }}</ref>


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==

نسخہ بمطابق 13:46، 24 اپریل 2021ء

بھاگ متی
معلومات شخصیت
مقام پیدائش چچلم، نزد یاقوت پورہ، حیدرآباد، بھارت
تاریخ وفات سنہ 1611ء   ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب ہندو مت
شریک حیات محمد قلی قطب شاہ (1589–)  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

بھاگ متی سلطان محمد قلی قطب شاہ کی ملکہ تھیں جسے بعض مورخین افسانہ قرار دیتے ہیں۔ بھاگ متی ایک رقاصہ تھیں اور سلطان اس کے عشق میں گرفتار ہو گیا تھا۔ بعد ازاں بھاگ متی نے اسلام قبول کیا اور سلطان قلی قطب شاہ کی نکاح میں آئیں۔ شہر حیدرآباد کے تسمیہ کے متعلق متعدد نظریات موجود ہیں جن میں ایک نظریہ یہ ہے کہ ابتدا میں اس شہر کا نام بھاگ نگر تھا، پھر جب بھاگ متی کو "حیدر محل" کے خطاب سے نوازا گیا تو اس کے اعزاز میں اس شہر کا نام بھی حیدرآباد کر دیا گیا، تاہم یہ نظریہ مورخین کے درمیان میں اب تک متنازع ہے۔[1]

ابتدائی زندگی

بھاگ متی یاقوت پورہ کے پاس واقع چچلم کے ایک ہندو خاندان میں پیدا ہوئیں۔

وفات

سنہ 1611 عیسوی میں بھاگ متی کی وفات ہوئی تاہم اس کی باقیات پر کوئی مقبرہ تعمیر نہیں کیا گیا۔[2] اس کے برعکس تارا متی اور پریما متی کی قبریں گنبدان قطب شاہی میں موجود ہیں۔ ہندوستانی فنون لطیفہ کے ماہر ضیاء الدین احمد شکیب کی رائے ہے کہ محمد قلی کے پیشوا (وزیر اعظم) نے بھاگ متی کو تاریخ کی نگاہ سے مخفی رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔[3]

حوالہ جات

  1. Hyderabad or Bhagyanagar? The tiff continues
  2. Bhagmati's tomb? 'No proof to nail it' | Hyderabad News - Times of India
  3. "For Hyderabadis, Bhagmati is vital part of history | Hyderabad News - Times of India"۔ 09 نومبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 نومبر 2017 

بیرونی روابط