"سرگودھا کرکٹ ٹیم" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب+صفائی (14.9 core): + زمرہ:سرگودھا
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 5: سطر 5:


== موجودہ صورت حال ==
== موجودہ صورت حال ==
[[فیصل آباد]] [[دریائے چناب|دریائے چناب کے]] دوسری طرف [[سرگودھا|سرگودھا کے]] جنوب مشرق میں تقریبا 80 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے، لہذا جب سرگودھا ان چھ علاقائی ٹیموں میں شامل تھا جو 2003-04 کے سیزن کے لیے مضبوط ٹیموں میں شمار کی جاتی تھیں تب ان کا انضمام [[فیصل آباد کرکٹ ٹیم|فیصل آباد]] کے ساتھ کر دیا گیا اور اس ٹیم نے پہلی بار قائد اعظم ٹرافی جیتی۔ <ref>''[[Wisden Cricketers' Almanack|Wisden]]'' 2005, p. 1468.</ref> چونکہ سرگودھا نے فرسٹ کلاس کا درجہ کھو دیا ہے، انہوں نے فیصل آباد ریجن کی دیگر ٹیموں کے خلاف سالانہ بین الاضلاعی سینئر ٹورنامنٹ میں مقابلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ <ref>[https://cricketarchive.com/Archive/Teams/0/307/Other_Matches.html Other matches played by Sargodha]</ref>
[[فیصل آباد]] [[دریائے چناب|دریائے چناب کے]] دوسری طرف [[سرگودھا|سرگودھا کے]] جنوب مشرق میں تقریبا 80 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے، لہذا جب سرگودھا ان چھ علاقائی ٹیموں میں شامل تھا جو 2003-04 کے سیزن کے لیے مضبوط ٹیموں میں شمار کی جاتی تھیں تب ان کا انضمام [[فیصل آباد کرکٹ ٹیم|فیصل آباد]] کے ساتھ کر دیا گیا اور اس ٹیم نے پہلی بار قائد اعظم ٹرافی جیتی۔ <ref>''[[Wisden Cricketers' Almanack|Wisden]]'' 2005, p. 1468.</ref> چونکہ سرگودھا نے فرسٹ کلاس کا درجہ کھو دیا ہے، انہوں نے فیصل آباد ریجن کی دیگر ٹیموں کے خلاف سالانہ بین الاضلاعی سینئر ٹورنامنٹ میں مقابلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ <ref>{{Cite web |url=https://cricketarchive.com/Archive/Teams/0/307/Other_Matches.html |title=Other matches played by Sargodha |access-date=2019-10-31 |archive-date=2019-10-31 |archive-url=https://web.archive.org/web/20191031150523/https://cricketarchive.com/Archive/Teams/0/307/Other_Matches.html |url-status=dead }}</ref>


== کھیل کا ریکارڈ ==
== کھیل کا ریکارڈ ==

نسخہ بمطابق 18:25، 12 جون 2021ء

سرگودھا کرکٹ ٹیم ایک فرسٹ کلاس کرکٹ ٹیم تھی جو پاکستان کے صوبہ پنجاب میں سرگودھا ڈویژن کی نمائندگی کرتی تھی۔ انہوں نے 1961-62 اور 2002-03 کے درمیان پاکستان کے فرسٹ کلاس ٹورنامنٹس میں حصہ لیا۔

1960 اور 1970 کی دہائی

سرگودھا نے اپنا ابتدائی فرسٹ کلاس میچ 1961-62 میں قائد اعظم ٹرافی میں کھیلا، جس میں انہوں نے پشاور کو ایک اننگز سے شکست دے دی۔ سلیم اختر نے، جو بعد میں سرگودھا کے کپتان بھی رہے، 7 سکور دے کر 2 اور 34 سکور دے کر 5 وکٹ لیے۔[1] انہوں نےاس کے بعد انہوں نے 1969-70 کے سیزن میں پہلے میچ کی جیت تک کوئی بھی میچ نہیں جیتا تھا۔ اس میچ میں سرگودھا نے لاہور کو پانچ وکٹوں سے شکست دی، اس میچ میں شیرانداز خان نے 86 رنز دے کر11 وکٹیں لیں۔ اپنے اگلے دو گروپ میچوں کے ڈرا ہونے کی وجہ سے سرگودھا کو قائد اعظم ٹرافی کے سیمی فائنل میں جگہ مل گئی جہاں پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ نے انہیں شکست دی۔ سرگودھا نے 1970-71 میں پشاور کو ایک بار پھر شکست دی، کپتان ہمایوں فرخان نے 38 (دوسرا ٹاپ اسکور) اور 36 (ٹاپ اسکور) اسکور کیا اور کم اسکورنگ میچ میں 19 سکور دے کر 3 وکٹ اور 37 سکور دے کر 5 وکٹیں لیں۔ [2]

موجودہ صورت حال

فیصل آباد دریائے چناب کے دوسری طرف سرگودھا کے جنوب مشرق میں تقریبا 80 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے، لہذا جب سرگودھا ان چھ علاقائی ٹیموں میں شامل تھا جو 2003-04 کے سیزن کے لیے مضبوط ٹیموں میں شمار کی جاتی تھیں تب ان کا انضمام فیصل آباد کے ساتھ کر دیا گیا اور اس ٹیم نے پہلی بار قائد اعظم ٹرافی جیتی۔ [3] چونکہ سرگودھا نے فرسٹ کلاس کا درجہ کھو دیا ہے، انہوں نے فیصل آباد ریجن کی دیگر ٹیموں کے خلاف سالانہ بین الاضلاعی سینئر ٹورنامنٹ میں مقابلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ [4]

کھیل کا ریکارڈ

مجموعی طور پر سرگودھا نے مختلف فرسٹ کلاس ٹورنامنٹس میں 163 میچ کھیلے، 28 میں جیتے ، 56 میں ہارے اور 79 میچ ڈرا ہوئے۔ [5] انہوں نے 70 لسٹ اے میچ بھی کھیلے، جن میں سے 13 میں جیت اور 56 میں شکست ہوئی اور اک میچ کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ [6]

سرگودھا کے بیشتر ہوم میچ سرگودھا کے اسپورٹس اسٹیڈیم میں ہوئے تھے، جو اب فیصل آباد کے ہوم میچوں میں استعمال ہوتا ہے۔ اسے ابھی بھی سب فرسٹ کلاس مقابلوں میں سرگودھا کی سینئر اور جونیئر ٹیمیں استعمال کرتی ہیں۔

انفرادی ریکارڈ

سرگودھا کا سب سے زیادہ انفرادی اسکور 394 تھا جو 2000-01 میں گوجرانوالہ کے خلاف نوید لطیف نے بنایا تھا۔ [7] یہ سکور فرسٹ کلاس کرکٹ کی تاریخ میں یہ دسواں سب سے بڑا اسکور تھا۔ [8] سرگودھا کی ٹیم کا سب سے بڑا مجموعہ 721 رنز ہے۔

1986-87 میں نعیم خان نے بولنگ کی جو 25 سکور دے کر 8 وکٹ تھی۔ [9] اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو جیتنے کے لیے صرف 119 کی ضرورت تھی، لیکن خان نے انہیں 54 رنز پر ہی آؤٹ کر دیا۔ میچ کی بہترین کارکردگی 138 رنز کے عوض 78 وکٹیں (47 رنز پر 7 اور 31 رن پر 6) وکٹیں تھیں جس کی بدولت سرگودھا نے 1989-90 میں کراچی وہائیٹس کے خلاف 268 رنز سے فتح حاصل کی تھی۔ [10]

حوالہ جات

  1. Sargodha v Peshawar 1961-62
  2. Peshawar v Sargodha 1970-71
  3. Wisden 2005, p. 1468.
  4. "Other matches played by Sargodha"۔ 31 اکتوبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 اکتوبر 2019 
  5. Sargodha's first-class playing record
  6. Sargodha's List A playing record
  7. Gujranwala v Sargodha 2000-01
  8. Wisden 2002, p. 1384.
  9. Sargodha v State Bank of Pakistan 1986-87
  10. Karachi Whites v Sargodha 1989-90