مندرجات کا رخ کریں

"آمارہ خان" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.5
سطر 13: سطر 13:


== تعلیم ==
== تعلیم ==
آمارہ خان نے کلینکل نفسیات میں ماسٹر پوسٹ ڈپلوما کیا ہے اور اطلاق شدہ نفسیات میں ماسٹر آف سائنس کی ڈگری حاصل کی ہے۔<ref name="thenews/30may2013">{{cite news|title=Educated, qualified women enter NA, thanks to PML-N|url=https://www.thenews.com.pk/archive/print/433572|accessdate=3 April 2018|work=The News|date=30 May 2013|language=en}}</ref>
آمارہ خان نے کلینکل نفسیات میں ماسٹر پوسٹ ڈپلوما کیا ہے اور اطلاق شدہ نفسیات میں ماسٹر آف سائنس کی ڈگری حاصل کی ہے۔<ref name="thenews/30may2013">{{cite news|title=Educated, qualified women enter NA, thanks to PML-N|url=https://www.thenews.com.pk/archive/print/433572|accessdate=3 April 2018|work=The News|date=30 May 2013|language=en|archive-date=2021-07-16|archive-url=https://web.archive.org/web/20210716203741/https://www.thenews.com.pk/archive/print/433572|url-status=dead}}</ref>


== سیاسی زندگی ==
== سیاسی زندگی ==

نسخہ بمطابق 15:29، 28 دسمبر 2021ء

آمارہ خان
قومی اسمبلی پاکستان کی رکن
مدت منصب
3 جون 2013ء – 31 مئی 2018ء
معلومات شخصیت
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن)   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

آمارہ خان (انگریزی: Ammara Khan) (ولادت: ؟) ایک پاکستانی سیاست دان ہیں جو جون 2013ء سے مئی 2018ء تک پاکستان کی قومی اسمبلی کے ارکان رہ چکی ہیں۔

تعلیم

آمارہ خان نے کلینکل نفسیات میں ماسٹر پوسٹ ڈپلوما کیا ہے اور اطلاق شدہ نفسیات میں ماسٹر آف سائنس کی ڈگری حاصل کی ہے۔[1]

سیاسی زندگی

2013ء کے عام انتخابات

آمارہ 2013ء کے پاکستانی عام انتخابات میں پنجاب سے خواتین کے لیے مخصوص نشست پر مسلم لیگ (ن) کی امیدوار کی حیثیت سے پاکستان کی قومی اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں۔[1][2][3][4]

حوالہ جات

  1. ^ ا ب "Educated, qualified women enter NA, thanks to PML-N"۔ The News (بزبان انگریزی)۔ 30 May 2013۔ 16 جولا‎ئی 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اپریل 2018 
  2. "Nomination of eight PML-N women accepted"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ 09 مارچ 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2017 
  3. "ECP finally sets up election tribunals"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 4 June 2013۔ 08 مارچ 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2017 
  4. "Token presence?: Women MPs stick to the back benches - The Express Tribune"۔ The Express Tribune۔ 23 March 2014۔ 08 مارچ 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2017