"بنگلہ دیش قومی خواتین کرکٹ ٹیم" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.5
سطر 48: سطر 48:
| asofdate = 7 جنوری 2021
| asofdate = 7 جنوری 2021
}}
}}
'''بنگلہ دیش خواتین قومی کرکٹ ٹیم''' وہ ٹیم ہے جو [[خواتین کا کرکٹ|خواتین]] کے بین الاقوامی میچوں میں [[بنگلہ دیش]] کی نمائندگی کرتی ہے۔ انہوں نے اپنے ملک کی طرف سے پہلے بین الاقوامی میچ [[تھائی لینڈ قومی خواتین کرکٹ ٹیم|تھائی لینڈ]] کے خلاف جولائی 2007ء میں کھیلے اور دونوں میچوں میں فتح حاصل کی۔ <ref>[http://www.cricketeurope4.net/DATABASE/ARTICLES/articles/000050/005071.shtml Thailand lose warm-ups] by Andrew Nixon, 8 جولائی 2007 at CricketEurope</ref> اس کے بعد انہوں نے یں 2007 اے سی سی ویمنز ٹورنامنٹ میں حصہ لیا اور یہ ٹورنامنٹ بھی جیتا۔ بنگلہ دیش کو 2011 میں خواتین کرکٹ ورلڈ کپ کوالیفائر میں پانچویں نمبر پر آنے کے بعد 2011 میں ون ڈے [[خواتین ایک روزہ بین الاقوامی|انٹرنیشنل]] (ون ڈے) کی حیثیت دی گئی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے 2014 کی آئی سی سی ویمن ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے لئے کوالیفائی کیا، جس نے بنگلہ دیش کو خواتین کے بین الاقوامی ٹورنامنٹ میں پہلی مرتبہ شرکت کی اجازت دی گئی۔ وہ اے سی سی ویمن ایشیا کپ کی موجودہ چیمپیئن ہیں۔
'''بنگلہ دیش خواتین قومی کرکٹ ٹیم''' وہ ٹیم ہے جو [[خواتین کا کرکٹ|خواتین]] کے بین الاقوامی میچوں میں [[بنگلہ دیش]] کی نمائندگی کرتی ہے۔ انہوں نے اپنے ملک کی طرف سے پہلے بین الاقوامی میچ [[تھائی لینڈ قومی خواتین کرکٹ ٹیم|تھائی لینڈ]] کے خلاف جولائی 2007ء میں کھیلے اور دونوں میچوں میں فتح حاصل کی۔ <ref>[http://www.cricketeurope4.net/DATABASE/ARTICLES/articles/000050/005071.shtml Thailand lose warm-ups] {{wayback|url=http://www.cricketeurope4.net/DATABASE/ARTICLES/articles/000050/005071.shtml |date=20160303171400 }} by Andrew Nixon, 8 جولائی 2007 at CricketEurope</ref> اس کے بعد انہوں نے یں 2007 اے سی سی ویمنز ٹورنامنٹ میں حصہ لیا اور یہ ٹورنامنٹ بھی جیتا۔ بنگلہ دیش کو 2011 میں خواتین کرکٹ ورلڈ کپ کوالیفائر میں پانچویں نمبر پر آنے کے بعد 2011 میں ون ڈے [[خواتین ایک روزہ بین الاقوامی|انٹرنیشنل]] (ون ڈے) کی حیثیت دی گئی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے 2014 کی آئی سی سی ویمن ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے لئے کوالیفائی کیا، جس نے بنگلہ دیش کو خواتین کے بین الاقوامی ٹورنامنٹ میں پہلی مرتبہ شرکت کی اجازت دی گئی۔ وہ اے سی سی ویمن ایشیا کپ کی موجودہ چیمپیئن ہیں۔


== ٹورنامنٹ کی تاریخ ==
== ٹورنامنٹ کی تاریخ ==

نسخہ بمطابق 07:43، 29 دسمبر 2021ء

بنگلہ دیش
بنگلہ دیش کا پرچم
عرفلیڈی ٹائیگرز، ٹائیگریس[1]
ایسوسی ایشنبنگلہ دیش کرکٹ بورڈ
افراد کار
ایک روزہ کپتانرومانہ احمد
ٹی/20 بین الاقوامی کپتانسلمی خاتون
کوچمارک روبنسن
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل
آئی سی سی حیثیتایسوسی ایٹ رکن (1977)
مکمل رکن (2000)
آئی سی سی جزوایشین کرکٹ کونسل
ایک روزہ بین الاقوامی
پہلا ایک روزہv  آئرلینڈ بمقام بنگلہ دیش کریرا شیخہ پروتیستھان کرکٹ گراؤنڈ، ڈھاکہ; 26 نومبر 2011
آخری ایک روزہv  پاکستان بمقام قذافی اسٹیڈیم، لاہور; 4 نومبر 2019
ایک روزہ کھیلے جیتے/ہارے
کل [2] 38 9/27
(0 برابر، 2 بے نتیجہ)
اس سال [3] 0 0/0
(0 برابر، 0 بے نتیجہ)
خواتین کرکٹ عالمی کپ کوالیفائر میں آمد2 (پہلی بار 2011)
بہترین نتیجہ5th (2011، 2017)
خواتین ٹوئنٹی20 بین الاقوامی
پہلا ٹی20v  آئرلینڈ بمقام کلنتارف کرکٹ کلب گراؤنڈ، ڈبلن; 28 اگست 2012
آخری ٹی20v  سری لنکا بمقام جنکشن اوول، ،میلبورن; 2 مارچ 2020
ٹی20 کھیلے حیتے/ہارے
کل [4] 75 27/48
(0 برابر، 0 بے نتیجہ)
اس سال [5] 0 0/0
(0 برابر، 0 بے نتیجہ)
خواتین ٹی20 عالمی کپ میں آمد4 (پہلی بار 2014)
بہترین نتیجہپہلا راؤنڈ(2014، 2016، 2018، 2020)
خواتین ٹی20 عالمی کپ کوالیفائر میں آمد3 (پہلی بار 2015)
بہترین نتیجہچیمپئن (2018، 2019)
آخری مرتبہ تجدید 7 جنوری 2021 کو کی گئی تھی

بنگلہ دیش خواتین قومی کرکٹ ٹیم وہ ٹیم ہے جو خواتین کے بین الاقوامی میچوں میں بنگلہ دیش کی نمائندگی کرتی ہے۔ انہوں نے اپنے ملک کی طرف سے پہلے بین الاقوامی میچ تھائی لینڈ کے خلاف جولائی 2007ء میں کھیلے اور دونوں میچوں میں فتح حاصل کی۔ [7] اس کے بعد انہوں نے یں 2007 اے سی سی ویمنز ٹورنامنٹ میں حصہ لیا اور یہ ٹورنامنٹ بھی جیتا۔ بنگلہ دیش کو 2011 میں خواتین کرکٹ ورلڈ کپ کوالیفائر میں پانچویں نمبر پر آنے کے بعد 2011 میں ون ڈے انٹرنیشنل (ون ڈے) کی حیثیت دی گئی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے 2014 کی آئی سی سی ویمن ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے لئے کوالیفائی کیا، جس نے بنگلہ دیش کو خواتین کے بین الاقوامی ٹورنامنٹ میں پہلی مرتبہ شرکت کی اجازت دی گئی۔ وہ اے سی سی ویمن ایشیا کپ کی موجودہ چیمپیئن ہیں۔

ٹورنامنٹ کی تاریخ

آئی سی سی ویمن ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کوالیفائر

  • 2015 : رنر اپ (کیو)
  • 2018 ، 2019 : چیمپئنز (کیو)

آئی سی سی ویمن ورلڈ ٹی ٹوئنٹی

  • 2014 : پہلا راؤنڈ
  • 2016 : پہلا راؤنڈ
  • 2018 : پہلا راؤنڈ

آئی سی سی ویمن کرکٹ ورلڈ کپ کوالیفائر

  • 2011 : 5 ویں
  • 2017 : 5 ویں
  • 2020 : (ق)

بولڈ کا مطلب ہے ٹورنامنٹ کا میزبان

اے سی سی ویمن ایشیا کپ

سال گول پوزیشن جی پی ڈبلیو ایل ٹی این آر
سری لنکا کا پرچم 2004 حصہ نہیں لیا
پاکستان کا پرچم 2005–06
بھارت کا پرچم 2006
سری لنکا کا پرچم 2008 گروپ اسٹیج 4/4 6 1 5 0 0
چین کا پرچم 2012 سیمی فائنل 3/8 4 3 1 0 0
تھائی لینڈ کا پرچم 2016 گروپ اسٹیج 4/6 5 3 3 0 0
ملائیشیا کا پرچم 2018 چیمپینز 1/6 6 5 1 0 0
بنگلادیش کا پرچم 2020 ٹی بی سی 0 0 0 0 0 0
کل 21 12 10 0 0

بنگلہ دیش خواتین قومی کرکٹ ٹیم واحد ٹیم ہے جو (ہندوستان کے علاوہ) ایشیاء کپ کا ٹائٹل جیت چکی ہے۔

ٹرافی کے ساتھ ایشیا کپ 2018 کی فاتح ٹیم

اے سی سی ویمن ٹورنامنٹ

  • 2007: چیمپینز

ایشین گیمز

  • 2010 : سلور
  • 2014 : سلور

جنوبی ایشین گیمز

  • 2019 : گولڈ میڈل

ایک روزہ کی حیثیت

24 نومبر 2011 کو، 2011 کے خواتین کرکٹ ورلڈ کپ کوالیفائر میں امریکا کو 9 وکٹوں سے شکست دینے کے بعد بنگلہ دیش کو ون ڈے کا درجہ ملا تھا۔ امریکا کے خلاف اس جیت نے اس بات کی ضمانت بن گئی کہ بنگلہ دیش ٹورنامنٹ میں ٹاپ 6 میں جگہ بنائے گا اور اس طرح اسے عالمی سطح پر ٹاپ 10 میں شامل کیا جائے گا، بین الاقوامی ایک روزہ میچ کھیلنے کے لئے ٹاپ 10 میں جگہ بنانا لازمی ہوتا ہے۔ [8]

موجودہ دستہ

2020ء آئی سی سی ٹوئنٹی20 ورلڈ کپ خواتین کے لئے بنگلہ دیش کی ٹیم اس طرح تھی۔

ریکارڈ اور اعدادوشمار

بین الاقوامی میچ کا خلاصہ - بنگلہ دیش کی خواتین [9]

2 مارچ 2020 تک

میچوں کا ریکارڈ
فارمیٹ میچ کھیلے جیتے ہارے برابر بے نتیجہ جیتنے کا فیصد افتتاحی میچ
ایک روزہ بین الاقوامی 38 9 27 0 2 25.00 26 نومبر 2011
ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی 75 27 48 0 0 36.00 28 اگست 2012

کوچنگ عملہ

  • ہیڈ کوچ: مارک رابنسن
  • اسسٹنٹ کوچ:بنگلادیش کا پرچمفیصل حسین
  • چیف سلیکٹر:بنگلادیش کا پرچم منجورالاسلام
  • فزیوتھیراپسٹ: خالی

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. "کورونا کی وبا کے بعد ٹائیگریس کے کوچ کی تلاش"۔ دی انڈیپنڈنٹ۔ 7 جون 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جنوری 2021 
  2. "WODI matches - Team records"۔ ESPNcricinfo 
  3. "WODI matches - 2018 Team records"۔ ESPNcricinfo 
  4. "WT20I matches - Team records"۔ ESPNcricinfo 
  5. "WT20I matches - 2018 Team records"۔ ESPNcricinfo 
  6. "Australia Women remain No.1 in ODIs, T20Is after annual update"۔ ICC۔ 2 اکتوبر 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 اکتوبر 2020 
  7. Thailand lose warm-ups آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ cricketeurope4.net (Error: unknown archive URL) by Andrew Nixon, 8 جولائی 2007 at CricketEurope
  8. "Ireland and Bangladesh secure ODI status"۔ CricketEurope۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 نومبر 2018 
  9. "RECORDS / WOMEN'S ONE-DAY INTERNATIONALS / TEAM RECORDS / RESULTS SUMMARY"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جنوری 2021