سوق عکاظ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

سوق عکاظ سعودی عرب میں طائف کے قریب واقع ایک قدیم اور مشہور و معروف سوق یا کھلا بازار ہے۔ یہ بازار زمانہ عرب قبل از اسلام سے ہی سب سے بڑا اور مشہور بازار تھا۔ موجودہ دور میں یہ ایک مشہور سیاحتی مقام ہے۔ [1]

تاریخ[ترمیم]

سوق عکاظ ایک موسمی مارکیٹ کے مہینے میں ہر سال دو ہفتوں کے لیے لگایا جاتا تھا۔ یہ بازار ذو القعدہ کے مہینے میں لگایا جاتا تھا۔ اس بازار کا آغاز کا اندازہ تقریباً 542-726 عیسوی سے لگایا جاتا ہے۔ یہ بازار محض ایک بازار ہی نہیں تھا بلکہ عربوں کے لیے اس سے بہت بڑھ کر ایک ایسی جگہ اور ایک اہم مرکز تھا جہاں عرب قبائلی قوانین کو باضابطہ بنانے، تنازعات طے کرنے، فیصلے منظور کرنے، نئے معاہدے کرنے، معاہدوں کا اعلان کرنے، کھیلوں کے مقابلوں اور ریسوں کے انعقاد، شعر و شاعری کے مقابلوں اور مذہبی اجتماعات کے انعقاد کے لیے ملاقاتیں کیا کرتے تھے۔ یہ بازار خاص طور پر شعری مقابلوں کے لیے اہم تھا جو عربی زبان کے گرائمر اور نحو کے اصولوں کو باقاعدہ شکل دینے میں مدد کرتا تھا ۔ اس بازار کو 726 میں خوارج نے تباہ کر دیا۔

سوق عکاظ کا مقام اس وقت تک متنازع رہا جب تک مورخ محمد بن عبد اللہ البلاد نے اسے دوبارہ دریافت نہیں کیا۔

جدید سوق[ترمیم]

تاریخی سوق کے مقام پر ایک جدید سوق کو دوبارہ بنایا گیا ہے۔ [2] ہر سال کی سوق ایک مختلف شاعر کو ایک اعزاز دیتی ہے۔ یہ سوق میں 14 ملین مربع میٹر اراضی پر محیط ہے۔ جدید دور میں بھی ماضی کی طرح یہاں لیکچرز، کھیلوں کے مقابلوں، شاعری، آرٹ ورک اور فروخت کے لیے اشیاء موجود ہیں۔ اس سوق میں تقریبا 200 دکانیں ہیں جو مختلف سامان فروخت کرتی ہیں جن میں مٹی کے برتن، چاندی کے برتن، شیشے کا سامان، دیواری فنون اور تاریخی نسخے شامل ہیں۔ [3]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Souq Okadh"۔ Saudi Tourism۔ 17 اگست 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مئی 2015 
  2. "Souq Okadh"۔ Saudi Commission for Tourism and Antiquities (SCTA)۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مئی 2015 
  3. "Saudi youths construct historic market for Souq Okadh"۔ Arab News (بزبان انگریزی)۔ 2019-07-17۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 اگست 2019 

بیرونی روابط[ترمیم]