علی بن حسن بن شقیق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
علی بن حسن بن شقیق
معلومات شخصیت
وجہ وفات طبعی موت
رہائش مرو ،بصرہ ، خراسان
کنیت ابو عبدالرحمن
مذہب اسلام ، تبع تابعی
فرقہ اہل سنت
عملی زندگی
ابن حجر کی رائے ثقہ
ذہبی کی رائے ثقہ
استاد ابو حمزہ سکری ، ابراہیم بن طہمان ، عبد اللہ بن مبارک ، اسرائیل بن یونس ، قیس بن ربیع
نمایاں شاگرد محمد بن اسماعیل بخاری ، مسلم بن حجاج ، ابو داؤد ، ابو عیسیٰ محمد ترمذی ، احمد بن شعیب نسائی ، محمد بن ماجہ ، یحییٰ بن معین ، احمد بن حنبل
پیشہ محدث
شعبۂ عمل روایت حدیث

ابو عبدالرحمٰن علی بن حسن بن شقیق بن دینار بن مصعب عبدی مروزی ۔ ( 137ھ - 225ھ ) آپ اہل سنت کے نزدیک حدیث کے علماء اسلام اور حدیث نبوی راویوں میں سے ایک ہیں۔آپ بصرہ سے مرو آئے اور وہیں رہنے لگے، اس کے شیوخ میں سے عبداللہ بن المبارک اول درجہ کے ہیں۔آپ نے مرو میں وفات پائی ۔

شیوخ[ترمیم]

ان کے شیخ اور ان سے روایت کرنے والے: اسے حسین بن واقد، ابو حمزہ سکری، ابو منیب عبید اللہ عتکی، ابراہیم بن طہمان، اسرائیل بن یونس، قیس بن ربیع، خارجہ بن مصعب، عبداللہ ابن مبارک سے روایت ہے، اور ایک گروہ محدثین سے ۔

تلامذہ[ترمیم]

ان کے شاگرد اور ان سے روایت کرنے والے: بخاری و مسلم بن حجاج۔ سنن اربعہ کے مصنفین ، احمد بن حنبل، یحییٰ بن معین ، احمد بن سیار، ابراہیم بن یعقوب جوزجانی، حسن بن صباح البزار، عباس دوری، احمد بن منصور زاج، محمد بن عبداللہ ابن قہزاز مروازی، اور ان کے بیٹے محمد ابن علی۔

جراح اور تعدیل[ترمیم]

الخلیلی نے کہا: ثقہ۔ ذہبی نے کہا: ثقہ۔ ابن حجر عسقلانی نے کہا ثقہ ہے ۔ اسے ابن حبان نے ثقہ کہا ہے۔ یحییٰ بن معین نے کہا: میں کسی ایسے شخص کو نہیں جانتا جو ہمارے پاس خراسان سے آیا ہو جو ابن شقیق سے بہتر ہو۔ وہ ابن المبارک کے بارے میں علم رکھتے تھے اور کتابیں کئی بار سن چکے تھے۔ عباس بن مصعب نے کہا: "علی بن حسن بن شقیق ایک جمع کرنے والے تھے، اور انہیں ابن المبارک کی کتابوں کو حفظ کرنے والوں میں شمار کیا جاتا تھا۔ ابن المبارک نے اپنے بہت سے آدمیوں کے ساتھ شرکت کی۔ اس کا پہلا کام اہل کتاب سے جھگڑا کرنا تھا، یہاں تک کہ آپ نے تورات، انجیل اور ابن مبارک پر چوبیس کتابیں لکھیں، پھر آپ کمزور ، غمضعیف ہو گیے اور پڑھ نہیں سکتے تھے، اس لیے آپ دو اور تین حدیثیں سناتے تھے۔ [1][2][3]

وفات[ترمیم]

آپ نے 225ھ میں وفات پائی ۔ ایک روایت یہ کہ آپ نے 215ھ میں وفات پائی ۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. الطبقات الكبرى - أبو عبد الله محمد بن سعد بن منيع الهاشمي بالولاء، البصري، البغدادي المعروف بابن سعد (طبعة دار صادر:ج7 ص376)
  2. سیر اعلام النبلاء ، حافظ ذہبی
  3. تہذیب التہذیب ، ابن حجر عسقلانی

ذرائع[ترمیم]

  • الإرشاد في معرفة علماء الحديث - أبو يعلى الخليلي، خليل بن عبد الله بن أحمد بن إبراهيم بن الخليل القزويني (طبعة مكتبة الرشد:ج3 ص896)
  • الثقات - ابن حبان، محمد بن حبان بن أحمد بن حبان بن معاذ بن مَعْبدَ، التميمي، أبو حاتم، الدارمي، البُستي. (طبعة دائرة المعارف العثمانية بحيدر آباد الدكن الهند:ج8 ص460)
  • الطبقات الكبرى - أبو عبد الله محمد بن سعد بن منيع الهاشمي بالولاء، البصري، البغدادي المعروف بابن سعد (طبعة دار صادر:ج7 ص376)
  • الكاشف في معرفة من له رواية في الكتب الستة - شمس الدين أبو عبد الله محمد بن أحمد بن عثمان بن قَايْماز الذهبي (طبعة دار القبلة للثقافة الإسلامية:ج2 ص37)
  • تاريخ الإسلام ووفيات المشاهير والأعلام - شمس الدين أبو عبد الله محمد بن أحمد بن عثمان بن قَايْماز الذهبي (طبعة دار الغرب الإسلامي:ج5 ص403)