لین میڈڈاکس

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
لین میڈڈاکس
ذاتی معلومات
پیدائش24 مئی 1926(1926-05-24)
وفات1 ستمبر 2016(2016-90-10) (عمر  90 سال)
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازی-
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 199)31 دسمبر 1954  بمقابلہ  انگلینڈ
آخری ٹیسٹ26 اکتوبر 1956  بمقابلہ  بھارت
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ فرسٹ کلاس
میچ 7 112
رنز بنائے 177 4106
بیٹنگ اوسط 17.70 32.84
100s/50s 0/1 6/20
ٹاپ اسکور 69 122*
گیندیں کرائیں 0 18
وکٹ - 1
بولنگ اوسط - 4.00
اننگز میں 5 وکٹ - 0
میچ میں 10 وکٹ - 0
بہترین بولنگ - 1/4
کیچ/سٹمپ 18/1 210/67

لیونارڈ وکٹر میڈڈاکس (پیدائش:24 مئی 1926ءبیکنز فیلڈ، میلبورن، وکٹوریہ)|وفات:1 ستمبر 2016ء میلبورن،) [1]ایک آسٹریلوی کرکٹ کھلاڑی اور کرکٹ منتظم تھا جس نے 1954ء سے 1956ء تک 7 ٹیسٹ کھیلے۔ وہ بیکنز فیلڈ، وکٹوریہ میں پیدا ہوئے[2] اس نے وکٹوریہ اور تسمانیہ کے لیے اعل درجہ کرکٹ کھیلی اور 1956ء میں اولڈ ٹریفورڈ میں ایک اننگز میں دس رنز کے آخری آؤٹ ہونے والے کھلاڑی تھے جو جم لے کر کے ہاتھوں ایل بی ڈبلیو ہوئے۔ میڈڈاکس ایک وکٹ کیپر تھے[3] اس نے آسٹریلوی وکٹ کیپر کے عہدے کے لیے گل لینگلے کے ساتھ مقابلہ کیا، جب لینگلی کے زخمی ہوئے تو ان کی جگہ لی، حالانکہ لینگلی، ڈان ٹیلون اور والی گراؤٹ، جو آسٹریلیا کے بہترین وکٹ کیپرز تھے اور ان کے دباؤ کا مطلب تھا کہ اس نے صرف 7 ٹیسٹ کھیلے[4] اس کے بھائی رچرڈ آئیور میڈڈاکس نے وکٹوریہ اور بیٹے ایان لیونارڈ میڈڈاکس نے وکٹوریہ کی طرف سے کرکٹ کھیلی۔

بطور کرکٹ منتظم[ترمیم]

بطور کرکٹ منتظم ان کا کیریئر 1977ء کے ایشز ٹور میں 3-0 کی شکست سے متاثر ہوا اور آسٹریلیائی کرکٹ ٹیم کے انتظامی دور میں ورلڈ سیریز کرکٹ تقسیم ہو گئی۔

انتقال[ترمیم]

27 اگست، 2016ء کو میلبورن میں 90 سال 95 دن کی عمر میں ان کی وفات ہوئی وہ اس وقت آسٹریلیا کے سب سے عمر رسیدہ بقید حیات کرکٹ کھلاڑیوں میں سے تھے یہ اعزاز ان کو 22 اگست 2015ء کو آرتھر مورس کی موت کے بعد حاصل ہوا تھا۔[5]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]