وفد علقمہ بن علاثہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

وفد علقمہ بن علاثہ میں بارگاہ نبوت میں آیا
اس میں علقمہ بن علاثہ بن عوف بن الاحوص بن جعفر بن کلاب، ہوذہ بن خالد بن ربیعہ اور ان کے بیٹے رسول اللہ کے پاس آئے،عمر فاروق رسول اللہ کے پہلو میں بیٹھے ہوئے تھے رسول اللہ نے ان سے فرمایاعلقمہ کے لیے جگہ کر دو۔ انھوں نے علقمہ کے لیے جگہ خالی کر دی اور علقمہ حضور کے پہلو میں بیٹھ گئے۔ رسول اللہ نے شرائع اسلام بیان فرمائے قرآن پڑھ کر سنایاتو انھوں نے عرض کیا بے شک آپ کا رب کریم ہے اور میں آپ پر ایمان لاتا ہوں میں عکرمہ بن خصفہ برادر قیس کی طرف سے بھی بیعت کرتا ہوں۔ ہوذہ ان کے بیٹے اور بھتیجے بھی ایمان لائے ہوذہ نے بھی عکرمہ کی طرف سے بیعت کی۔[1] یہی علقمہ بن علاثہ جب بارگا رسالت میں آئے تو عرض کیا یا رسول اللہ میں بہت بوڑھا ہوں اور میری اتنی طاقت نہیں کہ میں پورا قرآن پڑھ سکوں لیکن میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بندے اور رسول ہیں[2]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. طبقات ابن سعد حصہ دوم صفحہ 62،63 محمد بن سعد نفیس اکیڈمی کراچی
  2. تاريخ دمشق مؤلف: أبو القاسم علی بن الحسن بن هبۃ الله المعروف بابن عساكر