پاکستانی میڈیا میں خواتین کا کردار

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

پاکستانی میڈیا نے حال ہی میں خواتین کی میڈیا میں زیادہ شمولیت سمیت بہت سی تبدیلیاں کیں ۔ پاکستانی میڈیا خواتین کے حقوق کے بارے میں عوام میں شعور بیدار کرنے کے لیے کوشاں ہے اور حقوق نسواں کے بارے میں بڑی حد تک بات کرتا ہے۔ دیہی علاقوں میں خواتین میں بیداری اور تعلیم کی کمی تھی تاہم میڈیا کی وجہ سے اب وہ زیادہ آگاہ ہیں اور تنخواہوں میں صنفی فرق بہت حد تک کم ہورہا ہے۔ بہت سارے لوگ میڈیا کے کردار کے بارے میں منفی رائے دے رہے ہیں۔ میڈیا کا ایک مؤثر کردار ہے اور وہ خواتین کو کسی بھی طرح سے سہولت مہیا نہیں کرتا ہے۔ زیادہ تر لوگوں کی رائے تھی کہ میڈیا نے خواتین کی منفی شبیہہ پیش کی ہے اور اس کے کمزور نکات کو سامنے لایا ہے۔ ڈراما انڈسٹری کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کی ذمہ داری اپنے کندھوں پر لیں۔

معاشرے میں خواتین کامثبت تاثر پیدا کرنے اور اس کی ثقافتی اہمیت کو ظاہر کرنے میں ڈراما سیریل زندگی گلزار ہے نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ اکثر اوقات میڈیا خواتین کے بارے میں منفی چیزیں دکھاتا ہے لیکن اس ڈرامے نے خواتین کے بارے میں سوچ کو 180 ڈگری میں بدل دیا ۔ اس ڈرامے میں خاص طور پر کشف کے کردار کو بہت سراہا گیا اور بتایا گیا کہ خواتین اور ایسے کنبوں کو جن میں بیٹے کی کمی ہے میں بیٹیوں کے کردار کو سراہا گیا۔ اس طرح کے ڈراموں ک ذریعے عورتوں کی تعریف کی جانی چاہیے اور اس طرح کی مزید کوششوں کو میڈیا کے ذریعے خواتین کے کردار کو فروغ دینے کے لیے بھی اپنا مثبت کردار ادا کرنا چاہیے۔

ڈراما کا سانچہ[ترمیم]

زیادہ تر ٹی وی ڈراموں سے پتہ چلتا ہے کہ اگر لڑکا اور لڑکی کی دوستی ہو جاتی ہے ، تو لڑکوں کے والدین یہ سوچنا شروع کر دیتے ہیں کہ" : کیا وہ کھانا بنا سکتی ہے؟ ، کیا وہ دولت مند ہے؟ ، کیا اس کے پاس جہیز ہے؟" لڑکیوں کے لیے: کیا وہ کماتا ہے؟ ، کیا اس کے پاس پیسہ ہے؟ ، کیا اس کے پاس بینک بیلنس ، مکان ، کاریں ہیں؟ "۔ ایک اور طرح سے جو ہمارے میڈیا سے ظاہر ہوتا ہے کہ اگر لڑکی لڑکے کا جھگڑا ہو جائے یا اگر لڑکا لڑکی پر حملہ کرتا ہے یا اس کے برعکس صرف لڑکیوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور پھر والدین نے لڑکے کو دیکھے بغیر ہی اس لڑکی کی شادی کر دیتے ہیں۔ کیا وہ اسے خوش کر سکتا ہے؟۔ زیادہ تر والدین صرف لڑکیوں کو کہتے ہیں کہ وہ آپ کو خوش کرے گا ، اگر آپ اس لڑکے سے شادی نہیں کرتے ہیں تو ہم طلاق لے لیں گے۔

مزید یہ کہ نبیہہ چودھری[مردہ ربط] نے اپنے تحقیقی مقالے میں یہ دلیل پیش کی کہ پاکستانی ٹی وی ڈراموں میں گھر کو بھی طاقت اور قید کا مرکزی ڈومین دکھایا گیا ہے۔

ڈراما میں طلاقیں[ترمیم]

شادی ، طلاق ، حلالہ ، ان کے لیے اعلی حیثیت کی علامت بن گیا ہے۔ اگر ہم انھیں روکتے ہیں تو مافیا اپنا رد عمل ظاہر کرے گا۔ ایسا لگتا ہے جیسے پیمرا سو رہا ہے۔

مزید دیکھیے[ترمیم]